- رمضان المبارک؛ سحری کی ایسی غذائیں جن سے دن بھر بھوک نہیں لگے گی
- چین نے پاکستان کی دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی
- مسجد نبوی میں افطار کے پکوان کیلیے 11 غذائی کمپنیوں کی منظوری
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی
- سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس پر ابتدائی کارروائی شروع
- راہداری ریمانڈ منظور؛ کوئٹہ پولیس حسان نیازی کو اسلام آباد سے لے کر روانہ
- پنجاب، پب جی گیم مزید 2 نوجوانوں کی زندگیاں نگل گیا
- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
- پاکستانی ٹوئٹر صارفین کے لیے بلیو ٹک سبسکرپشن قیمتاً متعارف
- کراچی؛ تھانے میں قید 3 نوجوان بازیاب، بچھو بیچنے کے بہانے بلاکر قید کیا گیا
- زمان پارک آپریشن میں برآمد اسلحہ غیرقانونی نکلا
- کیرئیر کے عروج پر مجھے زہر دیا گیا تھا، عمران نذیر کا انکشاف
- عمران خان حفاظتی ضمانت کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں پیش
- عمران خان اب اپنے قتل کے بارے میں نیا سازشی بیانیہ بنا رہے ہیں، وزیر دفاع
- مودی کو چور کہنے پر راہول گاندھی کی لوک سبھا کی رکنیت ختم کردی گئی
- تیونس میں تارکین وطن کی 4 کشتیاں ڈوب گئیں؛ 100 سے زائد افراد سوار تھے
آئی ایم ایف اور پاکستان کے پالیسی سطح پر مذاکرات شروع، سخت فیصلوں کا امکان

(فائل فوٹو)
اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات میں سخت فیصلوں کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف جائزہ مشن کے درمیان ٹیکنیکل سطح کے مذاکرات مکمل ہونے کے بعد اہم فیصلہ سازی کیلئے پالیسی سطح کے مذاکرات شروع ہوگئے ہیں، جس میں ٹیکس ریونیو، مالی خسارہ اور توانائی کے شعبے میں اصلاحات کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ بجٹ خسارہ، بیرونی فنانسنگ اور بجٹ فریم ورک سمیت اہم امورپرپالیسی سازی کو حتمی شکل دینے پر اتفاق کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں مالیاتی خلا کے اعدادوشمار کا تعین کرکے اضافی ریونیو اقدامات کا بھی فیصلہ ہوگا جس کے تناظر میں منی بجٹ متعارف کروایا جائے گا۔ ایف بی آر نے رواں مالی سال کیلئے مقرر کردہ 7470 ارب روپے کا ٹیکس ہدف ہر صورت حاصل کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے جبکہ آئی ایم ایف نے سبسڈی کم کرنے کے لیے بجلی اور گیس کے ریٹ بڑھانے پر زور دیا ہے۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف بجلی ٹیرف 50 فیصد بڑھانے پر بضد، حکومت 20 سے33 بڑھانے پر آمادہ
ے ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جاری پالیسی سطح کے مذاکرات میں رواں مالی سال 2022-23کیلئے بیرونی فنانسنگ سمیت دیگر امور کا جائزہ لیا جارہا ہے جبکہ آئی ایم ایف کے وفد کو بریفنگ کے دوران ایف بی آر نے یقین دہانی کرائی کہ رواں مالی سال جولائی سے جنوری 7 ماہ میں 3965 ارب روپے ٹیکس جمع کر لیا جائے اور رواں سال کے لئے 7470 ارب روپے کا ٹیکس ہدف ہر صورت حاصل کیا جائے گا۔
آئی ایم ایف نے سبسڈی کم کرنے کے لیے بجلی اور گیس کے ریٹ بڑھانے پر زور دیا ہے مذاکرات کے دوران غیر ضروری اور تاخیر کے شکار منصوبوں کی فنڈنگ روکنے پر غور کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ بجٹ خسارہ کم کرنے کے لیے 600 ارب روپے سے زائد اخراجات میں کمی اور 727 ارب روپے کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں بھی 300 ارب روپے سے زیادہ کٹوتی کا امکان ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔