- صدر مملکت کا وزیر اعظم کو خط، الیکشن کے ممکنہ التوا اور گرفتاریوں پر اظہار تشویش
- ن لیگ کی عمران خان کے جھوٹے ’بیانیے‘ کے خلاف حکمتِ عملی تیار
- پاکستانی قاری کا امریکا میں تراویح کے سب سے بڑے اجتماع کی امامت کا اعزاز
- امریکا کے شام میں ایرانی ٹھکانوں پر جوابی فضائی حملے؛11 ہلاکتیں
- مزید نئے روٹس پر پیپلز الیکٹرک بس سروس چلانے کا فیصلہ
- مشہور موسیقار ’بے ٹہووِن‘ کی موت کے 200 سال بعد ڈی این اے تجزیہ
- اب مائیکروسوفٹ براؤزر میں الفاظ سے اے آئی تصاویر تخلیق کرنا ممکن
- رمضان المبارک؛ سحری کی ایسی غذائیں جن سے دن بھر بھوک نہیں لگے گی
- عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
- چین نے پاکستان کی دو ارب ڈالر کی قرض ادائیگی مؤخر کردی
- مسجد نبوی میں افطار کے پکوان کیلیے 11 غذائی کمپنیوں کی منظوری
- زرمبادلہ کے مجموعی ذخائر کی مالیت 10 ارب ڈالر سے تجاوز کرگئی
- سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس نقوی کیخلاف ریفرنس پر ابتدائی کارروائی شروع
- راہداری ریمانڈ منظور؛ کوئٹہ پولیس حسان نیازی کو اسلام آباد سے لے کر روانہ
- پنجاب، پب جی گیم مزید 2 نوجوانوں کی زندگیاں نگل گیا
- پنجاب، کے پی انتخابات کیلیے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں درخواست دائر
- بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کا رمضان کی آمد پر خصوصی پیغام
- نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان
- وزیراعظم شہباز شریف کے لاہور اور قصور کے اچانک دورے
- پہلا ٹی20؛ پاکستان نے اپنی پلینگ الیون کا اعلان کردیا
برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید

خواتین سے جنسی زیادتی پر میٹ پولیس آفیسر کو 30 سال لازمی جیل میں گزارنا ہوں گے، فوٹو: دائل
لندن: برطانیہ میں میٹ پولیس افسر کو 24 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے اعتراف اور دیگر 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی عدالت نے میٹ پولیس افسر ڈیوڈ کیرک کو 36 سال قید کی سزا سنائی ہے جس میں انھیں لازمی 30 سال جیل میں گزارنا ہوں گے جب کہ 6 سال پیرول پر رہ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پولیس افسر ڈیوڈ کیرک کو 2021 میں جنسی جرائم کی شکایتیں ملنے پر برطرف کرکے مقدمہ چلایا گیا تھا۔
تفتیش کے دوران میٹ پولیس افسر نے 24 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور 85 خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کا اعتراف کیا تھا۔ عدالت میں 10 سے زائد متاثرہ خواتین نے پولیس افسر کے خلاف گواہی دی تھی۔
ڈیوڈ کیرک میٹ پولیس میں شمولیت سے قبل فوج میں بھی رہے تھے۔
سابق فوجی صرف خواتین کو زیادتی کا نشانہ نہیں بناتا بلکہ تشدد بھی کرتا اور کئی خواتین پر پیشاب بھی کیا۔ جن خواتین نے اس عمل سے منع کیا انھیں مارا پیٹا اور جیل میں بند کرنے کی دھمکی دی۔
جنسی تعلق استوار کرنے کے بعد ڈیوڈ ان خواتین کو الگ مقام پر رکھتا اور انھیں نہ تو گھر والوں سے ملنے دیتا اور نہ بچوں سے بات کرنے کی اجازت ہوتی تھی وہ ان خواتین پر بیلٹ کوڑے کی طرح برساتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔