- مُردوں کیلئے خوبصورت ڈیزائن والے تابوت متعارف
- 27 اگست کو ایم ڈی کیٹ کا امتحان منعقد کرایا جائے گا، پی ایم ڈی سی
- پی ٹی آئی نے سرکشی اور بغاوت کی ہے، سیاست کا حق ملے گا نہ معافی، رانا ثنا اللہ
- مردم شماری ہماری ریڈ لائن ہے، ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے،ایم کیوایم
- یورپ کو انسانی حقوق اُس وقت یاد آتے ہیں جب اس کا مفاد ہوتا ہے، روس
- جناح ہاؤس پر حملے کے وقت یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے، فرانزک رپورٹ
- فالج جیسے حادثے کے بعد روزمرہ معمولات میں چند ضروری تبدیلیاں
- پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں ائیرلائنز کے کروڑوں ڈالر پھنس گئے
- سوئمنگ پول میں کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق، ایک زخمی
- کراچی کے نوجوان انجینئرنے ’جانوروں‘ کا ڈیجیٹل پاسپورٹ متعارف کرادیا
- امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے
- کوئٹہ سے براہ راست حج پروازوں کا آغاز
- 25 لاکھ مالیت کے جعلی 5 ہزار والے نوٹ برآمد
- کینیڈا میں مچھلی کے شکار کے دوران خاندان ڈوب گیا؛ 4 بچوں سمیت 5 ہلاک
- اینڈرائیڈ 14 میں اہم فیچر شامل کیے جانے کا امکان
- نگلنے میں دشواری کے مرض کی دو اہم وجوہ ہوسکتی ہیں، پاکستانی ماہرین
- برطانوی انجینیئر نے دوڑنے والا کوڑے دان بنالیا، ویڈیو وائرل
- جنگلی جانوروں اورپرندوں کے انکلوژرنیلام کرنے کا فیصلہ
- گاڑی پر انجن کی طاقت کے بجائے قیمت کی شرح سے ٹیکس لگانے کی مخالفت
- سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہوں، ہزار کیس بنالیں فرق نہیں پڑے گا، پرویزالہٰی
پھل اور سبزیوں کا زائد استعمال، پروسٹیٹ کینسر سےبچاسکتا ہے

رنگ برنگی پھل اور سبزیوں کے اہم اجزا مردوں میں پروسٹیٹ کینسر کو روک سکتے ہیں۔ فوٹو: فائل
آسٹریلیا: ایک تحقیقی مطالعے سے معلوم ہوا ہے کہ بالخصوص رنگ برنگی پھل اور سبزیاں کھانے سے پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ کم کیا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا کے ماہرین نے زور دے کرکہا ہے کہ مرد حضرات اپنی خوراک میں شوخ رنگ کے پھل اور سبزیاں ضرور استعمال کریں۔ ان پھلوں اورسبزیوں میں ایسے خرد غذائی اجزا (مائیکرونیوٹریئنٹس) پائے جاتے ہیں جو پروسٹیٹ کے سرطان کے خطرے کو ٹال سکتے ہیں۔ یہ تحقیق ’کینسرز‘ نامی جرنل میں شائع ہوئی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کی قوسِ قزح اس سرطان کے شکار افراد کو تیزی سے روبہ صحت کرنے میں مدد دے سکتی ہے اور ریڈی ایشن علاج سے بحالی اور اس کے مثبت اثرات کو بڑھاسکتی ہے۔
اس کے لیے سائنسدانوں نے پروسٹیٹ مریضوں اور صحت مند افراد کے درمیان ایک موازنہ کیا۔ انہوں نے دونوں گروہوں کے پلازمہ (خون کے ایک جزو) کو دیکھا تو معلوم ہوا کہ پروسٹیٹ کینسر کے مریضوں مین لیوٹائن، لائسوپین، الفا کیروٹین اور سیلینیئم کی کمی تھی جبکہ فولاد، سلفر اور کیلشیئم کی سطح زائد تھی۔
ماہرین پہلے ہی بتاچکے ہیں کہ اگر خون کےپلازمہ میں لائسوپین اور سیلینیئم کی مقدار کم ہو تو ریڈیائی علاج سے مریض کے ڈی این اے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔ لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ اگر مردوں میں مردوں میں لائسوپین کی مقدار 0.25 مائیکروگرام فی ملی لیٹر اور سیلینئم کی مقدار 120 مائیکروگرام فی ملی لیٹر سے کم ہو تو اس سے پروسٹیٹ کینسر کا خطرہ کئی گنا بڑھ سکتا ہے۔
یہ اہم اجزا پھلوں اور سبزیوں میں عام پائے جاتے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ رنگ برنگی سبزیوں اور پھلوں کو کھانے سے ان اہم اجزا کی کمی دور کی جاسکتی ہے۔ لائسوپین انگور، آڑو، ٹماٹر، خربوزے، تربوز، کرین بیری میں پایا جاتا ہے جبکہ سفید گوشت، انڈوں اور گری دار میووں میں سیلینیئم بکثرت ملتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔