- سری لنکن کرکٹ کے معاملات پر آئی سی سی چوکنا
- ملک کی سیاسی صورتحال کیسے بہتر ہوگی؟
- اب واٹس ایپ پر ’’واٹس ایپ‘‘ سے بات کرنا ممکن
- ان وٹامِن اور معدنیات کی کمی ’بال گرنے‘ کی وجہ بن سکتی ہے
- بجوؤں کی کھودی گئی سرنگوں نے ریل گاڑیوں کا نظام مفلوج کردیا
- 21.28 ارب روپے کے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
- گاڑیوں کی رجسٹریشن کیساتھ ریڈیو فیس وصولی کی تجویز
- گاڑیوں کے پرزہ جات سمیت درآمدی اشیا پرعائد پابندی ختم
- پی ٹی آئی کا جلسہ، لاہور کے مختلف راستے کنٹینر لگا کر بند
- بھارتی فوج کی بدحواسی، اپنی ہی سرزمین پر3 میزائل فائر کردئیے
- زمان پارک میں ہی ہوں جس کو مارنا ہے آکر مار دے، عمران خان
- پہلا ٹی20: افغانستان نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دیدی
- ایس ایچ اوسمیت11 اہلکاروں پر شہری کے اغوا کا مقدمہ درج
- آئی ایم ایف کے مطالبے پر اسٹیٹ بینک نے درآمدات پر ڈالر کیش مارجن کی شرط ختم کردی
- کراچی: سپرہائی وے پر ٹریفک حادثہ، 2 سگے بھائیوں سمیت 3 افراد جاں بحق
- خالصتان تحریک کے رہنما کو گھر میں پناہ دینے پر خاتون گرفتار
- رمضان میں بھی صوبے میں گیس اور بجلی دستیاب نہیں، وزیراعلیٰ بلوچستان
- صدر عارف علوی اپنی اوقات اورآئینی دائرے میں رہیں، وزیرداخلہ
- شارجہ اسٹیڈیم میں پاک افغان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں کی باجماعت نماز کی ادائیگی
- امریکا میں پہلی باحجاب خاتون جج کے عہدے پر تعینات
پاکستان میں بڑے زلزلے کے امکانات ہیں، ٹیکنالوجی پیشگوئی کے قابل نہیں، محکمہ موسمیات

ترکی اور پاکستان میں کوئی براہ راست فالٹ لنک نہیں جس سے غیر معمولی صورتحال کا خدشہ ہو (فوٹو فائل)
اسلام آباد: پاکستان اور پڑوسی ممالک میں بھی بڑے زلزلے کے امکانات موجود ہیں، تاہم ٹیکنالوجی پیش گوئی کے قابل نہیں۔
محکمہ موسمیات کے مطابق جنوبی ترکی میں 7.8 شدت کے تباہ کن زلزلے ریکارڈ ہوئے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے پاکستان میں خوف و ہراس پھیلا دیا گیا کہ اسی شدت کا زلزلہ پاکستان میں ریکارڈ ہوسکتا ہے۔ محکمہ موسمیات 30 ریموٹ مانیٹرنگ اسٹیشنوں پر مشتمل اپنا سیسمک مانیٹرنگ نیٹ ورک چلا رہا ہے۔
ہر روز ملک کے قرب وجوار کے علاقوں میں آنے والے زلزلے ریکارڈ ہورہے ہیں، جن کی شدت کم اور درمیانے درجے کی ہوتی ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ زلزلہ خالصتاً ایک قدرتی واقعہ ہے۔ پاکستان اورایران، افغانستان اور تاجکستان جیسے پڑوسی ممالک نے کئی بڑے مشاہدے کیے ہیں۔ماضی میں نقصان دہ زلزلوں والے ممالک میں پاکستان بھی شامل رہا ہے ۔
محکمے کے مطابق سیسمک مانیٹرنگ نیٹ ورک ہر روز 100 سے زیادہ زلزلے ریکارڈ کر رہا ہے۔ ترکی کے زلزلے اور پاکستان کے درمیان کوئی سائنسی تعلق نہیں ہے۔ ترکی اور پاکستان کے درمیان کوئی براہ راست فالٹ لنک نہیں ہے جس سے غیر معمولی صورتحال کا خدشہ ہو۔
پاکستان، ایران یا افغانستان میں بڑے زلزلے کے آنے کے امکان موجود ہیں، تاہم کب اور کہاں، اس کا تعین موجودہ ٹیکنالوجی کی پہنچ سے باہر ہے۔ مروجہ طریقہ یہ ہے کہ پچھلے سیسمک کا استعمال کرتے ہوئے علاقوں کے زلزلے کے خطرے کو تلاش کیا جائے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق ڈیٹا کی بنیاد پر مروجہ طریقہ زلزلے کی خرابی کے امکانات کا پتا لگاتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔