- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین میں میزائل فائر کردیا
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی ٹوئنٹی: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
- ایف آئی اے نے جنسی ہراسانی اور فراڈ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- ایل سیز کا معاملہ؛ انڈس موٹرز کا پلانٹ بند کرنے کا اعلان
- گورنر نے خیبرپختونخوا میں انتخابات کیلیے 8 اکتوبر کی تاریخ دے دی
- اے این ایف کی ملک بھر میں کارروائیاں، منشیات کی بھاری مقدار برآمد
- باغیوں کا سابق سرغنہ کانگو کا وزیر دفاع منتخب
- الیکشن سے نہ ہم بھاگ رہے ہیں اور نہ پی ڈی ایم بھاگی ہے، گیلانی
- اعلانات کو حقیقت بنانے والے کو شہباز شریف کہتے ہیں، مریم نواز
- ایم کیو ایم کا کراچی میں 18 اپریل کو بلدیاتی الیکشن میں حصہ لینے کا فیصلہ
- صدر مملکت کا وزیر اعظم کو خط، الیکشن کے ممکنہ التوا اور گرفتاریوں پر اظہار تشویش
راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا

نریندر مودی پہلے اڈانی کے طیارے پر جاتے تھے اب اڈانی وزیراعظم کے طیارے میں جاتے ہیں:فوٹو:سوشل میڈیا
نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اورکانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور امیر ترین تاجر گوتم اڈانی کے گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارت کی پارلیمنٹ لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور گوتم اڈانی کےتعلقات پر سوال اٹھا دئیے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ گوتم اڈانی 2014 میں امیر لوگوں کی فہرست میں 609 ویں نمبر پرتھا آج دوسرے نمبر پرہے۔ اڈانی کا بزنس 8 بلین ڈالر سے 140 بلین ڈالر کا کیسے ہوگیا۔ مودی سرکار میں سیب سے لے کر کیلوں تک کے کاروبار میں اڈانی کا نام ہی کیوں سامنے آتا ہے۔
راہول گاندھی نے مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارا وزیراعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پروجیکٹ اڈانی کو دے دیں۔ یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے طیارے میں مودی جاتے تھے اب مودی کے طیارے میں اڈانی جاتا ہے۔ اڈانی نے پچھلے 20 برسوں میں بی جے پی کو کتنے پیسے دئیے یہ جاننا بھارتی عوام کے لیے ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔