- اقلیتی طلبا کواسکولوں میں ان کے مذہب کی درسی کتب پڑھائی جائیں گی
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی کاوشوں سے 8 سال سے لاپتا بچہ لواحقین کو مل گیا
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کے 131 رنز کے تعاقب میں افغانستان کی بیٹنگ جاری
- عمران خان کومزید دومقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم
- ایران اور شام کی تہران سے منسلک تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت
- پاکستانی ’ایلون مسک‘ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
- کینیڈا میں سکھوں کا احتجاج، بھارتی وزارت خارجہ میں کینیڈین ہائی کمشنر طلب
- کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس بڑے حادثے کا شکار ہونے سے بچ گئی
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس، عمران خان کل عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کریں گے
- ایم کیو ایم پاکستان کا مردم شماری پرشدید تحفظات کا اظہار
- پی آئی اے کی خاتون افسر پرایئرہوسٹس کو ’ہراساں‘ کرنے کی تحقیقاتی کا آغاز
- قدیم مصر سے مینڈھوں کے 2000 حنوط شدہ سر برآمد
- کسٹمزکی انسداد اسمگلنگ مہم، کروڑوں کا اسمگل شدہ سامان ضبط
- ضیائی تالیف کے عمل سے توانائی حاصل کرنے کا نیا طریقہ دریافت
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- کراچی میں ملکی و غیرملکی جعلی کرنسی نوٹوں کی گردش کا انکشاف
- ٹڈی دل کے حملے کو ناکارہ بنانے والے 18 طیارے ’غیر فعال‘ ہونے کا انکشاف
- سپریم کورٹ نے سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے عمران خان کو سزا کیوں نہیں دی؟ مریم نواز
- سعودی عرب؛ 32 سال سے رمضان میں مفت روٹی دینے والے پاکستانی نانبائی کی دھوم
- آئندہ 20 سالوں میں گوشت خور بیکٹیریا کے انفیکشن میں دوگنا اضافہ
دنیا کو ممکنہ طور پر تبدیل کرنے والا نیا میٹریل تیار

روچیسٹر، نیو یارک: سائنس دانوں نے ایک نیا مٹیریل بنایا ہے جو دنیا کو ممکنہ طور پر یکسر تبدیل کرنے صلاحیت رکھتا ہے۔
محققین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایک ایسا سُپر کنڈکٹنگ مٹیریل بنایا ہے جو کم درجہ حرارت اور دباؤ میں مؤثر انداز میں کام کرکرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
ایک صدی سے زیادہ کے عرصے تک کوششوں میں لگے رہنے کے بعد بالآخر سائنس دان ایسا مٹیریل بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جس میں سے بجلی بغیر کسی مزاحمت کے گزر سکتی ہے اور یہ مٹیریل اپنے اطراف میں مقناطیسی میدان بھی بنا لیتا ہے۔
اس ایجاد کے بعد ممکنہ طور پر پاور گرڈز سے بغیر کسی رکاوٹ کے توانائی کی فراہمی کی جاسکے گی جس سے مزاحمت کے نتیجے میں ضائع ہونے والی 20 کروڑ میگا واٹ آورز بچلی بچائی جا سکے گی۔
یہ مٹیریل نیوکلیئر فیژن کے عمل میں بھی کردار ادا کر سکتا ہے جس کے نتیجے میں وسیع مقدار میں بجلی بنائی جاسکتی ہے۔
ماہرین کے مطابق اس مادے کے دیگر استعمال میں تیز رفتار معلق ٹرینیں اور نئے اقسام کے طبی آلات شامل ہوسکتے ہیں۔
ںیو یارک کی یونیورسٹی آف روچیسٹر کے رینگا ڈیاز کی سربراہی میں کام کرنے والی سائنس دانوں کی ٹیم نے اس سپر کنڈکٹنگ مادے کو بنایا ہے۔ یہ وہی ٹیم ہے جس نے اس سے قبل نیچر اور فزیکل ریویو لیٹرزمیں شائع ہونے والے مقالے میں اس مادے سے دو کم تر سپر کنڈکٹنگ مٹیریل بنانے کا دعویٰ کیا تھا۔
تاہم سائنس دانوں کے اندازِ فکر پر اٹھائے جانے والے سوالات کے نتیجے میں نیچر کے ایڈیٹر نے ان کا مقالہ واپس لے لیا تھا۔
اس بار پروفیسر ڈیاز اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ انہوں نے ماضی میں ہونے والی تنقید سے بچنے کے لیے اضافی اقدامات اٹھائے ہیں۔
سائنس دانوں نے اس مادے کی عرفیت ’ریڈ میٹر‘ رکھی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔