وائس چیئرمین پرائیوٹ اسکولز خالد رضا سپرد خاک
قتل کی تحقیقات جاری ہیں، ملزمان انتہائی تربیت یافتہ تھے جنہوں ںے ایک ہی گولی سر پر ماری اور فرار ہوگئے، تفتیشی حکام
گلستان جوہر میں قتل کیے گئے پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے وائس چیئرمین خالد رضا کو ماڈل کالونی قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، قتل کی تحقیقات جاری ہیں، ملزمان انتہائی تربیت یافتہ تھے جنہوں ںے ایک ہی گولی سر پر ماری اور فرار ہوگئے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گلستان جوہر بلاک سیون میں فائرنگ کرکے قتل کیے جانے والے فیڈریشن آف پرائیویٹ اسکولز پاکستان کے وائس چیئرمین خالد رضا کو ماڈل کالونی قبرستان میں آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا۔
مقتول کی نماز جنازہ میں اہل خانہ،عزیز و اقارب، جماعت اسلامی کے رہنماؤں اور کارکنان، شعبہ درس و تدریس سے وابستہ افراد، وی سی این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر سروش لودھی، علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ ان کی نماز جنازہ جامعہ مسجد رحمانیہ میں جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کی امامت میں ادا کی گئی۔
حافظ نعیم الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ خالد رضا کی ایک شناخت ماہر تعلیم تھی اور دوسری شناخت تحریک آزادی کشمیر کے مجاہد کی تھی، جماعت اسلامی کا واضح موقف ہے کہ آزادی کشمیر کی جدوجہد خالصتاً جہاد ہے، بھارتی سماج دس لاکھ مسلمانوں کی بے حرمتی کررہا ہے اس کی حمایت ہم پر فرض اور جدوجہد جائز ہے۔
انھوں نے کہاکہ خالد رضا کو ٹارگٹ کیا گیا، شہر میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کا نیٹ ورک متحرک ہوگیا ہے، اسلام آباد میں بھی اسی نوعیت کا قتل ہوا، یہ سیکیورٹی اداروں کا امتحان ہے۔
وی سی این ای ڈی یونیورسٹی ڈاکٹر سروس لودھی نے کہا کہ خالد رضا نے کبھی خود کو خطرات کے حوالے سے آگاہ نہیں کیا، جہاں یہ واقعہ پیش آیا وہاں جرائم کی وارداتیں معمول ہیں ضرورت اس بات کی ہے کہ شہر میں امن و امان قائم ہو۔
یہ پڑھیں : دارِارقم اسکول کے ڈائریکٹر خالد رضا ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق
دریں اثنا خالد رضا قتل کی تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے، واردات میں نیا اسلحہ استعمال کیا گیا۔ تفتیشی حکام کے مطابق ملزمان نے گھات لگا کر واردات کی، شبہ ہے کہ ملزمان نے ریکی کی ہوئی تھی، قتل میں ملوث ملزمان انتہائی تربیت یافتہ تھے اورانھوں نے گاڑی میں بیٹھتے ہوئے ایک ہی گولی مقتول کے سر پر ماری اور فرار ہوگئے، واردات میں بھارتی ادارے را کے ملوث ہونے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
تفتیشی حکام کے مطابق واردات کے لیے نیا اسلحہ استعمال کیا گیا، واردات سے ملنے والا تیس بور کا خول پہلے کسی واردات میں استعمال نہیں ہوا، ملزمان جس راستے سے آئے تھے وہاں کی فوٹیجز حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ذرائع کے مطابق گلستان جوہر میں ٹارگٹ کرکے قتل کیے جانے والے خالد رضا کے قتل کی ذمہ داری سوشل میڈیا پر علیحدگی پسند تنظیم نے قبول کی ہے، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔