- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کا افغانستان کو جیت کیلئے131 رنز کا ہدف
- عمران خان کومزید دومقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم
- ایران اور شام کی تہران سے منسلک تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت
- پاکستانی ’ایلون مسک‘ کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل
- کینیڈا میں سکھوں کا احتجاج، بھارتی وزارت خارجہ میں کینیڈین ہائی کمشنر طلب
- کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس بڑے حادثے کا شکار ہونے سے بچ گئی
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس، عمران خان کل عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کریں گے
- ایم کیو ایم پاکستان کا مردم شماری پرشدید تحفظات کا اظہار
- پی آئی اے کی خاتون افسر پرایئرہوسٹس کو ’ہراساں‘ کرنے کی تحقیقاتی کا آغاز
- قدیم مصر سے مینڈھوں کے 2000 حنوط شدہ سر برآمد
- کسٹمزکی انسداد اسمگلنگ مہم، کروڑوں کا اسمگل شدہ سامان ضبط
- ضیائی تالیف کے عمل سے توانائی حاصل کرنے کا نیا طریقہ دریافت
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- کراچی میں ملکی و غیرملکی جعلی کرنسی نوٹوں کی گردش کا انکشاف
- ٹڈی دل کے حملے کو ناکارہ بنانے والے 18 طیارے ’غیر فعال‘ ہونے کا انکشاف
- سپریم کورٹ نے سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے عمران خان کو سزا کیوں نہیں دی؟ مریم نواز
- سعودی عرب؛ 32 سال سے رمضان میں مفت روٹی دینے والے پاکستانی نانبائی کی دھوم
- آئندہ 20 سالوں میں گوشت خور بیکٹیریا کے انفیکشن میں دوگنا اضافہ
- آئی ایم ایف سے معاملات جلد طے پا جائیں گے، وفاقی وزیرخزانہ
- بھارتی اور نیپالی مسافر بردار طیارے آپس میں ٹکرا گئے
جوبائیڈن کا روسی صدر کے عالمی عدالت کے وارنٹ گرفتاری کا خیرمقدم

ماسکو روسی صدر پر جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرچکا ہے، فوٹو: فائل
واشنگٹن: عالمی عدالت انصاف کی جانب سے روسی صدر ولادیمیر پوتن کے وارنٹ گرفتاری کے اجرا کا امریکی صدر جوبائیڈن نے خیرمقدم کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق جوبائیڈن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وارنٹ گرفتاری کے اجرا سے امریکی موقف کی تائید ہوتی ہے کہ روس نے یوکرین میں جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
گذشتہ روز عالمی عدالت انصاف کی طرف سے روسی صدر کے وارنٹ گرفتاری کے اجرا سے متعلق کہا گیا تھا کہ اس امر کے اطمینان بخش شواہد موجود ہیں کہ ولادیمیر پوتن جنگی جرائم میں براہ راست ملوث ہیں۔
قبل ازیں جوبائیڈن انتظامیہ کی جانب سے روسی صدرپر یوکرین میں جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔ فروری میں امریکی نائب صدر کملا ہیرس نے بیان دیا تھا کہ جو بھی جنگی جرائم میں ملوث ہوا اسے انصاف کٹہرے میں لایا جائے گا۔
مزید پڑھیں: عالمی عدالت نے ’جنگی جرائم‘ پر روسی صدرکے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
رواں ہفتے اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بھی کہا گیا تھا کہ ماسکو کے زیرقبضہ علاقوں سے یوکرینی بچوں کا جبری انخلا جنگی جرائم کے زمرے میں آتا ہے۔
تاہم روسی صدر کے خلاف اس سلسلے میں کسی بھی کارروائی کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ عالمی عدالت انصاف کسی ملک کی حکومت کے تعاون کے بغیر اس ملک سے تعلق رکھنے والے ملزم کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرسکتی۔
واضح رہے کہ ماسکو صدر ولادیمیر پوتن کے جنگی جرائم میں ملوث ہونے کے الزامات کو مسترد کرچکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔