- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم شہباز شریف کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
- بورڈ کا قابلِ ستائش اقدام؛ بےسہارا و یتیم بچوں کو میچ دیکھانے کی دعوت
- امریکا نے بھارت میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو شرمناک قرار دیدیا
- پاکستان کی مکئی کی برآمدات میں غیر معمولی اضافہ
- ایلیٹ فورس کا ہیڈ کانسٹیبل گرفتار، پونے دو کلو چرس برآمد
- لیجنڈز کرکٹ لیگ فکسنگ اسکینڈل کی زد میں آگئی
- انجرڈ رضوان قومی ٹیم کے پریکٹس سیشن میں شامل نہ ہوسکے
- آئی پی ایل، چھوٹی باؤنڈریز نے ریکارڈز کا انبار لگا دیئے
- اسٹاک ایکسچینج؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار 72 ہزار پوائنٹس کی سطح عبور
- شاداب کو ٹیم کے اسٹرائیک ریٹ کی فکر ستانے لگی
- لکی مروت؛ شادی کی تقریب میں فائرنگ سے 6 افراد جاں بحق
- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 270 روپے سے نیچے آگئے
کراچی: حکومت کو آئی ایم ایف سے میمورنڈم آف اکنامک فنانشل پالیسی کا مسودہ موصول ہونے کے بعد اگلے ہفتے واشنگٹن سے آن لائن مذاکرات جاری رہنے جیسے عوامل کے باعث جمعہ کو بھی ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 270 روپے سے بھی نیچے آگئے جبکہ اوپن ریٹ 273 روپے کی سطح پر آگئے۔
انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ایک موقع پر ڈالر کی قدر 55 پیسے بڑھ گئی تھی لیکن آئی ایم ایف کے ساتھ میمورنڈم آف اکنامک اینڈ فنانشل پالیسی کا پہلا اقدام مکمل ہونے کے بعد آئی ایم ایف بورڈ کی منظوری اور قرضے کی قسط کا اجراء یقینی ہونے سے ڈالر دوبارہ بیک فٹ پر آگیا۔
ایک موقع پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 2 روپے کی کمی سے 268.50 روپے پر بھی آگئے تھے لیکن کاروبار کے اختتام پر انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 1.22 روپے کی کمی سے 269.28 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔ اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 50 پیسے کی کمی سے 273 روپے کی سطح پر بند ہوئی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی شرائط پر بتدریج عمل درآمد کا خواہشم ند ہے لیکن آئی ایم ایف حکام تمام شرائط پر فوری عمل درآمد چاہتا ہے۔ زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر بھی 3 ارب ڈالر سے گھٹ کر 9 سال کی کم ترین سطح پر آگئے ہیں لیکن اس کے باوجود ڈالر کی بہ نسبت روپیہ تگڑا ثابت ہورہا ہے اور اس تگڑے پن کی بنیادی وجہ آئی ایم ایف کے ساتھ ممکنہ طور پر جلد ہی اسٹاف سطح کا معاہدہ ہونے کے نتیجے میں قسط کے اجراء کی توقعات ہیں۔
آنے والے دنوں میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی کے خدشات پر مختلف برآمدی شعبے بھی مارکیٹ میں اپنے ڈالر کیش کرارہے ہیں جس سے رسد قدرے بڑھ گئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈالر پر کیپ ختم ہونے اور اس کی قدر کو مارکیٹ فورسز پر چھوڑنے سے ڈالر کے انٹربینک اور اوپن ریٹ کے درمیان فرق بھی بتدریج گھٹتا جارہا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان کے لیے آئی ایم ایف قرض پروگرام وقت کی اہم ضرورت ہے جب ملک اپنے زرمبادلہ کے ذخائر مطلوبہ سطح تک لانے میں کامیاب ہوجائے گا، اس وقت ہم آزادانہ معاشی فیصلے کرسکیں گے۔
آئی ایم ایف قرض پروگرام کی بورڈ سے منظوری کے نتیجے میں عالمی برادری اور مالیاتی اداروں کی جانب سے اعلان کردہ 10 ارب ڈالر کے فلڈ ریلیف فنڈز کا بھی اجراء ممکن ہوسکے گا جس سے معیشت میں ڈالر کی رسد بڑھنے سے زرمبادلہ کے بحران پر قابو پایا جاسکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔