- سوریا کمار نے کون سے منفی ریکارڈ اپنے نام کیا؟
- لانڈھی جیل میں اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ اور کلرک آپس میں لڑپڑے
- راہل گاندھی کو ہتک عزت کیس میں دو سال قید
- آئین واضح ہے کہ 90 دن کے اندر الیکشن ہوں گے، شیخ رشید
- بھکر میں 13سالہ بچی کیساتھ زیادتی کرنے والا شخص گرفتار
- ملتان سلطانز کے ٹیم منیجر حیدر اظہر پر ایک میچ کی پابندی عائد
- چارسدہ؛ مفت آٹا تقسیم کے دوران بھگدڑ میں ایک شخص جاں بحق، 4 زخمی
- کراچی ائرپورٹ پر چہرے کی شناخت کا جدید نظام فعال کردیا گیا
- بابراعظم ’’دی ہنڈریڈ ڈرافٹ‘‘ کیلئے شائقین کی پہلی چوائس بن گئے
- ریلوے لائن کو دھماکے سے اڑانے کی کوشش، سلیپرز کو نقصان پہنچا
- پنجاب الیکشن ملتوی ہونے سے ملک بڑے آئینی بحران سے بچ گیا، وزیر اطلاعات
- بلند ترین مقام پر اسکیٹ بورڈ کرتب دِکھانے کا گینیز ورلڈ ریکارڈ
- خون میں کیفین کی زیادہ مقدار کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے
- ’آب و ہوا میں تبدیلی کا بم پھٹنے کے قریب ہے،‘ اقوامِ متحدہ
- سپریم کورٹ نے 20 فیصد رئیل اسٹیٹ انکم ٹیکس پر عبوری ریلیف دیدیا
- 23 مارچ؛ تجدیدِ عہدِ وفا کے ساتھ اپنا محاسبہ بھی کیجیے
- آئی ایم ایف قرض کیلیے شرح سود 2 فیصد بڑھانے کا امکان
- ٹیکس مسائل؛ بھارتی بورڈ کو 963کروڑ روپے کا نقصان ہوگا
- نوجوان کرکٹرز شارجہ میں دھاک بٹھانے کیلیے بے چین
- محمد یوسف کی اچانک دستبرداری پر سوال اٹھنے لگے
فضائی آلودگی ناپنے والا اوپن سورس اور کم خرچ آلہ

تصویر میں فلیٹ برن نامی اوپن سورس اسکینر نصب ہے جو فضائی آلودگی کو مؤثر انداز میں نوٹ کرکے اس کا ڈیٹا فراہم کرتا ہے۔ فوٹو: ایم آئی ٹی
بوسٹن: فضائی آلودگی ایک خوفناک عالمی مسئلہ بن چکی ہے۔ ہم لاہور اور کراچی میں بڑھتی ہوئی آلودگی سے متاثر ہیں۔ اسی بنا پر میساچیوسیٹس آف ٹیکنالوجی (ایم آئی ٹی) کے ماہرین نے اوپن سورس اور کم خرچ آلہ بنایا ہے جسے گاڑی میں بھی لگایا جاسکتا ہے۔
فلیٹ برن نامی یہ آلہ اتنا ارزاں ہے کہ دنیا بھر کے لوگ اسے استعمال کرسکیں گے۔ اس کے تمام اجزا تھری ڈی پرنٹنگ سے تیار کئے گئے ہیں جن پر کم لاگت آئی ہے۔ روایتی سینسر بہت مہنگے اور بھاری بھرکم ہوتے ہیں جبکہ فلیٹ برن ایک بہترین ایجاد ہے۔
ایم آئی ٹی کی سینس ایبل لیب سے وابستہ کارلو ریٹی اور ان کے ساتھی اس کے موجد ہیں۔ اس ٹیم نے دنیا بھر کے کئی بڑے شہروں میں اس کی آزمائش شروع کردی ہے۔ اگلے مرحلے میں اسے ’سٹی اسکینر‘ مںصوبے کا حصہ بنایا جائے گا تاکہ شہروں میں فضائی آلودگی کی شدت اور دیگرتفصیلات معلوم کی جاسکیں۔
ماہرین نے بتایا کہ وہ گزشتہ پانچ برس سے اس پر کام کررہے تھے اور اب اس کا پہلا نمونہ سامنے آیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔