- سچن ٹنڈولکر نے اپنی ‘کامیاب زندگی‘ کا راز بتادیا
- پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار
- سونے کی عالمی قیمت میں اضافہ، مقامی نرخ کم ہوگئے
- گھر کیوں خراب کیا؟ مالک مکان نے کرایہ داروں کو قتل کردیا
- حکومت سے مذاکرات میں بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، آئی ایم ایف پاکستان چیف
- عمران خان کی گرفتاری میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا، وزیر دفاع
- عمران خان کی رہائش گاہ کا سرچ وارنٹ غیر مؤثر قرار
- مہسا امینی کی زیرحراست موت کی خبر دینے والی صحافی کیخلاف عدالتی کارروائی
- صدر مملکت دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- پی ٹی آئی کے مزید رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ، فہرستیں تیار
- جسٹس اقبال حمید الرحمٰن چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ تعینات
- عمران خان کی اے ٹی سی اور ہائیکورٹ آمد، ضمانتی مچلکے جمع کروادیے
- 9 مئی؛ حمزہ کیمپ حملے میں ملوث 30 ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل
- حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ کے تینوں ججز پر اعتراض
- مہندر سنگھ دھونی نے فینز کے لیے کون سا بڑا اعلان کردیا؟
- مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس کھائی میں گر گئی؛ 10 ہلاک اور55 زخمی
- 9 مئی کے واقعات پر خیبر پختونخوا میں 2528 افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
- ایک اور بھارتی فوجی نے سرکاری رائفل سے اپنی جان لے لی
یہ مجھے بلوچستان لے جاکر شہباز گل اور سواتی والا سلوک کرنا چاہتے ہیں، عمران خان

فوٹو اسکرین گریپ
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ یہ مجھے گرفتار کر کے بلوچستان لے جاکر شہباز گل اور اعظم سواتی والا سلوک کرنا چاہتے ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں سماعت کے دوران عمران خان نے روسٹروم پر بیان دیتے ہوئے کہا کہ میری تو پارٹی کا نام ہی تحریک انصاف ہے ، میں تو 18 مارچ کو عدالت پیش ہونے کےلیے تیار تھا مگر انہوں نے طاقت کے ساتھ میرے گھر پر حملہ کیا جس کی تاریخ نہیں ملتی۔
عمران خان نے کہا کہ ’انہوں نے مجھے اٹھا کر سیدھا بلوچستان لے جانا تھا ، یہ میرے ساتھ شہباز گل اور اعظم سواتی والا سلوک کرنا چاہتے ہیں جو سب کے سامنے ہے‘۔
مزید پڑھیں: لاہور ہائیکورٹ نے عمران خان کی 9 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرلی
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ’میرے اوپر قاتلانہ حملہ ہوچکا ہے، عدالت سے بس اتنی استدعا ہے کہ اسلام آباد کچہری والا مقدمہ کسی اور عدالت میں منتقل کردیا جائے‘۔ انہوں نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ ’میں قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتا ہوں، ساری زندگی کبھی قانون نہیں توڑا، وزیر داخلہ نے میری جان کے خطرے سے متعلق خدشات کا اظہار کیا، کچہری عدالت جس جگہ پر ہے وہ خطرے سے خالی نہیں اور گلیوں میں ہے جہاں پہلے ججز پر بھی حملے ہوچکے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ’آپ نے بچا لیا جس پر میں عدالت کا شکریہ آدا کرتا ہوں، جو میرے گھر ہوا اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا اور نہ میں بیان کرسکتا ہوں، چیزیں میرے ہاتھ سے نکل چکی تھیں، میرے گھر اتنی شیلنگ کی گئی جس کی کوئی حد نہیں ہے، یہ پوری فوج کے ساتھ ایسے آئے گویا کشمیر فتح کرنا ہو‘۔
یہ بھی پڑھیں: لاہورہائیکورٹ نے پولیس کو عمران خان سے تفتیش کرنے کی اجازت دے دی
انہوں نے کہا کہ ’ہماری تو تحریک ہی انصاف کی ہے، 18 کو میں نے پیش ہونا تھا یہ 4 دن پہلے ہی آگئے، یہ دو دفعہ اسلام آباد گرفتار کرنے آیے پھر لاہور گرفتار کرنے آیئے، ہمارے سارے بنیادی حقوق سلب کیے گئے‘۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔