- وزیراعظم کا آئی ایم ایف سربراہ سے رابطہ، بیل آؤٹ پیکیج کیلیے ڈیڈلاک ختم کرنے کا مطالبہ
- نواز شریف پارٹی عہدے پر بحالی کی درخواست ناقابل سماعت قرار
- ترک قوم اپنے فیصلے خود کرتی ہے مغرب نہیں، صدر طیب اردوان
- ایف آئی اے نے اعظم سواتی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری مانگ لیے
- پلیئرز امیج رائٹس، فیکا نے معاوضہ مانگ لیا
- عمران ریاض لاپتا کیس؛ معاملے میں افغانستان کے نمبرز استعمال ہونے کا انکشاف
- ورلڈکپ میں پاکستان کی شرکت، آئی سی سی چیف کو یقین دہانی درکار
- چین نے امریکا کی وزرائے دفاع ملاقات کی درخواست مسترد کردی
- ڈکیتی میں مزاحمت پر احتساب بیورو کے حاضر سروس جج قتل
- دوران پرواز بچے کی پیدائش؛ قطر کے طیارے کی کراچی میں ہنگامی لینڈنگ
- نیشنل گیمز؛ آرمی نے باقی ٹیموں کو کوسوں پیچھے چھوڑ دیا
- گھر میں لگائے گئے پودے سرطان کے خطرات کو کم کرنے میں مدد دے سکتے ہیں
- کوئی یہ سوچتا ہے کہ پاکستان کو اکیلا لے کرچلوں گا تو یہ بھول ہے، شاہد آفریدی
- فرنچائز اور انٹرنیشنل کرکٹ ایک ساتھ چلنے کو تیار
- درجنوں مگر مچھوں نے تالاب کے مالک کو ہلاک کر ڈالا
- بحرالکاہل کی عمیق گہرائیوں سے 5000 سے زائد آبی حیات دریافت
- کچی آبادیاں، تجاوزات آپریشن اور متاثرین
- اسٹیٹ بینک نے نظامِ ادائیگی کا تیسرا سہ ماہی جائزہ جاری کردیا
- واجبات کی عدم ادائیگی پر پی آئی اے کا بوئنگ 777 ملائیشیا میں روک لیا گیا
- فوج کا حکمرانی میں دخل نہ رہے یہ سوچنا حماقت ہے، عمران خان
پی ٹی آئی کے مقتول کارکن بلال کے والد وزیراعلیٰ پنجاب کو نامزد کروانے سے دستبردار

مقتول کارکن بلال کی فائل فوٹو
لاہور: زمان پارک کے قریب پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس تصادم کے دوران جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکن بلال کے والد نے وزیراعلیٰ پنجاب سمیت کسی بھی پولیس افسر یا اہلکار کو مقدمے میں نامزد کرنے سے انکار کردیا۔
پی ٹی آئی کارکن بلال کے جاں بحق ہونے کا معاملے پر کہانی میں نیا موڑ اب سے کچھ دیر قبل اُس وقت آیا جب مقتول کارکن کے والد لیاقت علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’تھانے میں جو درخواست جمع کروائی وہ پریشانی کے عالم میں لکھی تھی، جس سے دستبردار ہورہا ہوں‘۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کارکن بلال علی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی، تشدد کی تصدیق
انہوں نے کہا کہ ’’میرے بیٹے پر کس نے تشدد کیا میں نہیں جانتا اور نہ ہی چشم دید گواہ ہوں، اس لیے وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی، آئی جی، ڈی آئی جی سمیت کسی پولیس اہلکار کو مقدمے میں نامزد نہیں کرنا چاہتا، مجھے کل اللہ کے حضور پیش ہوکر جواب دینا ہے‘‘۔
یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کا پی ٹی آئی کارکن کی ہلاکت پرتحقیقات کا مطالبہ
واضح رہے کہ دو روز قبل پی ٹی آئی کارکن کی مبینہ طور پر پولیس تشدد سے ہلاکت ہوئی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں مقتول کارکن پر تشدد ثابت ہوا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ کارکن کو جب اسپتال لایا تو اُس کی موت ہوچکی تھی جبکہ اُس کے سر پر گہری چوٹ تھی اور کھوپڑی کا ایک حصہ بری طرح سے متاثر تھا، اس کے علاوہ جسم کے نازک اعضا پر بھی بدترین تشدد کے نشانات تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔