- اقلیتی طلبا کواسکولوں میں ان کے مذہب کی درسی کتب پڑھائی جائیں گی
- نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی کاوشوں سے 8 سال سے لاپتا بچہ لواحقین کو مل گیا
- دوسرا ٹی 20؛ پاکستان کے 131 رنز کے تعاقب میں افغانستان کی بیٹنگ جاری
- عمران خان کومزید دومقدمات میں شامل تفتیش ہونے کا حکم
- ایران اور شام کی تہران سے منسلک تنصیبات پر امریکی حملوں کی مذمت
- پاکستانی ’ایلون مسک‘ کی تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل
- کینیڈا میں سکھوں کا احتجاج، بھارتی وزارت خارجہ میں کینیڈین ہائی کمشنر طلب
- کراچی سے حویلیاں جانے والی ہزارہ ایکسپریس بڑے حادثے کا شکار ہونے سے بچ گئی
- جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی کیس، عمران خان آج عبوری ضمانت کی درخواستیں دائر کریں گے
- ایم کیو ایم پاکستان کا مردم شماری پرشدید تحفظات کا اظہار
- پی آئی اے کی خاتون افسر پرایئرہوسٹس کو ’ہراساں‘ کرنے کی تحقیقاتی کا آغاز
- قدیم مصر سے مینڈھوں کے 2000 حنوط شدہ سر برآمد
- کسٹمزکی انسداد اسمگلنگ مہم، کروڑوں کا اسمگل شدہ سامان ضبط
- ضیائی تالیف کے عمل سے توانائی حاصل کرنے کا نیا طریقہ دریافت
- ایف آئی اے نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث دو ملزمان کو گرفتار کرلیا
- کراچی میں ملکی و غیرملکی جعلی کرنسی نوٹوں کی گردش کا انکشاف
- ٹڈی دل کے حملے کو ناکارہ بنانے والے 18 طیارے ’غیر فعال‘ ہونے کا انکشاف
- سپریم کورٹ نے سرٹیفائیڈ آئین کو توڑنے والے عمران خان کو سزا کیوں نہیں دی؟ مریم نواز
- سعودی عرب؛ 32 سال سے رمضان میں مفت روٹی دینے والے پاکستانی نانبائی کی دھوم
- آئندہ 20 سالوں میں گوشت خور بیکٹیریا کے انفیکشن میں دوگنا اضافہ
اقوام متحدہ نے فنڈز نہ ہونے کے باعث افغان شہریوں کیلیے راشن میں کمی کردی

اقوام متحدہ فوڈز پروگرام کو افغانستان کیلیے شدید فنڈز کی کمی کا سامنا ہے؛ فوٹو: فائل
کابل: اقوام متحدہ نے فنڈز بند ہونے پر لاکھوں افغان شہریوں کو فراہم کیا جانے والے راشن میں نمایاں کمی کر دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک طرف اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ تقریباً 90 فیصد افغانیوں کو متوازن خوراک کی کمی سامنا ہے تو دوسری جانب اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام اس ماہ چالیس لاکھ افغانوں کے لیے راشن میں کمی کرنے پر مجبور ہوگیا۔
افغانستان میں خاص طور پر سخت اور جان لیوا موسم سرما کے اختتام پر اجناس کی شدید کمی ہوتی ہے جب کہ مئی کے آس پاس اگلی فصل کی کٹائی سے پہلے ہی بہت سے خاندانوں نے اپنے کھانے پینے کی دکانیں بند کر دی ہیں۔
ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “فنڈنگ کی رکاوٹوں کی وجہ سے، کم از کم 40 لاکھ افراد کو مارچ تک ملنے والی رقم کا صرف نصف ہی دیا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی نے اپیل کی تھی کہ اپریل میں افغانستان میں 13 ملین افراد تک کھانے کی ترسیل کے لیے فوری طور پر 93 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی ضرورت ہے۔
طالبان کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے عالمی اداروں نے فنڈز منجمد کردیے ہیں جس کے باعث افغانستان معاشی بحران میں دھنستا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبان انتظامیہ کی جانب سے خواتین کی تعلیم اور ملازمتوں پر پابندی کے باعث فنڈز دینے والے ممالک پیچھے ہٹ جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔