- اقلیتی طلبا کواسکولوں میں ان کے مذہب کی درسی کتب پڑھائی جائیں گی
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی کاوشوں سے 8 سال سے لاپتا بچہ لواحقین کو مل گیا
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کے 131 رنز کے تعاقب میں افغانستان کی بیٹنگ جاری
- عمران خان کومزید دومقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم
- ایران اور شام کی تہران سے منسلک تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت
- پاکستانی ’ایلون مسک‘ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
- کینیڈا میں سکھوں کا احتجاج، بھارتی وزارت خارجہ میں کینیڈین ہائی کمشنر طلب
- کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس بڑے حادثے کا شکار ہونے سے بچ گئی
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس، عمران خان کل عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کریں گے
- ایم کیو ایم پاکستان کا مردم شماری پرشدید تحفظات کا اظہار
- پی آئی اے کی خاتون افسر پرایئرہوسٹس کو ’ہراساں‘ کرنے کی تحقیقاتی کا آغاز
- قدیم مصر سے مینڈھوں کے 2000 حنوط شدہ سر برآمد
- کسٹمزکی انسداد اسمگلنگ مہم، کروڑوں کا اسمگل شدہ سامان ضبط
- ضیائی تالیف کے عمل سے توانائی حاصل کرنے کا نیا طریقہ دریافت
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- کراچی میں ملکی و غیرملکی جعلی کرنسی نوٹوں کی گردش کا انکشاف
- ٹڈی دل کے حملے کو ناکارہ بنانے والے 18 طیارے ’غیر فعال‘ ہونے کا انکشاف
- سپریم کورٹ نے سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے عمران خان کو سزا کیوں نہیں دی؟ مریم نواز
- سعودی عرب؛ 32 سال سے رمضان میں مفت روٹی دینے والے پاکستانی نانبائی کی دھوم
- آئندہ 20 سالوں میں گوشت خور بیکٹیریا کے انفیکشن میں دوگنا اضافہ
مکھی کے دماغ کا سب سے پہلا خاکہ بنا لیا گیا

(تصویر: یونیورسٹی آف کیمبرج)
کیمبرج: ایک نئی تحقیق کے مطابق محققین نے مکھی کے دماغ کا سب سے پہلا خاکہ بنا لیا ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج اور جان ہوپکنز یونیورسٹی کے محققین کی جانب سے بنائے گئے اس خاکے میں مکھی کے دماغ کے ہر نیورون واضح دِکھایا گیا ہے اور یہ دِکھایا گیا ہے کہ یہ کس طرح ایک دوسرے سے جڑے ہیں۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ نیورو سائنس میں یہ کامیابی ماہرین کو دماغ کی سرگرمی کے نظام کےحقیقی فہم سے مزید قریب کرے گی۔
3016 نیورونز کا یہ خاکہ جو مکھی کا دماغ اور اس کے اندر اعصابی راستوں کی تفصیلی سرکٹری بناتا ہے، اس کو کنیکٹوم کہتے ہیں۔محققین کے مطابق یہ اب تک کا پیش کیا جانے والا سب سے بڑا اور مکمل کنیکٹوم ہے۔
کسی بھی عضویے کا اعصابی نصاب، بشمول دماغ کے، نیورونز سے بنا ہوتا ہے جو ایک دوسرے سے سناپسز (وہ جوڑ جو نیورونز کو جوڑتے ہیں) سے جڑے ہوتے ہیں۔
ایک نیورون سے دوسرے نیورون تک معلومات ان سناپسز کے ذریعے کیمیکلز کی صورت میں آگے بڑھتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیمبرج کی محقق پروفیسر زلیٹک کا کہنا تھا کہ دماغ کا نظام جس طرح بنا ہوتا ہے یہ دماغ کی کارکردگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔ اس سے پہلے تک صرف راؤنڈ وارم، لو کورڈیٹ کے بچے اور سمندری اینیلِڈ کے لاروا کے دماغ کا ڈھانچہ دیکھا گیا تھا۔ یہ تمام دماغ سیکڑوں نیورونز پر مشتمل تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔