- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
- ایف بی آر نے ایک آئی ٹی کمپنی کی ٹیکس ہیرا پھیری کا سراغ لگا لیا
- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
منافع کا حصول، حصص مارکیٹ میں بلندیوں کا سفر رک گیا
کراچی: کراچی اسٹاک مارکیٹ میں ریکارڈ تیزی کا تسلسل جمعہ کو ٹوٹ گیا، کاروباری ہفتے کے آخری روز سرمایہ کاروں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث انڈیکس میں 1پوائنٹ کی معمولی مندی دیکھی گئی اور انڈیکس 29249 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ٹریڈنگ کے دوران غیرملکی سرمایہ کاروں کی جانب سے خریداری کا رجحان جاری رہا، بیرونی خریداروں نے مارکیٹ میں جمعہ کو مزید 78لاکھ 71ہزار24 ہزار ڈالر کی سرمایہ کاری کی جس کے نتیجے میں ایک موقع پر انڈیکس29490پوائنٹس کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا تاہم مقامی سرمایہ کاروں بشمول کمپنیز، بینکوں ومالیاتی اداروں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، انفرادی سرمایہ کاروں اور دیگر آرگنائزیشنز کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث تیزی کی یہ حد برقرار نہ رہ سکی، ٹریڈنگ کے دوران کمپنیز نے 61لاکھ ڈالر، بینکوں ومالیاتی اداروں نے 2لاکھ 96ہزارڈالر، میوچل فنڈز نے50لاکھ88ہزار،این بی ایف سیز نے 31ہزار ڈالر، انفرادی سرمایہ کاروں نے ساڑھے31ہزار اور دیگر آرگنائزیشنز نے 18لاکھ 14ہزار ڈالر کے سرمائے کا انخلا کیا جس سے مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاری کے اثرات زائل ہوگئے اور مارکیٹ منفی زون میں آگئی، کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس 1.09 پوائنٹ کی کمی سے 29249.45 پر بند ہوا۔
جبکہ کے ایس ای 30 انڈیکس 36.95پوائنٹس کمی سے20533.69 اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس18.20پوائنٹس کے اضافے سے 21857.82 پوائنٹس پر بند ہوا، کاروباری حجم میں 14فیصد کمی ہوئی اور مجموعی طور پر30کروڑ 97 لاکھ 99ہزار750 حصص کا لین دین ہوا، تاہم آل شیئر انڈیکس میں اضافے کے باعث مارکیٹ سرمائے کا حجم 4ارب99کروڑ 9لاکھ 67 ہزار491 روپے بڑھ کر 70کھرب 34ارب 63کروڑ 42 لاکھ 777 روپے کی بلند ترین سطح پر آ گیا، کاروباری سرگرمیاں کا دائرہ 367کمپنیوں تک محدود ہوگیا جس میں سے 129 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ، 218کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 20 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام دیکھا گیا۔ مارکیٹ ذرائع کے مطابق انڈیکس میں ریکارڈ تیزی کے باوجود کاروباری ہفتے کے آخری روز بیشتر سرمایہ کاروں کی جانب سے پرافٹ ٹیکنگ کا رجحان دیکھا گیا جس نے منفی اثرات مرتب کیے،آئل اینڈ گیس انڈیکس میں 40جبکہ بینکنگ انڈیکس میں17 پوائنٹس کی کمی ریکارڈ کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔