- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، لاہور کے مختلف راستے کنٹینر لگا کر بند
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین پر3 میزائل فائر کردئیے
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی20: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
ایسے حالات میں کون وزیراعظم بننا چاہے گا، شاہد خاقان عباسی

سابق چیئرمین نیب جاوید اقبال نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا ہم انکے گریبان پر ہاتھ ڈالیں گے، سابق وزیراعظم
کراچی: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ سابق نیب چیئرمین جاوید اقبال نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا ہم انکے گریبان پر ہاتھ ڈالیں گے، وزیر اعظم بننے کی کبھی خواہش نہیں تھی، جو ملک کے حالات ہیں کون وزیر اعظم بننا چاہے گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ کل نیب اسلام آباد میں تھے آج کراچی نیب میں ہیں۔ ملک میں نیب کا سرکس جاری ہے۔ ملکی مسائل کا بڑا حصہ نیب کا ہے۔ فواد حسن فواد پر غلط الزامات لگائے گئے۔ 16 ماہ جیل میں رکھا گیا۔ ریٹائرمنٹ سے قبل ضمانت نہیں ہونے دی گئی۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران خان احتساب کا دعوی کرتے تھے۔ اب عمران خان کہتے ہیں احتساب کوئی اور کررہا تھا۔ نئی نیب چیئرمین سے کہا کہ ہمیں چھوڑیں عام لوگوں کا خیال کریں۔ لوگ 5، 5 سال سے جیلوں میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی آدمی کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے۔ غلط مقدمات کی کبھی حمایت نہیں کی۔ سیاسی فرد کیخلاف شواہد جمع کریں اور سزا دلوائیں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ جاوید اقبال نے ہمارے گریبان پر ہاتھ ڈالا ہے، ہم ان کے گریبان پر ہاتھ ڈالیں گے۔ اسمبلی ختم ہونے پر 90 روز میں انتخابات کروانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بننے کی کبھی خواہش نہیں تھی۔ جو ملک کے حالات ہیں کون وزیر اعظم بننا چاہے گا۔ احتساب کے ادارے ناکام ہیں۔ احتساب کا ادارہ سیاست چلانے کے لئے استعمال ہوتا ہے۔ بلوچستان سے جعلی ووٹ لینے والا ڈپٹی اسپیکر بنارہا۔ بلوچستان کے نمائندے حقیقی نمائندے نہیں ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ زندگی میں کبھی اسٹیبلشمنٹ اور ٹیکنوکریٹ کے ساتھ نہیں رہا۔ پارٹی کو 35 سال دیئے، پارٹی کے لئے کام کرونگا۔ یہاں سے گھر جاؤنگا کہیں اور جانے کا ارادہ نہیں ہے۔ مسائل کا حل مشاورت سے نکلتا ہے۔ معیشت کے مسائل اس حکومت کے پیدا کردہ نہیں ہیں۔
قبل ازیں احتساب عدالت میں پی ایس او میں غیر قانونی بھرتیوں کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی و دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔ نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دینے کے لئے مہلت طلب کرلی۔ عدالت نے ریفرنس کی سماعت 18 فروری تک ملتوی کردی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔