- پاکستان سے جیت، افغان کھلاڑیوں پر آئی فون، ڈالرز کی برسات
- پشاور یونیورسٹی بندش کیخلاف طلبہ تنظیم کا صوبے بھر میں احتجاج کا اعلان
- عماد وسیم نے شارجہ کی پچز اور کنڈیشنز کو مشکل ترین قرار دے دیا
- عمران خان پیشی کیلیے اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے،متعدد پی ٹی آئی کارکنان گرفتار
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی تعیناتی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- معاشرہ اور عدم برداشت
- آئل سیکٹر اسٹیک ہولڈرز کافارن ایکسچینج نقصانات پر تحفظات کا اظہار
- نئے کھلاڑی بابراعظم جیسا نہیں کھیل سکتے، حوصلہ افزائی کرنا ہوگی، شاداب
- 8ماہ میں موبائل فونز 68 فیصد، ایل این جی درآمدات 17 فیصد کم
- سرکاری حج اخراجات میں 45 سے 50 ہزار تک کمی کا عندیہ
- پی ٹی آئی وکیل کی درخواست منظور کی تو عمران گرفتار ہوجائیں گے، اسلام آباد ہائیکورٹ
- تنخواہ کم اخراجات زیادہ، ایف بی آر ملازم کا وزیراعظم کو خط، کرپشن کی اجازت مانگ لی
- حکومتی بے عملی سے توانائی کے مسائل میں اضافہ، حل نظر نہیں آرہا
- افغانستان کیخلاف ٹی 20 سیریز میں شکست، شاہد آفریدی کا ردعمل سامنے آگیا
- ’’آئی لو یو احمد شہزاد‘‘
- کیریبیئن کشتی رنز کے طوفان میں ڈوب گئی
- اسلام آباد اور لاہور سے منشیات قطر، دبئی اور بنکاک اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- حریت رہنما جلیل احمد اندرابی کی بھارت کے ہاتھوں شہادت کو27 سال مکمل
- دورہ پاکستان؛ اسٹارز سے عاری کیوی ٹی 20 اسکواڈ کا اعلان
- مسلسل چار بار صفر پر آؤٹ ہونے کا منفی ریکارڈ عبداللہ شفیق کے ساتھ جڑ گیا
ہالینڈ میں زیرِ آب سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ کی تعمیر کا منصوبہ

ایمسٹرڈیم میں ملک کی سب سے بڑی سائیکل پارکنگ ایک دریا کے نیچے تعمیر کی گئی ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
ایمسٹر ڈیم، ہالینڈ: ہالینڈ کے شہروں میں آبادی میں اضافے اور سائیکل سواروں کی پارکنگ میں کمی کی وجہ سے اب سب سے بڑے شہر میں ملک کی سب سے بڑی سائیکل پارکنگ تعمیر کی جارہی ہے جو درحقیقت زیرِ آب قائم کی جائے گی۔
ایمسٹرڈیم میں قائم یہ پارکنگ ملک میں سائیکلوں کی سب سے بڑی پارکنگ ہوگی جو خود تعمیراتی عجوبہ بن سکتی ہے۔ اسے آئی جے دریا کی ایک شاخ اوپن ہیون فرنٹ کے نیچے بنایا جائے گا جبکہ دوسری پارکنگ بھی اسی دریا پر تعمیر ہوگی۔
یہاں ایک وقت میں 11000 موٹرسائیکل رکھی جاسکتی ہیں۔ 2019 میں تعمیراتی کام شروع ہوا اور اب تکمیل کے قریب ہے۔ اسے بنانے کے لیے بڑے بڑے پمپوں سے پانی باہر نکالا گیا تھا۔ ہالینڈ میں انفراسٹرکچر کے نائب وزیر کہتے ہیں کہ ہمارا ملک چھوٹا سا ہے اور اس کی ہرجگہ کو سوچ سمجھ کر استعمال کرنا ضروری ہے۔
سائیکلوں کو ایک کنویئر بیلٹ پر رکھا جاتا ہے جو انہیں 30 فٹ نیچے گراؤنڈ لیول تک لے جاتا ہے جسے ’ورک‘ نامی کمپنی نے تعمیر کیا ہے اور اسے اطراف کے آبی ذخائر کے ساتھ جدید ٹیکنالوجی کے لحاظ سے تیار کیا گیا ہے۔ اس کا اندرونی ڈیزائن سیپی کی طرح بنایا گیا ہے جس کی اندرونی تعمیر میں عام پتھر اور بیسالٹ استعمال کیا گیا ہے۔ اندر خاص انداز سے روشنی رکھی گئی ہے جو اسے مزید خوبصورت بناتی ہے۔
واضح رہے کہ ایمسٹرڈیم شہر میں ہی سائیکلوں کی کل تعداد 9 لاکھ سے زاد ہے اور 2021 کے مقابلے میں روزانہ 6 لاکھ سے زائد سائیکلیں سڑکوں پر ہوتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پارکنگ کا مسئلہ ایک گھمبیرصورتحال اختیار کرچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔