صوبے بھر میں فوری طور پر رین ایمرجنسی پلان تشکیل دینے کی ہدایت

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 10 اپريل 2014
شاہراہوں کے درمیان لگے ہوئے اشتہارتی بورڈز کو ہٹایا اور ڈنگی وائرس سے بچائو کی مہم کا ضلعی سطح پر آغاز کیا جائے۔ فوٹو: فائل

شاہراہوں کے درمیان لگے ہوئے اشتہارتی بورڈز کو ہٹایا اور ڈنگی وائرس سے بچائو کی مہم کا ضلعی سطح پر آغاز کیا جائے۔ فوٹو: فائل

کراچی: وزیر اطلاعات و بلدیات سندھ شرجیل انعام میمن نے صوبے بھر میں رین ایمرجنسی پلان کو فوری طور پر تشکیل دینے اور کراچی سمیت صوبے بھر میں مون سون کی بارشوں سے قبل تمام نالوں کی مکمل صفائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔

انھوں نے ہدایت کی ہے کہ شہر میں تمام رفاہی پلاٹس ، پارکس اور گرین بیلٹ پر قائم تجاوزات کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے، شہر میں ڈنگی وائرس سے بچائو کی مہم کا ضلعی سطح پر آغاز کیا جائے،اگر کسی بھی علاقے سے ڈنگی کے مریض کے حوالے سے رپورٹ ملی تو متعلقہ ذمے دار افسر کو اس کا قصوروار قراردیا جائے گا، تمام ڈپٹی کمشنرز کی نگرانی میں ترقیاتی کاموں کو فوری طور پر مکمل کیا جائے، صوبائی وزیر نے تمام اضلاع کے ایڈمنسٹریٹرز اور میونسپل کمشنرز کو ہدایت کی ہے  کہ شاہراہوں کے درمیان لگے ہوئے اشتہاری بورڈ کا فوری طور پر خاتمہ کیا جائے اور تمام اہم شاہراہوں کی اسٹریٹ لائٹس کو فوری طور پر درست کیا جائے، عوام کو سفری سہولیات کی فراہمی کے لیے کے ایم سی آئندہ ایک ماہ کے دوران پہلے مرحلے میں 35 سی این جی بسیں کراچی کی سڑکوں پر لائے گی جس کے لیے تمام انتظامات کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

بدھ کو صوبائی وزیر کی زیر صدارت منعقدہ اجلاس میں کمشنر کراچی شعیب احمد صدیقی، سیکریٹری بلدیات جاوید حنیف، ایڈمنسٹریٹر کراچی رئوف اختر فاروقی، ایم ڈی واٹر بورڈ قطب الدین شیخ، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز، میونسپل کمشنرز اور ایڈمنسٹریٹرز نے شرکت کی، اجلاس میں شہر میں مون سون کی بارشوں سے قبل شہر کے تمام نالوں کی صفائی اور بارش کے دنوں میں شہر کی کسی بھی شارع یا علاقے میں بارش کے پانی کی فوری نکاسی کے حوالے سے رین ایمرجنسی پلان کو حتمی شکل دی گئی۔

صوبائی وزیر نے تمام متعلقہ افسران کو سختی سے ہدایات دی ہیں کہ وہ اپنے اپنے ضلع میں موجود نالوں کی ہنگامی بنیادوں پر صفائی کو یقینی بنائیں اور ان کی رپورٹ آئندہ 15 روز کے اندر متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ذریعے سیکریٹری بلدیات تک پہنچائی جائے، انھوں نے واٹر بورڈ کے سربراہ کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ برساتی نالوں اور دیگر ایسے مقامات پر جہاں غیر قانونی طور پر سیوریج کے پانی کی نکاسی کے لیے لائنیں ڈالی گئی ہیں ان کا بھی خاتمہ کریں، رواں سال محکمہ موسمیات کی جانب سے کراچی سمیت صوبے بھر میں ہیوی رین کی پیش گوئی کی گئی ہے اس لیے کسی بھی قسم کی کوتاہی کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور بارشوں کے دنوں میں اگر کسی بھی علاقے یا شارع پر پانی جمع ہونے کی کوئی شکایات موصول ہوئی تو اس کا ذمے دار مذکورہ علاقے کے افسران ہوں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔