- بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی
- انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا
- حکومت نے 2000 کلومیٹر تک استعمال شدہ گاڑیاں درآمد کرنے کی اجازت دیدی
- کراچی: ڈی آئی جی کے بیٹے کی ہوائی فائرنگ، اسلحے کی نمائش کی ویڈیوز وائرل
- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
اقوام متحدہ نے فنڈز نہ ہونے کے باعث افغان شہریوں کیلیے راشن میں کمی کردی
کابل: اقوام متحدہ نے فنڈز بند ہونے پر لاکھوں افغان شہریوں کو فراہم کیا جانے والے راشن میں نمایاں کمی کر دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک طرف اقوام متحدہ کا اندازہ ہے کہ تقریباً 90 فیصد افغانیوں کو متوازن خوراک کی کمی سامنا ہے تو دوسری جانب اقوام متحدہ کا ورلڈ فوڈ پروگرام اس ماہ چالیس لاکھ افغانوں کے لیے راشن میں کمی کرنے پر مجبور ہوگیا۔
افغانستان میں خاص طور پر سخت اور جان لیوا موسم سرما کے اختتام پر اجناس کی شدید کمی ہوتی ہے جب کہ مئی کے آس پاس اگلی فصل کی کٹائی سے پہلے ہی بہت سے خاندانوں نے اپنے کھانے پینے کی دکانیں بند کر دی ہیں۔
ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ “فنڈنگ کی رکاوٹوں کی وجہ سے، کم از کم 40 لاکھ افراد کو مارچ تک ملنے والی رقم کا صرف نصف ہی دیا جا سکے گا۔
خیال رہے کہ اقوام متحدہ کی فوڈ ایجنسی نے اپیل کی تھی کہ اپریل میں افغانستان میں 13 ملین افراد تک کھانے کی ترسیل کے لیے فوری طور پر 93 ملین ڈالر کی فنڈنگ کی ضرورت ہے۔
طالبان کے 2021 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے عالمی اداروں نے فنڈز منجمد کردیے ہیں جس کے باعث افغانستان معاشی بحران میں دھنستا جا رہا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طالبان انتظامیہ کی جانب سے خواتین کی تعلیم اور ملازمتوں پر پابندی کے باعث فنڈز دینے والے ممالک پیچھے ہٹ جائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔