- رمضان المبارک میں وفاقی سرکاری دفاتر کے لیے نئے اوقات کار جاری
- بھارت؛ ریلوے اسٹیشن کی ٹی وی اسکرینز پر فحش فلم چل گئی
- رواں سال کے لیے زکوٰۃ کا نصاب جاری
- حکومت کا غریب عوام کیلیے پیٹرول کی قیمت 100 روپے کم کرنے کا فیصلہ
- اسپیکر کے پی اسمبلی نے گورنر کیخلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کر دی
- توشہ خانہ کیس، نیب نے عمران خان کو کل طلب کرلیا
- افغان جنگ میں نہتے شہری کو قتل کرنے والا آسٹریلوی فوجی 3 سال بعد گرفتار
- صوابی؛ نجی بینک کے قریب شہری سے 37 لاکھ روپے کی ڈکیتی
- پی ایس ایل میں خراب کارکردگی، پشاورزلمی کے کرکٹر کا فیس 30 فیصد کم لینےکا اعلان
- زمان پارک ہنگامہ آرائی؛ پی ٹی آئی کے 102 کارکنان کو جیل بھیجنے کا حکم
- آرمی چیف کے خلاف مہم اداروں کیخلاف سازش کا تسلسل ہے، وزیراعظم
- کراچی میں 22 مارچ کو گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
- عمران خان نے مزید 2 مقدمات میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کردی
- پی ٹی آئی کے 12 رہنماؤں اور 200 کارکنوں کیخلاف ایک اور مقدمہ درج
- توشہ خانہ کیس؛ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نیب میں طلب
- پی ٹی آئی رہنما اور عمران خان کے فوکل پرسن حسان خان نیازی گرفتار
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کا زمان پارک واقعے پر جے آئی ٹی بنانے کا اعلان
- گرفتاری کا خدشہ ، اسد عمر نے حفاظتی ضمانت کی درخواست دے دی
- انسداد دہشتگردی عدالت؛ پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتیں منظور
- عمران خان کی فول پروف سیکیورٹی کی درخواست، حکومتی وکلا کو ہدایات لیکر آگاہ کرنیکا حکم
ریاستی رٹ کی کمزوری کی ذمہ دار عدالتیں ہیں، وزیر اطلاعات

ایک طرف عدالتیں وارنٹس جاری کرتی ہیں اور پھر اسی دہشت گرد کو ریلیف دیتی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات
لاہور: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا ہے کہ ریاست کی کمزوری کے تاثر کی ذمہ دار عدالتیں ہیں۔
مریم اورنگزیب نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص ملکی مفادات سے کھیل رہا ہے، نوجوانوں کے برین واش کرکے ان سے ریاست پر حملے کرواتا ہے، ایک چور ، دہشت گرد کھلا گھوم رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو عدالت نے بار بار بلایا لیکن پیش نہیں ہوئے، جن سیاسی جماعتوں کے پاس مقبولیت ہوتی ہے ان کو اپنی حفاظت کے لیے دہشت گرد تنظیموں کے لوگ نہیں چاہیے ہوتے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ پولیس عدالتی احکامات پر عمل درآمد کروائے تو ان کے سر پھاڑے جائیں ، پٹرول بم پھینکے جائیں، یہ نہیں ہوسکتا ایک عدالت کہے پیش کرو اور دوسری عدالت ریلیف دے دے، پولیس عدالت کے احکامات پر عمل درآمد کروانے گئی تھی۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک دہشت گرد کے لیے عدالتوں میں جاتے ہیں اور انصاف لے کر آجاتے ہیں، آپ کیا پیغام دے رہے ہیں کہ پاکستان میں انصاف دہشت گرد سے ڈر گیا ہے، یہ پیغام ہے 22 کروڑ عوام کو کہ ایک شخص عدالت جائے گا تو اسے بنڈل ریلیف پیکیج ملے گا، 65 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ جب ایسے شخص کو عدالت سے ریلیف ملتا جائے تو پھر ریاست کی کوئی اہمیت نہیں رہتی، ایک عدالت حکم دے کہ اسے گرفتار کر کے پیش کیا جائے تو دوسری عدالت اس شخص کو ریلیف فراہم کر دیتی ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ پاکستان کے شہری سالوں سے زیر التواءکیسوں کی فائلیں اٹھائے ہوئے روز صبح عدالتوں میں کھڑے رہتے ہیں، ہر روز انصاف کی آرزو میں پاکستان کے شہری عدالتوں میں فائلیں اٹھائے ہوئے پہنچتے ہیں، مگر ایک شخص غنڈہ گردی کرتے ہوئے عدالتوں میں جاتا ہے اور اسے ریلیف مل جاتا ہے، میرا سوال ہے کہ کیا انصاف ڈر گیا ہے، انصاف دہشت گردوں سے خوفزدہ ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایک شخص کو عدالت بلائے اور وہ عدالت جاتے ہوئے جتھے لے کر پہنچے۔
وزیر اطلاعات نے زور دیا کہ عمران خان کو کٹہرے میں لانا ہوگا، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ ملک میں خانہ جنگی اور معاشی تباہی پھیلانے والے شخص کے خلاف کارروائی کرے، جو شخص سول وار اور خانہ جنگی چاہتا ہو، عوام کو ریلیف دینا اس کی ترجیح نہیں ہوتی، ہم ریاست کو بھی بچائیں گے اور معیشت کو بھی ٹھیک کریں گے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ریاست کی کمزوری کے تاثر کی ذمہ دار عدالتیں ہیں، اور وہ فیصلے ہیں جو ریاستی رٹ کو کمزور کرتے ہیں، ایک طرف عدالتیں وارنٹس جاری کرتی ہیں اور پھر اسی دہشت گرد کو ریلیف دیتی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔