- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ
ایمسٹر ڈیم، ہالینڈ: ہالینڈ کے شہروں میں آبادی میں اضافے اور سائیکل سواروں کی پارکنگ میں کمی کی وجہ سے اب سب سے بڑے شہر میں ملک کی سب سے بڑی سائیکل پارکنگ تعمیر کی جارہی ہے جو درحقیقت زیرِ آب قائم کی جائے گی۔
ایمسٹرڈیم میں قائم یہ پارکنگ ملک میں سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ ہوگی جو خود تعمیراتی عجوبہ بن سکتی ہے۔ اسے آئی جے دریا کی ایک شاخ اوپن ہیون فرنٹ کے نیچے بنایا جائے گا جبکہ دوسری پارکنگ بھی اسی دریا پر تعمیر ہوگی۔
یہاں ایک وقت میں 11000 موٹرسائیکل رکھی جاسکتی ہیں۔ 2019 میں تعمیراتی کام شروع ہوا اور اب تکمیل کے قریب ہے۔ اسے بنانے کے لیے بڑے بڑے پمپوں سے پانی باہر نکالا گیا تھا۔ ہالینڈ میں انفراسٹرکچر کے نائب وزیر کہتے ہیں کہ ہمارا ملک چھوٹا سا ہے اور اس کی ہرجگہ کو سوچ سمجھ کر استعمال کرنا ضروری ہے۔
سائیکلوں کو ایک کنویئر بیلٹ پر رکھا جاتا ہے جو انہیں 30 فٹ نیچے گراؤنڈ لیول تک لے جاتا ہے جسے ’ورک‘ نامی کمپنی نے تعمیر کیا ہے اور اسے اطراف کے آبی ذخائر کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے لحاظ سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کا اندرونی ڈیزائن سیپی کی طرح بنایا گیا ہے جس کی اندرونی تعمیر میں عام پتھر اور بیسالٹ استعمال کیا گیا ہے۔ اندر خاص انداز سے روشنی رکھی گئی ہے جو اسے مزید خوبصورت بناتی ہے۔
واضح رہے کہ ایمسٹرڈیم شہر میں ہی سائیکلوں کی کل تعداد 9 لاکھ سے زاد ہے اور 2021 کے مقابلے میں روزانہ 6 لاکھ سے زائد سائیکلیں سڑکوں پر ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پارکنگ کا مسئلہ ایک گھمبیرصورتحال اختیار کرچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔