- سرکشی اور بغاوت کرنیوالوں کو سیاست کا کوئی حق نہیں، رانا ثنا اللہ
- مردم شماری ہماری ریڈ لائن ہے، ہم اس پر خاموش نہیں رہیں گے،ایم کیوایم
- یورپ کو انسانی حقوق اُس وقت یاد آتے ہیں جب اس کا مفاد ہوتا ہے، روس
- جناح ہاؤس پر حملے کے وقت یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے، فرانزک رپورٹ
- فالج جیسے حادثے کے بعد روزمرہ معمولات میں چند ضروری تبدیلیاں
- پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں ائیرلائنز کے کروڑوں ڈالر پھنس گئے
- سوئمنگ پول میں کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق، ایک زخمی
- کراچی کے نوجوان انجینئرنے ’جانوروں‘ کا ڈیجیٹل پاسپورٹ متعارف کرادیا
- امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے
- کوئٹہ سے براہ راست حج پروازوں کا آغاز
- 25 لاکھ مالیت کے جعلی 5 ہزار والے نوٹ برآمد
- کینیڈا میں مچھلی کے شکار کے دوران خاندان ڈوب گیا؛ 4 بچوں سمیت 5 ہلاک
- اینڈرائیڈ 14 میں اہم فیچر شامل کیے جانے کا امکان
- نگلنے میں دشواری کے مرض کی دو اہم وجوہ ہوسکتی ہیں، پاکستانی ماہرین
- برطانوی انجینیئر نے دوڑنے والا کوڑے دان بنالیا، ویڈیو وائرل
- جنگلی جانوروں اورپرندوں کے انکلوژرنیلام کرنے کا فیصلہ
- گاڑی پر انجن کی طاقت کے بجائے قیمت کی شرح سے ٹیکس لگانے کی مخالفت
- سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہوں، ہزار کیس بنالیں فرق نہیں پڑے گا، پرویزالہٰی
- چین میں مٹی کا تودہ گرنے سے 60 مکانات تباہ؛ 14 افراد ہلاک
- یاسمین راشد کی بریت کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے، آئی جی پنجاب
گہری اور مکمل نیند، ویکسین کی افادیت بڑھا دیتی ہے

نیند کی کمی ویکسین کی افادیت متاثرکرسکتی ہے۔ فوٹو: فائل
لاس اینجس: اچھی اور گہری نیند سے بڑی کوئی نعمت نہیں اور یہی وجہ ہے کہ تازہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ مکمل، گہری اور پرسکون نیند ویکسین کی افادیت بڑھا سکتی ہے۔ اسی طرح ناکافی اور خراب نیند ویکسین کا اثر کم کرسکتی ہیں۔
کرنٹ بایالوجی میں شائع ہونے والی میٹا رپورٹ کے مطابق اگر ویکسینیشن سے چند روز پہلے اور چند دن بعد آپ کی نیند خراب رہتی ہے تو اس سے ویکسین کی تاثیر کم ہوسکتی ہے۔ اس طرح بدن میں اینٹی باڈیز کی پیداوار اور برتاؤ بھی خراب ہوسکتا ہے۔ خراب نیند سے مراد یہ ہے کہ اگر آٹھ گھنٹے سے کم کی نیند ہو تو اسے ناکافی نیند شمار کیا جاتا ہے۔
جامعہ کیلیفورنیا لاس اینجلس میں موجود جین اینڈ ٹیری سیمل انسٹی ٹیوٹ فار نیوروسائنس سے وابستہ ڈاکٹر ڈاکٹر مارون ارون اور ان کے ساتھیوں نے اس ضمن میں کئی مطالعات اور تحقیق کا جائزہ لیا ہے جن میں ہیپاٹائٹس اور انفلوئنزا ویکسین کی افادیت اور نیند کے دوران تعلق کا جائزہ لیا گیا ہے۔ وہ اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ جن افراد نے ویکسین سے پہلے اور بعد میں مناسب نیند نہیں لی تھی ان میں ویکسین کی اینٹی باڈیز کم پیدا ہوئیں اور یہ فرق ایسا ہے کہ اسے نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
اس مطالعے میں ہزارہا افراد پر ویکسین اور نیند کی کمی اور زیادتی کے بعد اینٹی باڈیز کا جائزہ لیا گیا ہے۔
اگرچہ اس میں کووڈ 19 ویکسین پر غور نہیں کیا گیا لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ عین یہی معاملہ کووڈ ویکسین کے لیے بھی درست ثابت ہوسکتا ہے۔ اسی بنا پر انہوں نے ویکسین لگوانے والوں کو مکمل اور پرسکون نیند کا مشورہ دیا ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ روزانہ 8 سے 9 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کریں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ نیند خراب ہو اور اس دوران ویکسین لگوائی جائے تو اینٹی باڈیز میں کمی کے اثرات دو ماہ تک بھی برقرار رہ سکتے ہیں۔ تاہم اس کے مزید اثرات پر تحقیق کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔