جاپان اور جنوبی کوریا قربتیں؛ برف پگھلنے لگی

ویب ڈیسک  جمعـء 17 مارچ 2023
جنوبی کوریا اور جاپان کے سربراہان کی 12 سال بعد ملاقات ہوئی؛ فوٹو: رائٹرز

جنوبی کوریا اور جاپان کے سربراہان کی 12 سال بعد ملاقات ہوئی؛ فوٹو: رائٹرز

 ٹوکیو: جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول خاتون اوّل اور اہم وزرا کے ہمراہ جاپان کے دورے پر پہنچے ہیں جہاں انھوں نے وزیراعظم فومیو کشیدا سے ملاقات کی اور دونوں ممالک کے درمیان کئی عرصے سے معطل تعلقات اور رابطوں کی بحالی پر اتفاق کیا۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 12 سال بعد اعلیٰ سطح پر رابطہ ہوا ہے۔ اس اہم ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے تجارتی پابندیوں میں نرمی اور باہمی روابط کی بحالی پر اتفاق کرتے ہوئے ماضی کو بھول کر مستقبل میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

یاد رہے کہ دونوں ممالک کے درمیان جبری مشقت پر پیدا ہونے والے تناؤ کے بعد سے تعلقات منقطع تھے تاہم جنوبی کوریا کے صدر نے منتخب ہونے کے بعد پہلا اعلان یہی کیا تھا کہ ناراض پڑوسی ممالک کے ساتھ تعلقات کی بحالی پر کام کریں گے۔

جنوبی کوریا کے صدر کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ ایسی نتیجہ خیز بات چیت کے ذریعے تعاون اور باہمی طور پر فائدہ مند ترقی کے رشتے میں تبدیل کر سکتے ہیں۔

جاپان کے وزیراعظم فومیو کشیدا نے کہا کہ فریقین نے جاپان اور جنوبی کوریا کے رہنماؤں کی طرف سے شٹل ڈپلومیسی کو دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا ہے چاہے فارمیٹ کچھ بھی ہو۔

جاپانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جنوبی کوریا کو مئی میں ہیروشیما میں ہونے والی ’جی 7 سربراہی اجلاس‘ میں مدعو کیا گیا ہے جب کہ جنوبی کوریا نے جاپانی وزیراعظم کو دورے کی دعوت دی ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔