- سرکشی اور بغاوت کرنیوالوں کو سیاست کا کوئی حق نہیں، رانا ثنا اللہ
- مردم شماری ہماری ریڈ لائن ہے، ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے،ایم کیوایم
- یورپ کو انسانی حقوق اُس وقت یاد آتے ہیں جب اس کا مفاد ہوتا ہے، روس
- جناح ہاؤس پر حملے کے وقت یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے، فرانزک رپورٹ
- فالج جیسے حادثے کے بعد روزمرہ معمولات میں چند ضروری تبدیلیاں
- پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں ائیرلائنز کے کروڑوں ڈالر پھنس گئے
- سوئمنگ پول میں کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق، ایک زخمی
- کراچی کے نوجوان انجینئرنے ’جانوروں‘ کا ڈیجیٹل پاسپورٹ متعارف کرادیا
- امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے
- کوئٹہ سے براہ راست حج پروازوں کا آغاز
- 25 لاکھ مالیت کے جعلی 5 ہزار والے نوٹ برآمد
- کینیڈا میں مچھلی کے شکار کے دوران خاندان ڈوب گیا؛ 4 بچوں سمیت 5 ہلاک
- اینڈرائیڈ 14 میں اہم فیچر شامل کیے جانے کا امکان
- نگلنے میں دشواری کے مرض کی دو اہم وجوہ ہوسکتی ہیں، پاکستانی ماہرین
- برطانوی انجینیئر نے دوڑنے والا کوڑے دان بنالیا، ویڈیو وائرل
- جنگلی جانوروں اورپرندوں کے انکلوژرنیلام کرنے کا فیصلہ
- گاڑی پر انجن کی طاقت کے بجائے قیمت کی شرح سے ٹیکس لگانے کی مخالفت
- سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہوں، ہزار کیس بنالیں فرق نہیں پڑے گا، پرویزالہٰی
- چین میں مٹی کا تودہ گرنے سے 60 مکانات تباہ؛ 14 افراد ہلاک
- یاسمین راشد کی بریت کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے، آئی جی پنجاب
راہول گاندھی نے مودی کی کرپشن سے پردہ اٹھادیا

نریندر مودی پہلے اڈانی کے طیارے پر جاتے تھے اب اڈانی وزیراعظم کے طیارے میں جاتے ہیں:فوٹو:سوشل میڈیا
نئی دہلی: بھارتی پارلیمنٹ میں اپوزیشن لیڈر اورکانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور امیر ترین تاجر گوتم اڈانی کے گٹھ جوڑ پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
بھارت کی پارلیمنٹ لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی اور گوتم اڈانی کےتعلقات پر سوال اٹھا دئیے۔
راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ گوتم اڈانی 2014 میں امیر لوگوں کی فہرست میں 609 ویں نمبر پرتھا آج دوسرے نمبر پرہے۔ اڈانی کا بزنس 8 بلین ڈالر سے 140 بلین ڈالر کا کیسے ہوگیا۔ مودی سرکار میں سیب سے لے کر کیلوں تک کے کاروبار میں اڈانی کا نام ہی کیوں سامنے آتا ہے۔
راہول گاندھی نے مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ہمارا وزیراعظم سری لنکا جا کر کہتا ہے کہ بجلی کا پروجیکٹ اڈانی کو دے دیں۔ یہ فارن پالیسی نہیں بلکہ یہ اڈانی کے بزنسز بنانے کی فارن پالیسی ہے۔ فرق صرف یہ ہے کہ پہلے اڈانی کے طیارے میں مودی جاتے تھے اب مودی کے طیارے میں اڈانی جاتا ہے۔ اڈانی نے پچھلے 20 برسوں میں بی جے پی کو کتنے پیسے دئیے یہ جاننا بھارتی عوام کے لیے ضروری ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔