آرنلڈ اسپورٹس فیسٹیول

ناصر ذوالفقار  اتوار 13 اپريل 2014
آرنلڈ اسپورٹس فیسٹیول میں سب سے زیادہ توجہ باڈی بلڈنگ، جسمانی فٹنس اور فیگر پر مرکوز ہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

آرنلڈ اسپورٹس فیسٹیول میں سب سے زیادہ توجہ باڈی بلڈنگ، جسمانی فٹنس اور فیگر پر مرکوز ہوتی ہے۔ فوٹو: فائل

’’آرنلڈ شیوازنیگر‘‘۔۔۔۔ نام ہی کافی ہے! اس نیک نامی کا سبب اس کا کام ہے، جو اتنا زیادہ ہے جس نے آرنلڈ کو دنیا کا ایک عظیم انسان بنادیا ہے۔

15 سال کی عمر میں آرنلڈ اَلائس شیوازنیگر ( Arnold Alois Schwarzenegger ) نے باڈی بلڈنگ کی ابتدا کی تھی۔ آسٹرین نژاد امریکی آرنلڈ عرف ’’آرنی ‘‘ نے اپنی  ابتدائی آسٹرین فوجی سروس کے دوران 18 سال کی عمر میں ’’مسٹر یورپ جونیئر‘‘ کا ٹائٹل حاصل کرلیا تھا۔ 1967 میں وہ برطانیہ کی NABBA کے شوقیہ ٹائیٹل ’’مسٹر یونیورس‘‘ کے فاتح بن گئے تھے اور 20 سال کی عمر میں وہ تاریخ کے سب سے نوجوان باڈی بلڈر تھے جو مسٹر یونیورس بنا۔ آرنلڈ نے ہمیشہ سے کھیلوں کے رجحان کو فروغ دینے میں مشغول رہے ہیں۔ آج بھی 66 سالہ آرنی کھیلوں کے سب سے بڑے حمایتی اور سرمایہ دار ہیں۔

کھیلوں کا سالانہ ’’آرنلڈاسپورٹس فیسٹیول‘‘ امریکی ریاست کولمبس کے دارلحکومت ’’اوہایو‘‘ میں فروری یا مارچ کے مہینے میں منعقد ہوتا ہے، جسے لیجنڈری کھلاڑی اور اداکار آرنلڈ شوازنیگر کے نام سے منسوب کیا گیا ہے۔ پہلے اس کا نام ’’آرنلڈ کلاسک‘‘ تھا۔ اس فیسٹیول میں سب سے زیادہ توجہ باڈی بلڈنگ، جسمانی فٹنس اور فیگر پر مرکوز ہوتی ہے اور اسی لیے آج یہ باڈی بلڈنگ کے سب سے پُرکشش اور بھاری منافع بخش مقابلوں میں سے ایک سمجھا جارہا ہے، جس کے سب سے بڑے انعام میں 60,000 ہزار ڈالرز چیک کے علاوہ ُہمرجیب کار اور قیمتی سوئس گھڑی اُوڈومارس پیگیٹ (Audemars Piguet) شامل ہوتی ہے۔ آرنلڈ اپنے وقار اور مقبولیت میں سب سے بڑے پیشہ ورانہ باڈی بلڈنگ کے مقابلے ’’مسٹر اولمپیا‘‘ کے ہم پلہ تصور کیا جاتا ہے، جس کی انعامی رقم 250,000 ڈالرز ہے۔ ان کھیلوں کو انٹرنیشنل فیڈریشن آف باڈی بلڈنگ اینڈ فٹنس(IFBB) کی مکمل حمایت اور سپورٹ حاصل ہے۔

کھیلوں کے اس میلے کی ابتدا 25 سال قبل 1989 ء میں ہوئی تھی اور پھر اسے آرنلڈ کے نام پر ’’آرنلڈ کلاسک‘‘ کا نام دیا گیا تھا، جو کہ اصلیت میں ایک بین الاقوامی معیار کا باڈی بلڈنگ کو فروغ دینے کا مقابلہ ہی تھا، جس میں مرد کھلاڑی زور آزمائی کرتے ہیں۔ تاہم اب جسمانی فٹنس اور طاقت کے اظہار کے متعدد کھیلوں کو اس فیسٹیول کا حصّہ بنادیا گیا ہے، جہاں اب خواتین باڈی بلڈروں کو بھی اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے مواقع حاصل ہوئے ہیں۔ آرنلڈ کلاسک میں شامل کیے گئے خواتین کے تین اہم مقابلے “MS International” ،”Fitness International” اور “Figure International” ہیں، جن میں وہ اپنی جسمانی خوب صورتی اور مضبوطی کا اظہار کرتی ہیں۔ باڈی بلڈنگ کی 8 کٹیگریز جب کہ جسمانی فیگرز کی 12کٹیگریز ہیں، جن میں مردوخواتین ایتھلیٹس کو انعامات کا حق دار قرار دیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ یہاں جن دیگر اہم کھیلوں کو شامل کرکے اس کے دائرۂ کار کو وسعت دی گئی ہے، ان میں آل اسٹار چیر لیڈنگ (Cheerleading) جیسے ایونٹ شامل ہیں، جن میں کئی جسمانی پھرتی کی مشقیں، جیسے اچھل کود، رقص اور چھلانگیں وغیرہ لگائی جاتی ہیں اور ’’ایکروبیٹکس‘‘ اور ’’اسٹنٹنگ‘‘ بھی ہوتی ہے۔ اس میں ایتھلیٹس اپنے کندھوں پر ساتھی کھلاڑیوں کی مدد سے سیڑھیاں وغیرہ بناتے ہیں۔ ڈانس فٹنس اور رننگ (دوڑ) کے مقابلوں میں یوتھ ڈانس، پول فٹنس، جمپ روپ (رسّی کودنا) شامل ہے، جب کہ کمبیٹ (لڑاکا) کھیلوں میں کشتی (ریسلنگ)، آرم ریسلنگ (پنجہ آزمائی ) مارشل آرٹس، فنسنگ (تلواربازی)،MMA کا شوقیہ فیسٹیول، باکسنگ اور ذیلی کھیلوں کو رکھا گیا ہے۔ یہاں جو کھیل اولمپک معیار کے مطابق ہیں، ان میں شوقیہ باکسنگ، تیراندازی، فنسنگ، جمناسٹک سوئمنگ اور ٹیبل ٹینس کورکھا گیا ہے، کیوںکہ اس فیسٹیول کی بنیاد باڈی بلڈنگ کی حوصلہ افزائی والے مقابلوں سے کی گئی تھی۔

اس میں IFBB کی آرنلڈ کلاسک ایمیچر باڈی بلڈنگ، آرنلڈ کلاسک 212، فٹنس انٹرنیشنل، فیگر انٹرنیشنل اور بکنی انٹرنیشنل کی عالمی چیمپیئن شپ کا انعقاد کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ اسکیٹ بورڈنگ، پاور لفٹنگ، فیگر جمناسٹکس، یوگا اور ٹینس جیسے کھیل اس میلے کا حصّہ ہیں، جب کہ ا س آرنلڈ ایونٹ کا سب سے اہم اور توجہ کا مرکز بننے والا مقابلہ مردوں کے درمیان زور آزمائی کا میدان ’’دی آرنلڈ اسٹرانگ مین کلاسک ‘‘ہے، جوکہ اپنی انفرادی شان، دبدبے اور پرکشش انعامات کے باعث سب کھیلوں پر حاوی رہتا ہے۔ کھیلوں کے اس میلے کے ایونٹس باکسنگ، مارشل آرٹس، فیگر اسکیٹنگ وغیرہ کے مقابلے مین نیشنل ایرینا کولمبس کنونشن مرکز میں ہوتے ہیں۔

چیئرلیڈنگ کے مقابلوں میں تمام اسٹارز مدمقابل ہوتے ہیں، جہاں سارے ایتھلیٹس ایک یا دو دن کا وقت صرف کرتے ہیں۔ عام طور سے یہ ہفتے کے پورے دن اور اتوار کے درمیان تک جاری رہتا ہے۔ یہاں 4 ہزار یا اسے بھی زیادہ ایتھلیٹس مقابلے میں شریک ہوتے ہیں اور اپنے حریفوں کو مات دینے کے چیئرلیڈنگ کے ابتدائی ایونٹ میں پنجہ آزمائی کرتے ہیں۔ ہر ٹیم کے گروپ ہوتے ہیں، جن میں 15 سے 30 کھلاڑی ہوتے ہیں، جن کے چیر لیڈروں کے درمیان دو سے 30 منٹ تک اپنی صلاحیتوں کا استعمال ہوتا ہے، تاکہ دوسرے مرحلے میں پہنچا جاسکے۔ تمام ٹیموں کے معمولات کی انجام دہی مکمل ہونے پر وہ ججوں کے پینل کا سامنا کرتے ہیں، جو انہیں رنز یا اسکور الاٹ کرتے ہیں اور ان کی اہلیت کا تعین کرتے ہیں۔

ٹمبلنگ، اسٹنٹنگ کے مقابلوں میں ایک ٹیم کی دوسری ٹیم پر برتری کے لیے انہیں ــ”The Mat of Award” حاصل ہوتا ہے، جو انہیں متعدد ٹائیٹلز یا ایوارڈ کے لیے رسائی فراہم دیتا ہے۔ آرنلڈ کلاسک کے انعامات میں قومی چیمپین کی ٹرافیاں ہر ٹیم کو دی جاتی ہیں۔ اس ایونٹ میں تعلیمی سیمینار اور گپ شپ کا بھی اہتمام ہوتا ہے، جن میں شائقین کو ’’آرنلڈ سنڈے شوکیس‘‘، ’’میٹ اینڈ گرِیٹ‘‘ وغیرہ کے ذریعے کھیلوں کے ساتھ جسمانی فٹنس کی بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے۔ اس نمائش کو کھیلوں، غذائیت اور دوسری ضروریات زندگی فراہم کرنے والی امیر ترین کمپنیوں کی بھر پور اسپانسر شپ حاصل ہے۔

٭ ’’دی آرنلڈاسٹرانگ مین کلاسک‘‘: آرنلڈ اسٹرانگ مین کلاسک یا ’’آرنلڈ اسٹرانگ مین‘‘

اسے بھی کئی ناموں سے پکارا جاتا ہے۔ یہ اس ایونٹ کے کئی ذیلی کھیلوں میں سے ایک ہائی پروفائل یونٹ ہوتا ہے، جسے 2002 ء میں شوازنیگر کی درخواست پر دنیا کے مشہور پاور لفٹر ڈاکٹر ٹیری ٹوڈنے تخلیق کیا تھا اور اسے فیسٹیول کا حصّہ بنایا گیا۔ ’’آرنلڈ فٹنس ویک‘‘ کے نام سے شروع ہونے والا یہ عظیم کھیلوں کا میلہ آج ایک جانا پہچانا بین الاقوامی اسپورٹس ایونٹ بن چکا ہے۔

آرنلڈ کا ’’اسٹرانگ مین کلاسک‘‘ وہ واحد غیرجانب دار ایونٹ ہے جو کسی بھی طاقت آزمانے والے مردوں کے مقابلوں کا حصّہ نہیں اور نہ ہی یہ ٹرانس ورلڈ انٹرنیشنل یا اس سے منسلک سیریز ہے، جو دنیا میں کھیلوں کے سب سے خودمختار پیش کار پیکیجر اور تقسیم کار ہیں، اور نہ ہی اس کا آئی ایف ایس اے سے براہ راست تعلق ہے۔ یہاں تمام ایتھلیٹس کو کسی امتیازی سلوک کے برخلاف برابری کی بنیاد پر مقابلے کے لیے خوش آمدید کہا جاتا ہے۔

٭ ’’آرنلڈ اسٹرانگ مین کلاسک‘‘ کے ریگولر فیچر ایونٹس: 

طاقت ور ترین مرد کے ٹائٹل کے لیے ایتھلیٹس کو 6 ایونٹس میں اپنی قوت اور مضبوطی ثابت کرنا ہوتی ہے، جو کہ فیسٹیول کے اسٹرانگ مین کے ریگولر فیچرز کہلاتے ہیں۔ یہاں ایتھلیٹس زیادہ سے زیادہ وزن اٹھاکر اپنی قوت کی آزمائش کرتے ہیں اور تمام چھے فیچروں کے اسٹرانگ مین مقابلے میں سب سے زیادہ کل پوائنٹس بنانے والا پہلے انعام کا حق دار اور دنیا کا سب سے زیادہ قوی انسان قرار پاتا ہے۔

1 ۔Timber Lift  (تھمبرلفٹ): یہ” Farmer’s Walk ” کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جس میں 865 پائونڈز یا 392 کلوگرام وزن کو اٹھاکر 30 سیکنڈ تک چلنا ہوتا ہے۔

2 ۔Manhood Stone(مین ہوڈ اسٹون): اس میں مقابلہ آرائی کرنے والے 500 پائونڈز سے زاید وزن کو 48 انچ کی اونچائی تک اٹھانا ہوتا ہے۔

3 ۔Appollon Axle (اپولن ایکسل): یہ ایک منفرد قسم کا بار بیل ہے جوکہ پچھلی صدی سے سب سے طاقتور اسٹرانگ مین لوئس اپولن کے نام سے موسوم ہے۔ یہ 366 پائونڈز وزن ہے جو ایک ٹرین سے منسلک ہوتا ہے مقررہ منزل کو دومنٹوں میں پورا کرنے والے بار کو متعدد بار اٹھاتے ہیں۔

4 ۔Tire Dead Lift(ٹائر ڈیڈ لفٹ): یہ ایک خاص لمبے بار پر مشتمل وزن ہے جو کہ کاروں کے ہیوی ٹائروں کے ساتھ ہوتا ہے۔ بار 13 فٹ کا ہوتا ہے۔ فولادی اسٹیل بار کو 8 ہیمر ٹائروں اور رمز سے ملاکر بنایا گیا ہے، جس میں اضافی درجہ کی پلیٹیں بھی شامل ہوسکتی ہیں۔ ان کا مجموعی وزن 750 پائونڈز سے زیادہ ہوتا ہے۔

5 ۔The Havy Yoke(دی ہیوی یوک): 2008 ء سے مدمقابل ایتھلیٹس اپنے کاندھوں پر اس بار یا یوک کو اٹھاتے ہیں اور 1.116 پائونڈز وزن کو تقریباً 36 فٹ یا 11 میٹر تک لے کے جاتے ہیں۔

6 ۔The Circus Dumbbell(دی سرکس ڈمبیل): یہ کلاسک نوعیت کا سرکس بیل ہے جوکہ پیشہ ورانہ اسٹرانگ مین مقابلوں میں 20 ویں صدی سے بھی پہلے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ اسے رچرڈ سورِن نے پیش کیا تھا، جس کا وزن 202 پائونڈز ہوتا ہے۔ اس کا ایک بڑا ہینڈ ل ہوتا ہے جس کی لمبائی 76 ملی میٹر ہوتی ہے۔ ممکنہ طور پر ایک ڈمبیل کو 90 زاویے کے دائرے میں زیادہ سے زیادہ گھمانے کا موقع دیا جاتا ہے۔

2010 ء سے اس ایونٹ کی افادیت اوراہمیت دیکھتے ہوئے 2010 ء سے کولمبس اوہایو میں ’’آرنلڈاسٹرانگ مین کلاسک‘‘ کی عالمی شوقیہ چیمپیئن شپ کا بھی آغاز کردیا گیا ہے۔ یہ دنیا کے تما م طاق تور مردوں کو مقابلے میں شرکت کی دعوت دیتا ہے۔ اسے Dione Wessels نے شروع کرایا تھا۔ اس مقابلے کے فاتح کو پرُوکارڈ اور اگلے سالانہ آرنلڈ اسپورٹس کلاسک کے ایونٹ کا دعوت نامہ بطور انعام دیا جاتا ہے۔ اس مقابلے کی انعامی رقم بھی ابتدائی طور پر دس ہزار ڈالر رکھی گئی ہے۔ اس فیسٹیول نے اپنی مقبولیت اور پسندیدگی کے باعث امریکا کی سرحدوں سے پار بھی اپنے مرکز بنالیے ہیں۔ اسے اسپین اور برازیل میں متعارف کرایا جاچکا ہے۔

’’آرنلڈ کلاسک، یورپ‘‘ : 2012 ء میں اسپین کے شہر میڈرڈ کو آرنلڈ کھیلوں کا مرکز بنادیا گیا ہے۔ یورپ کا یہ اسٹرانگ مین مقابلہ اصلی اور روایتی کولمبس کے آرنلڈ کے مقابلے میں ہونے والے ایونٹ سے قدرے مختلف ہوتا ہے، جہاں بھاری بھرکم اور سفاکانہ طاقت کے اظہار کو کم سے کم ایونٹس کا حصّہ بنایا گیا ہے۔ اس میں مختلف نوع کے اسپیڈ، بورڈنگ ایونٹس کو رکھا گیا ہے، جوکہ عالمی معیار کی ’’اسٹرانگ مین چیمپیئن لیگ‘‘ اور ’’ورلڈ اسٹرانگسٹ مین ‘‘ کے مقابلوں سے ہم آہنگ ہیں۔ اسے انٹرنیشنل معیاری تنظیم’’ایم ایچ پی ‘‘ (Maximum Human Performance) کی اسپانسر شپ بھی حاصل ہوتی ہے، جو کہ اس بات کو ممکن بناتے ہیں کہ مقابلے میں زیادہ سے زیادہ انسانی کارکردگی کے مظاہرہ کی حوصلہ افزائی کو یقینی بنایا جائے۔

یورپ کے اس اسٹرانگ مین مقابلے کو 2012 ء کی یورپ اسٹرانگ مین لیگ کی سیزن کا حصہ بنایا گیا تھااور تمام مدمقابل ایتھلیٹس کے پوائنٹس کو مجموعی سالانہ ڈیٹا کی لسٹ SCL میں شامل کیا گیا، جس کے مطابق دنیا کے مضبوط ترین مرد کھلاڑی زائڈ روناس، دوسرے پر پولینڈ کے کرسٹوف (Krzysztof) اور تیسرے نمبر پرلیتھونیا کے لالسِ ہیں۔ اس کے دوسرے کھیلوں میں آئی ایف بی بی کی شوقیہ باڈی بلڈنگ، فٹنس، جسمانی فٹنس (فیگر)، بکنی کے مقابلے،آرم ریسلنگ، ویٹ لفٹنگ، جمناسٹکس، باکسنگ، کک باکسنگ، مارشل آرٹس جیسے کھیل ہیں، جوکہ اسپینی ایرینا Cristal, Casa de Campo میں منعقد ہوتے ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے جب سال 2014 ء میں آرنلڈ یورپ کا فیسٹیول اکتوبر کے بجائے 26 سے 28 ستمبر تک سجے گا۔

’’آرنلڈ کلاسک ۔برازیل‘‘: کھیلوں کا یہ سالانہ ایونٹ اب لاطینی امریکا میں بھی شروع کردیا گیا ہے۔ یہ دوسرا موقع ہے جب 25 سے 27 اپریل 2014 ء تک یہ برازیل کے شہر ریورڈی جینرو کے ’’ریو سینٹرو‘‘ میں جاری رہے گا، جوکہ کھیلوں کے کئی دوسرے ایونٹس کی بھی میزبانی کرے گا۔ اس سال کھیلوں کے حوالے سے برازیل پر ساری دنیا کی نظریں مرکوز رہیں گی، کیوں کہ یہاں جون، جولائی میں ورلڈ کپ فٹ بال منعقد ہورہا ہے اور برازیلی شائقین کھیل اور کھلاڑیوں کے لیے یہ سال نہایت ہی اہمیت کا حامل ہے۔ آرنلڈ شوازنیگر نے یہاں اپنی آرنلڈ اسپورٹس ٹیم کے اشتراک سے 8 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری کی ہے۔ آرنلڈ کلاسک۔ برازیل کے لئے 70,000 ہزار تمائشائیوں کی آمد متوقع ہے، جہاں وہ 5000 ہزار ایتھلیٹس کی شان دار پرفارمینس کا نظارہ کرسکیں گے اور امید کی جارہی ہے کہ 80 بلین ڈالروں کا کاروبار حاصل ہوگا۔

یہاں 150 سے زاید نمائشوں کے ذریعے اس کو ممکن بنایا جائے گا جہاں صارفین کو فٹنس کے آلات کے ساتھ غذائی ضروریات اور کھیلوں کے لباس تک رسائی ملے گی ۔ فیسٹیول کا پول ڈانس اس ایونٹ کا سب سے دل چسپی کا حامل فیچر ثابت ہوا ہے۔ برازیل کے اس کھیلوں کے میلے کو زیادہ سے زیادہ بامقصد اور سہولیات سے بھر پور بنانے کے لیے نئی خصوصیات کا اضافہ کیا گیا ہے۔ ’’ریو سینٹرو‘‘ میں اضافی طور پر 1000 بیرونی کھیلوں کے ایتھلیٹس کو شرکت کا موقع دیا جارہا ہے، جوکہ اپنے مختلف شیڈولز کے ساتھ شامل ہوںگے۔ یہاں ان کے لیے 25 بڑے مقابلوں کے انتظامات کیے گئے ہیں، جن میں پیشہ ور اور شوقیہ باڈی بلڈنگ، آرم ریسلنگ، اولمپک لفٹنگ، روڈ رننگ، انڈور بائیک ریس، ریسنگ، سوئمنگ اور سرفنگ جیسے اہم کھیل شامل ہیں، جوکہ ’’سٹی ہال‘‘ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں ہوںگے۔ آرنی اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے غذائیت، جسمانی صحت و تعلیم کے بارے میں لیکچرز دیں گے اور باڈی بلڈروں اور فٹنس کے دوسرے کھیلوں کے شائقین اور مداحوں سے تبادلۂ خیال بھی کریں گے۔

25 سال پہلے شروع ہونے والا یہ کھیلوں کا منفرد میلہ سال کا سب سے بڑا اسپورٹس ایونٹ بن چکا ہے جس میں 18,000 ہزار کھلاڑی 45 کے لگ بھگ مقابلوں میں قسمت آزمائی کرتے ہیں۔ ان میں 12 اولمپک میں کھیلے جانے والے کھیل بھی شامل ہیں۔ 175,000 شائقین دنیا بھر سے ان کھیلوں کو دیکھنے کے لیے دورہ کرچکے ہیں۔ اس فیسٹیول کے آرگنائزر کو دنیا بھر کے بہت سے شہروں سے درخواستیں موصول ہورہی ہیں کہ ان کے ممالک میں ان کھیلوں کا انعقاد ممکن بنایا جائے۔ چناں چہ اس کا دائرہ کار آسٹریلیا اور چین تک پھیلایا جارہا ہے، جب کہ افریقہ میں ’’آرنلڈ کلاسک، سائوتھ افریقہ‘‘ 2016 ء سے شروعات کے لیے انتظامات کیے جارہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔