- پشاور یونیورسٹی بندش کیخلاف طلبہ تنظیم کا صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان
- عماد وسیم نے شارجہ کی پچز اور کنڈیشنز کو مشکل ترین قرار دے دیا
- عمران خان اسلام آباد ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے دارالحکومت پہنچ گئے
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- معاشرہ اور عدم برداشت
- آئل سیکٹر اسٹیک ہولڈرز کافارن ایکسچینج نقصانات پر تحفظات کا اظہار
- نئے کھلاڑی بابراعظم جیسا نہیں کھیل سکتے، حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، شاداب
- 8ماہ میں موبائل فونز 68 فیصد، ایل این جی درآمدات 17 فیصد کم
- سرکاری حج اخراجات میں 45 سے 50 ہزار تک کمی کا عندیہ
- پی ٹی آئی وکیل کی درخواست منظور کی تو عمران گرفتار ہوجائیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- تنخواہ کم اخراجات زیادہ، ایف بی آر ملازم کا وزیراعظم کو خط، کرپشن کی اجازت مانگ لی
- حکومتی بے عملی سے توانائی کے مسائل میں اضافہ، حل نظر نہیں آرہا
- افغانستان کیخلاف ٹی 20 سیریز میں شکست، شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آگیا
- ’’آئی لو یو احمد شہزاد‘‘
- کیریبیئن کشتی رنز کے طوفان میں ڈوب گئی
- اسلام آباد اور لاہور سے منشیات قطر، دبئی اور بنکاک اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- حریت رہنما جلیل احمد اندرابی کی بھارت کے ہاتھوں شہادت کو27 سال مکمل
- دورہ پاکستان؛ اسٹارز سے عاری کیوی ٹی 20 اسکواڈ کا اعلان
- مسلسل چار بار صفر پر آؤٹ ہونے کا منفی ریکارڈ عبداللہ شفیق کے ساتھ جڑ گیا
- کیا تنزانیہ کی پراسرار جھیل جانوروں کو پتھر کا بنا رہی ہے؟
آپریشن نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کراسکیں گے

ہانگ کانگ میں ہم جنس پرستوں نے عدالتی جنگ جیت لی، فوٹو: فائل
ہانگ ہانگ سٹی: ہانگ کانگ کی اعلیٰ ترین عدالت نے سرجری نہ کروانے والے ٹرانس جینڈرز کو بھی شناختی کارڈ میں اپنی جنس تبدیل کرانے کی اجازت دیدی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ہانگ کانگ میں شناختی کارڈ میں جنس تبدیل کرانے کے لیے خواجہ سراؤں کو جنس کی تبدیلی کا آپریشن لازمی کرانا ہوتا تھا تاہم 2017 میں ہم جنس پرستوں نے اس شرط کو ملک کی اعلیٰ عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
پانچ سال کی طویل جنگ کے بعد بالآخر ہانگ کانگ کی سپریم کورٹ نے آج اپنے فیصلے میں یہ شرط ختم کردی اور جنس کی تبدیلی کا آپریشن نہ کرانے والے خواجہ سراؤں کو بھی شناختی کارڈ میں جنس کی تبدیلی کا حق دیدیا۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جنس کی تبدیلی کے آپریشن کی شرط نے خواجہ سراؤں پر غیر ضروری اور بھاری مالی بوجھ ڈالا اور بعض صورتوں میں یہ آپریشن صحت کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔
ہم جنس پرستوں کی جانب سے درخواست دائر کرنے والے انسانی حقوق کے وکیل نے کہا کہ جنس کی تبدیلی کے لیے کرانے والا آپریشن مہنگا، پیچیدہ اور جان لیوا بھی ہوسکتا ہے اور کئی حالات میں آپریشن کرانا ناممکن ہوتا ہے۔
بقول وکیلِ ہم جنس پرست، یہی وجہ تھی کہ جنس کی تبدیلی کے آپریشن کی شرط ختم کرانے کے لیے عدالت سے رجوع کیا گیا تھا۔ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی تھی۔ ایک شخص کیا ہے اس کا تعین کوئی اور نہیں وہ خود کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔