- حکومت کا غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ
- اسپیکر کے پی اسمبلی نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
- توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو کل طلب کرلیا
- افغان جنگ میں نہتے شہری کو قتل کرنے والا آسٹریلوی فوجی 3 سال بعد گرفتار
- صوابی؛ نجی بینک کے قریب شہری سے 37 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- پی ایس ایل کے اہم میچز میں مایوس کن کارکردگی، پشاورزلمی کے ٹام کیڈ مور کا اہم اعلان
- زمان پارک ہنگامہ آرائی؛ پی ٹی آئی کے 102 ملزمان کو جیل بھیجنے کا حکم
- آرمی چیف کے خلاف مہم اداروں کیخلاف سازش کا تسلسل ہے، وزیراعظم
- کراچی میں 22 مارچ کو گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- عمران خان نے مزید 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کیخلاف ایک اور مقدمہ درج
- توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب میں طلب
- پی ٹی آئی رہنما اور عمران خان کے فوکل پرسن حسان خان نیازی گرفتار
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا زمان پارک واقعے پر جے آئی ٹی بنانے کا اعلان
- گرفتاری کا خدشہ ، اسد عمر نے حفاظتی ضمانت کی درخواست دے دی
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتیں منظور
- عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست، حکومتی وکلا کو ہدایات لیکر آگاہ کرنیکا حکم
- کراچی؛ شوہر کے ہاتھوں 2 بچیوں کی ماں قتل
- کراچی میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 12 گھنٹے سے متجاوز، شہری ذہنی اذیت سے دوچار
- توشہ خانہ کیس میں عمران خان کی نااہلی کیخلاف درخواست سماعت کیلیے مقرر
ریڈ لائن بس میں مسافر ڈاکٹر پر تشدد کا مقدمہ درج، ڈرائیور اور کنڈیکٹر معطل

فوٹو فائل
کراچی: شہر قائد میں چلنے والی ریڈ بس سروس میں مسافر ڈاکٹر عاطف کو تشدد کا نشانہ بنانے والے ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو معطل کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ متاثرہ ڈاکٹر کی مدعیت میں درخشاں تھانے میں مقدمہ بھی درج کرلیا گیاہے۔
کراچی کی ریڈ لائن بس سروس میں ڈاکٹر پر تشدد کا معاملے پر انتظامیہ نے تحقیقات کے بعد اپنا اعلامیہ جاری کیا اور بتایا کہ متاثرہ شخص ڈاکٹر عاطف نے پہلے تشدد کا جھوٹا دعویٰ کیا ہے۔
اعلامیے کے مطابق ڈاکٹر عاطف نے پہلے بس ڈرائیور پر ہاتھ اٹھا جس کے بعد تشدد کا واقعہ پیش آیا۔ جس کی فوٹیج بھی موجود ہیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ انتظامیہ نے واقعے کا نوٹس لے کر ڈرائیور اور کنڈیکٹر کو معطل کر کے تحقیقات کیلیے کمیٹی تشکیل دے دی، اگر ڈرائیور اور کنڈیکٹر غلطی پر ہوئے تو انہیں ایک منٹ سے پہلے ملازمت سے برطرف کردیا جائے گا۔
دوسری جانب درخشاں پولیس نے ریڈ بس سروس میں داؤد یونیورسٹی کے پروفیسر پر ڈرائیور اور کنڈیکٹر کے تشدد کے معاملے کا مقدمہ درج کرلیا گیا تاہم دونوں ملزمان میں سے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ مقدمہ پروفیسر ڈاکٹر عاطف جمیل کی مدعیت میں درج کرکے تفتیش شروع کردی ہے۔
ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ڈیفنس فیز فائیو گلاک ٹاور کے قریب منگل کی صبح نو بجے ڈٓاکٹر عاطف جمیل کلفٹن میں اپنے گھر سے یونیورسٹی کے لیے ریڈ بس میں بیٹھے اور کنڈکٹر کو کرائے کے لیے 10 روپے کے 5 نوٹ دیے جس میں سے کنڈیکٹر نے ایک نوٹ واپس کرکے کہا کے دوسرا دیں اس پر ٹیپ لگی ہوئی ہے مگر ان کے پاس کھلا نہ ہونے کے عذر پر کنڈیکٹر نے کہا کہ 10 روپے دیں ورنہ یہیں اتار دیں گے۔
مقدمے میں لکھا گیا ہے کہ اس بات پر تلخ کلامی ہوئی اور کنڈیکٹر نے ڈرائیور کے ساتھ مل کر انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ ڈاکٹر عاطف داؤد یونیورسٹی کے پوسٹ گریجویٹ ڈیپارٹمنٹ میں بطور ڈائریکٹر تعینات ہیں۔ واضح رہے کہ بس میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے میں ہاتھا پائی کی ویڈیو ریکارڈ ہوگئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔