آزاد عدلیہ، الیکشن کمیشن اور غیر جانبدار اسٹیبلشمنٹ کے بغیر شفاف انتخابات ممکن نہیں، سراج الحق

اسٹاف رپورٹر  اتوار 19 مارچ 2023
فوٹو: ایکسپریس

فوٹو: ایکسپریس

 پشاور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ ملک میں ایک ہی دن انتخابات کرائے جائیں۔ آزاد عدلیہ، آزاد الیکشن کمیشن اور غیر جانبدار اسٹبلشمنٹ کے بغیر شفاف انتخابات ممکن نہیں۔ ملک کی تباہی میں پی ٹی آئی اور پی ڈی ایم دونوں برابر کی ذمہ دار ہیں۔

باڑہ بازار میں تحریک حقوق قبائل کے خیبر امن جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ کل تک اسٹیبلشمنٹ پی ٹی آئی کو سپورٹ کررہی تھی اور آج پی ڈی ایم کے سر پر دست شفقت رکھا ہوا ہے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کی جنگ کرپشن اورسودی نظام کے خاتمے کے لئے نہیں کرسی کیلئے ہے، پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی نے کشمیر کا سودا کیا، ملکی تقدیر کے فیصلے آئی ایم ایف کر رہا ہے، شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے ملک میں غیر جانبدار اسٹبلشمنٹ، آزاد عدلیہ اور آزاد الیکشن کمیشن کا ہونا ضروری ہے اگر ایسا نہ ہوا تو شفاف الیکشن کا انعقاد ناممکن ہوگا۔

سراج الحق نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں ہر سو تباہی اور مایوسی پھیلی ہوئی ہے۔ قبائل نے ہمیشہ ملکی سرحدوں کی حفاظت کی ہے اور ملکی آزادی میں کردار ادا کیا ہے، آزاد افغانستان کے قیام میں قبائل کی قربانیاں لازوال ہیں، قبائلیوں ہی کی بدولت افغانستان میں روس اور امریکا کو شکست ہوئی۔ قبائل کی ترقی کے لئے انضمام کے وقت کئے گئے وعدوں سے حکمرانوں نے انحراف کیا۔ یہاں سکول ہے تعلیم نہیں، عدالتیں ہیں انصاف نہیں، صحت کے مراکز ہیں سہولیات نہیں۔ جماعت اسلامی میں اقتدار آ کر ماضی کی طرح عوام کو مفت تعلیم فراہم کرے گی۔ قبائلیوں کو ترقی دیکر ان کی محرومیوں کا خاتمہ کریں گے، اگر قبائل کو انصاف نہیں ملتا تو عدالتوں کو تالے لگائے جائیں۔

امیر جماعت اسلامی نے الزام عائد کیا کہ حکمران جماعتوں کی 18 شخصیات 4 ہزار ارب روپے کی مالک ہیں جنہوں نے عوام کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر پیسے جمع کیے ہیں۔ پی ڈی ایم جماعتیں تحریک انصاف کے دور حکومت میں مہنگائی کے خلاف سراپا احتجاج ہوا کرتی تھیں، اقتدار ملنے کے بعد مہنگائی پر چپ سادھ لی ہے۔ خیبر پختونخوا میں گزشتہ 9 سال تک تحریک انصاف کی حکومت رہی اس دوران صوبے کو دیوالیہ کردیا گیا۔ کرپشن دن بہ دن بڑھتی گئی۔ ملک کو مسائل کی دلدل سے نکالنے کے لیے عوام اس بار جماعت اسلامی کی باکردار قیادت پر اعتماد کریں۔

جلسے سے خطاب میں تحریک حقوق قبائل کے چیئرمین شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں امن وامان کی صورت حال پہلے سے ابتر ہے، قبائلیوں کو وہ سہولیات دی جائیں جو سہولیات اسلام آباد اور پنجاب کے رہائشیوں کو حاصل ہیں، قبائلیوں کے حقوق کے حصول کیلئے ہر ممکن کوشش کریں گے، حکمرانوں کی جیبوں سے قبائلیوں کا حق نکالیں گے، قبائل اب وہ قبائل نہیں بلکہ یہاں شعور آچکا ہے،  قبائلی اضلاع میں جاری بدامنی کی روک تھام کی جائے، قبائلیوں کیلئے کاروبار کے مواقع فراہم کئے جائیں جس طرح پہلے کاروبار کیا جاتا تھا اب بھی اسی طرح کاروباری مواقع فراہم کئے جائیں۔

خیبر امن جلسہ میں قرار داد کے ذریعے مطالبہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے دوران مسمار شدہ گھروں کے معاوضے ادا کئے جائیں، بدامنی اور دہشتگردی کی لہر کا خاتمہ کیا جائے، باڑہ سہرہ ڈیم پر کام شروع کیا جائے، قبائلی علاقوں کو 20 سال کیلئے ٹیکس فری زون قرار دیا جائے، فرنس اور دیگر فیکٹریوں کو ٹیکس فری کیا جائے، انضمام کے وقت وعدوں کے مطابق این ایف سی ایوارڈ کا حصہ دیا جائے، این سی پی گاڑیوں کو خیبر میں آمدورفت کی اجازت دی جائے، خیبر کے پریس کلبوں کو سہولیات فراہم کی جائیں، طورخم شاہراہ کو آمد و رفت کیلئے کھولا جائے، دہشت گردی کے دوران تباہ ہونے والے اسکولوں کی جلد ازجلد تعمیر کرکے تعلیمی سہولیات فراہم کی جائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔