- کراچی میں نیول، رینجرز ہیڈ کوارٹرز، گورنر، سی ایم ہاؤس، سب کا فٹ پاتھوں پر بھی قبضہ ہے، چیف جسٹس
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
ایران سے تجارت میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لے رہے ہیں، خرم دستگیر
اسلام آباد: وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ پاکستان ایران سے تجارت بڑھانے میں دلچسپی رکھتا ہے، تجارت کی راہ میں حائل مشکلات کا جائزہ لے رہے ہیں اور انہیں دور کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر تجارت نے جمعہ کو وزارت میں اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا، اجلاس میں وزیر تجارت کو ایران کے ساتھ تجارت کی صورتحال، تجارت میں درپیش مشکلات اور تجارتی مواقع سے متعلق بریفنگ دی گئی۔ وفاقی وزیر کو بتایا گیا کہ پاکستان ایران کو چاول، گوشت، پیپر، گتہ، کیمیکلز، چینی، کینو اور کیلا وغیرہ برآمد کرتا ہے، پاکستان اور ایران کے درمیان یکم ستمبر 2006 کو ترجیحی تجارتی معاہدہ (پی ٹی اے) کیا گیا تھا جس میں پاکستان اور ایران نے ایک دوسرے کو 300 سے زائد ٹیرف لائنز پر ترجیحی ریٹس مقرر کرنے تھے اس کے باوجود دونوں ممالک کی تجارت میں خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، ایران پاکستان کا اہم ہمسایہ ملک ہے جس سے تجارت کی بحالی اور فروغ کے لیے ہر سطح پر مذاکرات کیے جائیں گے اور تجارت کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا، بھارت اور ترکی کی ایران سے تجارت پاکستان سے کئی گنا زیادہ ہے، پاکستان بھی ایرانی مارکیٹ تک رسائی کے لیے ہر ممکن اقدامات کرے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔