- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین میں میزائل فائر کردیا
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- ایل سیز کا معاملہ؛ انڈس موٹرز کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- گورنر نے خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دے دی
- اے این ایف کی ملک بھر میں کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد
- باغیوں کا سابق سرغنہ کانگو کا وزیر دفاع منتخب
- الیکشن سے نہ ہم بھاگ رہے ہیں اور نہ پی ڈی ایم بھاگی ہے، گیلانی
- اعلانات کو حقیقت بنانے والے کو شہباز شریف کہتے ہیں، مریم نواز
- ایم کیو ایم کا کراچی میں 18 اپریل کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ
- صدر مملکت کا وزیر اعظم کو خط، الیکشن کے ممکنہ التوا اور گرفتاریوں پر اظہار تشویش
برطانیہ؛ پولیس افسر کو 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید

خواتین سے جنسی زیادتی پر میٹ پولیس آفیسر کو 30 سال لازمی جیل میں گزارنا ہوں گے، فوٹو: دائل
لندن: برطانیہ میں میٹ پولیس افسر کو 24 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے اعتراف اور دیگر 85 جنسی جرائم پر 36 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی عدالت نے میٹ پولیس افسر ڈیوڈ کیرک کو 36 سال قید کی سزا سنائی ہے جس میں انھیں لازمی 30 سال جیل میں گزارنا ہوں گے جب کہ 6 سال پیرول پر رہ سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ پولیس افسر ڈیوڈ کیرک کو 2021 میں جنسی جرائم کی شکایتیں ملنے پر برطرف کرکے مقدمہ چلایا گیا تھا۔
تفتیش کے دوران میٹ پولیس افسر نے 24 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے اور 85 خواتین کے ساتھ جنسی استحصال کا اعتراف کیا تھا۔ عدالت میں 10 سے زائد متاثرہ خواتین نے پولیس افسر کے خلاف گواہی دی تھی۔
ڈیوڈ کیرک میٹ پولیس میں شمولیت سے قبل فوج میں بھی رہے تھے۔
سابق فوجی صرف خواتین کو زیادتی کا نشانہ نہیں بناتا بلکہ تشدد بھی کرتا اور کئی خواتین پر پیشاب بھی کیا۔ جن خواتین نے اس عمل سے منع کیا انھیں مارا پیٹا اور جیل میں بند کرنے کی دھمکی دی۔
جنسی تعلق استوار کرنے کے بعد ڈیوڈ ان خواتین کو الگ مقام پر رکھتا اور انھیں نہ تو گھر والوں سے ملنے دیتا اور نہ بچوں سے بات کرنے کی اجازت ہوتی تھی وہ ان خواتین پر بیلٹ کوڑے کی طرح برساتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔