- امریکا نے زلمے خلیل زاد کے عمران خان سے متعلق بیانات کو ذاتی رائے قرار دیدیا
- سعودی عرب میں بس الٹنے سے 20 عمرہ زائرین جاں بحق
- افغانستان کیخلاف آخری ٹی 20 میچ میں شاداب خان کے نام بڑا ریکارڈ
- تیسرا ٹی ٹوئنٹی، پاکستان افغانستان کو شکست دے کر وائٹ واش سے بچ گیا
- روسی فوجیوں کو اولمپک میں کھلانے کی تجویز پر یوکرینیوں کے تحفظات
- عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی، پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف مقدمہ درج
- امریکا: اسکول میں فائرنگ کے نتیجے میں 3 بچوں سمیت 6 افراد ہلاک
- لیسکو کا زمان پارک میں بجلی کی مبینہ چوری پر نوٹس جاری
- ایف آئی اے کی لاہور میں کارروائی، جعلی چیک بنانے والے گروہ کا سرغنہ گرفتار
- کراچی میں سیاسی جماعت کا بلدیاتی امیدوار ڈکیتی کرتے ہوئے گرفتار
- چاند پر بکھرے کانچ کے ٹکڑوں میں اربوں ٹن پانی موجود
- ای سی سی کا 173 ادویات کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ
- لاہور ہائیکورٹ کا 1990 سے 2001 تک کا توشہ خانہ ریکارڈ بھی پبلک کرنے کا حکم
- بھارتی سکھوں کا گرفتار نوجوانوں کی رہائی کیلیے حکومت کو 24 گھنٹے کا الٹی میٹم
- کوئٹہ، رمضان سستا بازار میں مارکیٹ ریٹ پر اشیا کی فروخت
- کراچی: ملیر میں دکاندار کی فائرنگ سے ڈاکو ہلاک
- پشاور میں مفت آٹے پر عوام کا دھاوا، لوگ جان کی پروا کیے بغیر چلتے ٹرک پر لٹک گئے
- جسٹس منصوراور جسٹس مندو خیل کا فیصلہ ہمارے بیانیے کی جیت ہے، مریم نواز
- سپریم کورٹ کے وکیل منصورعثمان اعوان اٹارنی جنرل آف پاکستان مقرر
- جرمنی میں بدترین ہرتال نے نقل و حمل کا نظام درہم برہم کردیا
مائیکروسافٹ کے بعد گوگل نے ’بارڈ‘ نامی اے آئی سہولت کا اعلان کردیا

گوگل نے مائیکروسافٹ کو دیکھتے ہوئے اپنا اے آئی فیچر بارڈ پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: فائل
شکاگو: مائیکروسافٹ اپنے سرچ انجن، بنگ میں چیٹ جی پی ٹی جیسا انتہائی طاقتور مصنوعی ذہانت (اے آئی) فیچر تقریباً پیش کردیا ہے۔ اس کے بعد گوگل نے اپنے اے آئی فیچر بارڈ کو گوگل سرچ کے ساتھ پیش کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ماہرین کہہ چکے ہیں کہ سرچ انجن میں اگلا فیچر اے آئی ہوگا اور وہی سرچ انجن بہتر نتائج فراہم کرے گا جس کی پشت پر طویل ڈیٹا کی بنیاد پر اے آئی انجن ہوگا۔ تاہم تجزیہ نگاروں نے نہ صرف بارڈ فیچر کو متنازعہ قرار دیا ہے بلکہ اس میں غلطیوں کی نشاندہی بھی کی ہے جس کا ذکر آگے آئے گا۔
بارڈ، سوال کے جواب دیتا ہے اورلگتا یوں ہے کہ اسے چیٹ جی پی ٹی کی طرز پر ہی بنایا گیا ہے۔ اسی تناظر میں طب، صحافت، ویڈیو اور دیگر شعبوں میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جارہا ہے۔ یہاں تک کہ کاروبار اور تجارت کے نت نئے طریقے بھی سامنے آرہے ہیں۔
ٹیکنالوجی تجزیہ نگاروں کے مطابق، گوگل نے چیٹ جی پی ٹی سے غیرمعمولی طور پر متاثر ہوکر اس پر کام شروع کیا تھا۔ تاہم ان کا اصرار ہے کہ اب روایتی ایس ای او کی مہارت بھی ناکافی ہوگی کیونکہ اے آئی فیچر کی بدولت سرچ انجن بہت تیزی سے خود کو تبدیل کرے گا۔
اس سے قبل گوگل کا مؤقف رہا ہے کہ اے آئی سے بنائی گئی کوئی بھی تخلیق اس کی رہنما ہدایات کے خلاف ہے۔ اس سے قبل امریکہ میں کئی فنکار اور مصوروں نے ان کی تخلیقات کو قدرے بدل کر نئے انداز سے پیش کرنے والے اے آئی پروگرام اور سافٹ ویئر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا عندیہ بھی دیا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بڑی کمپنیاں اے آئی کے اس پہلو سے فکرمند ضرور ہیں۔
دوسری جانب ٹیکنالوجی کی خبریں دینے والی مشہور ویب سائٹ ’دی ورج‘ نے اے آئی چیٹ بارڈ میں غلطیوں کی نشاندہی بھی ہے جو حقائق (فیچکوئل) پرمبنی ہیں۔ بارڈ سے پوچھا گیا کہ ’جیمز ویب خلائی دوربین نے کی ایسی کونسی دریافت ہے جو میرے 9 سالہ بچے کے لیے دلچسپی کی وجہ ہوسکتی ہے؟
اس کےجواب میں بارڈ نے تین نقاط پر مبنی جواب دیا جس کی پہلی سطر میں لکھا گیا تھا کہ ’ جے ایس ٹی نے ایسے سیاروں کی اولین تصاویر ایسی اتاریں جو ہمارے نظامِ شمسی سے باہر کی تھیں۔‘ اس کے بعد ماہرینِ فلکیات نے فوری ردِ عمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ بات بالکل غلط ہے۔ جیمزویب ٹیلی اسکوپ سے بھی بہت پہلے سال 2004 میں ہم نظامِ شمسی سے ورا پہلے سیارے (ایگزوپلانیٹ) کی تصویر لے چکے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔