فنکاروں کو زندگی میں ہی کام کاصلہ ملنا چاہیے، ارشد محمود

کلچرل رپورٹر  ہفتہ 12 اپريل 2014
ان کے بچوں کو سرکاری ملازمت،رہائش اورصحت کی سہولتیں فراہم کیاجاناضروری ہے۔
فوٹو: فائل

ان کے بچوں کو سرکاری ملازمت،رہائش اورصحت کی سہولتیں فراہم کیاجاناضروری ہے۔ فوٹو: فائل

کراچی: معروف گلوکار ارشد محمود نے کہا کہا کہ بے شمار فنکار کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔

طویل عرصہ سے فن کی خدمت کرنیوالے گمنامی میں ہیں ۔ مرنے کے بعد انھیں اعزاز ملے یا کوئی امداد ملے تو وہ کس کام کا ہے،حکومت سندھ کے پاس فنکاروں کے لیے فنڈ موجود ہے لیکن وہ ان تک نہیں پہنچ رہا۔

انھیں ان کی زندگی میں ہی کام کا صلہ ملنا چاہیے۔یہ بات انھوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرسن کے دوران کہی ۔ ارشد محمود کا کہنا تھا کہ فنکاروں کے لیے ’’اسٹار ہائوسنگ ‘‘ کے نام سے ہائوسنگ سوسائٹی بنائی جائے اور ان کے کسی ایک بچے کو سرکاری ملازمت دی جائے جب کہ بچوں کو صحت کی سہولتیں فراہم کی جائیں انھوں نے کہا کہ فنکاروں کو ان کی زندگی میںہی ان کی خدمات کو مد نظر رکھ کرمالی امداد کی جائے جو تاحیات ملتی رہے۔ ارشد محمود کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹو زرداری نے سندھ کی ثقافت کے فروغ اور نوجوانوں کے لیے شاندار پروگرام کا انعقاد کیا ۔ وہ فنکاروں کے لیے ہمدردی کا جذبہ رکھتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔