بھارت، انتخابات کا تیسرا مرحلہ مکمل، مقبوضہ کشمیر میں بائیکاٹ

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں / مانیٹرنگ ڈیسک  جمعـء 11 اپريل 2014
سب کی نظریں دہلی کی7 نشستوں پر،91 نشستوں پر معرکہ آرائی، پولنگ 60 فیصد تک ریکارڈ. فوٹو: رائٹرز

سب کی نظریں دہلی کی7 نشستوں پر،91 نشستوں پر معرکہ آرائی، پولنگ 60 فیصد تک ریکارڈ. فوٹو: رائٹرز

نئی دہلی: بھارت میں جاری پارلیمانی انتخابات کے تیسرے مرحلے میں لوک سبھا کی 91 نشستوں پر ووٹنگ کا عمل مکمل ہوگیا، ان ریاستوں میں پولنگ کی شرح لگ بھگ 60 فیصد رہی۔

تیسر ے مرحلے میں ریاست کیرالہ کی20، ہریانہ، اتر پردیش، مہاراشٹر اور اڑیسہ کی 10، 10، مدھیہ پردیش کی9، نئی دہلی کی 7، بہار کی6 اور جھاڑکھنڈ کی4 نشستوں کے علاوہ چھتیس گڑھ، مقبوضہ کشمیر، چندی گڑھ، انڈمان و نکوبار اور لکش دیپ کی ایک ایک نشست پر پولنگ ہوئی،11کروڑ سے زائد ووٹر نے 1418امیدواروں کو ووٹ ڈالے، بڑے بڑے سیاستدان، فلمی اداکاراور سابق آرمی چیف جنرل کے وی سنگھ میدان میں اترے، انتخابات میں پورے ملک کی نظریں نئی دہلی کی 7 سیٹوں کے انتخابات پر ٹکی رہیں، ریاست اڑیسہ میں ریاستی اسمبلی کی نشستوں کیلیے بھی پولنگ ہوئی۔ بھارتی ٹی وی کے مطابق دارالحکومت دہلی کی 7 نشستوں کے علاوہ ہریانہ، اتر پردیش، مہاراشٹر اور اوڑیسہ کی10، مدھیہ پردیش کی 9، بہار کی 6، جھارکھنڈ کی 4 اور کیرالہ کی تمام 20 سیٹوں کیلیے ووٹ ڈالے گئے۔

اس کے علاوہ چھتیس گڑھ، مقبوضہ کشمیر، چندی گڑھ، انڈمان و نکوبار اور لکش دیپ کی ایک ایک سیٹ کیلیے بھی پولنگ ہوئی، ان 91 سیٹوں پر1418امیدواروں میدان میں مدمقابل تھے، تقریباً11کروڑ ووٹراپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کیلیے اپنا کام اورگھر بارچھوڑکرنکلے، اس میں فساد متاثرہ مظفرنگر، کیرانہ، سہارن پور، میرٹھ، بجنور، بلند شہر، علی گڑھ، پت، غازی آباد، گوتم بدھ نگر کے پارلیمانی علاقے شامل تھے، غازی آباد سے سابق فوجی سربراہ جنرل وی کے سنگھ نے بھی انتخابات میں حصہ لیا، اس کے علاوہ مغربی اتر پردیش سے فلمی ستارے جیا پردا آر ایل ڈی کے ٹکٹ پر بجنور سے، نغمہ کانگریس کے ٹکٹ پر میرٹھ سے اور راج ببر نے کانگریس کے ٹکٹ پر غازی آباد سے قسمت آزمائی۔ اس کے علاوہ مہاراشٹر کے ودربھ علاقے کے عوام نے بی جے پی کے سابق صدر نتن گڈکری کی قسمت کا فیصلہ کیا۔

کیرل کے ترونتپرم سیٹ سے ششی تھرور دوسری بار انتخاب جیتنے کے ارادے سے انتخابی میدان میں اترے، نتائج کا اعلان 16مئی کو کیاجائے گا۔ بھارتی ریاست بہار کے ضلع جموعی منگر میں ایک پل پر مائو باغیوں کی طرف سے نصب کیے گئے بارودی مواد سے پولیس کی گاڑی ٹکرا گئی جس میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہوگئے۔ کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی، ان کے صاحبزادے راہول گاندھی اورعام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجری وال سمیت کئی رہنمائوں نے مختلف مقامات پر اپنے ووٹ کاسٹ کیے۔ سونیا گاندھی نے ووٹ ڈالنے کے بعد میڈیا سے بات نہیں کی جبکہ ان کے ساتھ آئے رہنما نے کانگریس کے اقتدار میں واپسی کا عندیہ دیا۔

راہول گاندھی کے انتظار میں پولنگ اسٹیشن پر موجود میڈیا نے جب ان سے کچھ پوچھنا چاہا تو وہ بھی مسکرا کر چل دیے۔ ادھر عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجری وال نے دہلی میں تلک لین میں قائم پولنگ اسٹیشن میں اپنا ووٹ ڈالا جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اروند کیجری وال نے دعویٰ کیا کہ عام آدمی پارٹی دہلی کی تمام 7 نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوجائے گی، آج اچھائی اور برائی کے درمیان لڑائی ہے، فتح سچ اور عام آدمی کی ہی ہوگئی۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے بھارتی انتخابات مسترد کردیے، پولنگ اسٹیشنز ویران، ہندو اکثریتی علاقوں میں چند سو ووٹ پڑے جبکہ حریت رہنما شبیر شاہ سمیت متعدد حریت رہنمائوں کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا۔ حریت رہنماؤں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ انتخابی ڈرامے سے دور رہیں اور اپنی توجہ حق خودارادیت کی جدوجہد پر مرکوز رکھیں۔

میر واعظ عمرفاروق نے سری نگر میں پریس کانفرنس کے دوران کہاکہ انتخابات محض دھوکا ہیں اور ان کا کشمیریوں کی حقیقی خواہشات سے کوئی تعلق نہیں۔ بھارتی حکمراں جماعت کانگریس کے ترجمان آنند شرما نے وزارت عظمیٰ کیلیے اپوزیشن امیدوار نریندر مودی پرالزام عائد کیاکہ وہ نہ صرف اپنی پبلسٹی پر ایک کھرب روپے خرچ کر رہے ہیں بلکہ اس رقم کا 90فیصد کالا دھن ہے، مودی کی پبلسٹی پر خرچ ہونے والی رقم کانگریس کی انتخابی مہم پر خرچ ہونے والی رقم سے 25 گنا زیادہ ہے، بھارتی عوام کو بتایا جائے کہ یہ رقم کہاں سے آئی ہے۔ معروف امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھارتی انتخابات پر تبصرہ کرتے ہوئے اپنے اداریے میں بی جے پی کی غیر واضح پالیسیوں پر کڑی تشویش ظاہر کرتے ہوئے اسے پاکستان کے خلاف قرار دیا ہے جس سے چین کو بھی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔

نیویارک ٹائمز نے اداریے میں خیال ظاہر کیا کہ نریندر مودی کی جیت کی صورت میں بی جے پی کی متوقع حکومت بھارتی نیوکلیئر ڈاکٹرائن پر نظرثانی کرتے ہوئے سابقہ پالیسی کو ترک کرسکتی ہے جس میں یہ طے کیاگیا ہے کہ بھارت جنگ کی صورت میں ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے میں پہل نہیں کرے گا۔ اخبار نے مودی سے مطالبہ کیاکہ وہ ایٹمی پالیسی کے بارے میں فوری طور پر وضاحت کریں کہ وہ ان ہتھیاروں کے استعمال میں پہل نہیں کریںگے۔ اخبار نے مسئلہ کشمیر کو حل کرنے پر بھی زور دیتے ہوئے خدشہ ظاہر کیاکہ اس دیرینہ مسئلے سے پاک افغان سرحد پر موجود عناصر فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔