- جناح ہاؤس پر حملے کے وقت یاسمین راشد کی موجودگی ثابت ہوئی ہے، فرانزک رپورٹ
- فالج جیسے حادثے کے بعد روزمرہ معمولات میں چند ضروری تبدیلیاں
- پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں ائیرلائنز کے کروڑوں ڈالر پھنس گئے
- سوئمنگ پول میں کرنٹ لگنے سے دو افراد جاں بحق، ایک زخمی
- کراچی کے نوجوان انجینئرنے ’جانوروں‘ کا ڈیجیٹل پاسپورٹ متعارف کرادیا
- امریکا میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے ہزاروں افراد بیروزگار ہوگئے
- کوئٹہ سے براہ راست حج پروازوں کا آغاز
- 25 لاکھ مالیت کے جعلی 5 ہزار والے نوٹ برآمد
- کینیڈا میں مچھلی کے شکار کے دوران خاندان ڈوب گیا؛ 4 بچوں سمیت 5 ہلاک
- اینڈرائیڈ 14 میں اہم فیچر شامل کیے جانے کا امکان
- نگلنے میں دشواری کے مرض کی دو اہم وجوہ ہوسکتی ہیں، پاکستانی ماہرین
- برطانوی انجینیئر نے دوڑنے والا کوڑے دان بنالیا، ویڈیو وائرل
- جنگلی جانوروں اورپرندوں کے انکلوژرنیلام کرنے کا فیصلہ
- گاڑی پر انجن کی طاقت کے بجائے قیمت کی شرح سے ٹیکس لگانے کی مخالفت
- سیسہ پلائی دیوار کی طرح کھڑا ہوں، ہزار کیس بنالیں فرق نہیں پڑے گا، پرویزالہٰی
- چین میں مٹی کا تودہ گرنے سے 60 مکانات تباہ؛ 14 افراد ہلاک
- یاسمین راشد کی بریت کیخلاف ہائی کورٹ میں اپیل کریں گے، آئی جی پنجاب
- لیاری ایکسپریس وے پر گندگی کے ڈھیر لگ گئے
- آسٹریلیا خالصتان ریفرنڈم؛31 ہزارسکھوں کا بھارت سےعلیحدگی کے حق میں ووٹ
- پاکستان اور افغانستان خوراک کی قلت کا شکار ہوسکتے ہیں، رپورٹ
صفائی کےعام کیمیکل سے پارکنسن کا خطرہ کئی گنا بڑھ سکتا ہے

ٹرائی کلوروایتھائلین نامی کیمیکل انسانوں کو پارکنسن کا مریض بناسکتا ہے۔ فوٹو: فائل
نیویارک: صفائی ستھرائی میں استعمال ہونے والا عام کیمیکل پارکنسن کے مرض کا خطرہ پانچ گنا بڑھا سکتا ہے۔ ٹرائی کلوروایتھائلین نامی یہ کیمیکل پوری دنیا میں کئی کاموں میں استعمال کیا جارہا ہے۔
ٹرائی کلوروایتھائلین کمرشل ڈرائی کلینرز، صنعتی امور، وائپس، پینٹ ہٹانے والے کیمیکل اور قالین صاف کرنے والی مصنوعات میں عام استعمال ہوتا ہے۔ گزشتہ 100 برس سے ٹرائی کلوروایتھائلین (ٹی سی ای) دنیا بھر میں عام استعمال ہورے ہیں۔
ٹی سی ای اسقاطِ حمل، سرطان اور دیگر امراض کی وجہ بھی بن سکتا ہے لیکن اس سے پارکنسن کا خطرہ 500 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹی سی ای انمٹ داغوں کو دور کرنے والی مصنوعات میں بھی پایا جاتا ہے۔
جرنل آف پارکنسن ڈیزیز میں شائع رپورٹ میں جامعہ روچیسٹر کے عصبی ماہر رے ڈورسے اور دیگر نے کم ازکم سات ایسی مشہور شخصیات کا احوال لکھا ہے جو ایک عرصے تک ٹی سی ای سے آلودہ ماحول میں تھے اور پارکنسن کے مریض ٹھہرے۔
1970 کے عشرے میں اس کا اندھا دھند استعمال بڑھا اورسالانہ استعمال 60 کروڑ پونڈ تک جاپہنچا۔ اس سے بالراست یا براہِ راست ایک کروڑ امریکی اس کیمیکل سے آشکار ہوئے۔ یہاں تک کہ یہ گھروں تک پہنچ گیا۔
جانوروں پر تجربات سے ثابت ہوا ہے کہ ٹی سی ای کے سالمات دماغ اور جلد سے انسانی جسم میں اترتے ہیں۔ وہاں جاکر وہ خلیاتی توانائی گھر یعنی مائٹوکونڈریا کو تباہ کرتے ہیں۔ اس سے دماغی خلیات (نیورونز) متاثرہوتے ہیں اور یوں پارکنسن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ عمل دھیرے دھیرے ہوتا ہے اور کسی سلوپوئزن کی طرح عمل کرتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔