بلدیاتی الیکشن شیڈول کو مسترد کرتے ہیں، ہائیکورٹ میں چیلنج کرینگے، بلاول بھٹو

ویب ڈیسک  پير 20 مارچ 2023
فوٹو : ٹویٹر

فوٹو : ٹویٹر

کراچ: پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے بلدیاتی الیکشن شیڈول کو مسترد کرتے ہیں اور سندھ حکومت سے کہتا ہوں کہ فوراً ہائیکورٹ میں ضمنی الیکشن شیڈول کو چیلنج کریں۔

کراچی میں دنیا کے سب سے بڑے امراض قلب کے ’’ذوالفقار علی بھٹو انسٹیٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز‘‘ اسپتال کی سنگ بنیاد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے ضمنی الیکشن کا شیڈول دینا مذاق ہے۔

انہوں نے کہا کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ پیپلزپارٹی نےحیدرآباد میں کلین سوئپ کیا جبکہ کراچی میں پیپلزپارٹی سب سے بڑی جماعت بن کر ابھری، الزام لگاتے تھے کہ پیپلزپارٹی بلدیاتی الیکشن نہیں چاہتی لیکن پیپلزپارٹی نے محنت کے بعد کراچی کا الیکشن جیتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد میں جیالا میئر ہوگا تو کیا قیامت ٹوٹ پڑے گی؟ اب ان کو ہضم نہیں ہو رہا کہ کراچی کا میئر پیپلزپارٹی کا ہوگا۔ حیران ہوں کہ سندھ میں بلدیاتی الیکشن ہو چکے مگر عوام نمائندوں سے محروم ہیں، جان بوجھ کر نمائندوں سے محروم رکھاجا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کبھی تھنڈر اسکواڈ کا مقابلہ کرتی تھی اور کبھی باہر بیٹھے دہشت گردوں کا مقابلہ کرتی تھی۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم انسانیت کی بنیاد پر علاج کرتے ہیں، این آئی سی وی ڈی ہر صوبے میں پوری قوم کے لیےماڈل بننا چاہیے اور آگر دوسرے صوبے چاہیں تو ندیم قمر ان کو دینے کو تیار ہیں۔ لوگ کہتے ہیں کہ اختیارات کی منتقلی اور 18ویں ترمیم سے کیا ملااسکا جواب این آئی سی وی ڈی ہے۔

انہوں نے کہا کہ صحت میں انقلاب مفت علاج ہے اور این آئی سی وی ڈی کا تسلسل رکنے والا نہیں ہے، ہم دیگر شہروں میں بھی دل کے مفت علاج کی سہولیات دیں گے۔ این آئی سی وی ڈی یورپ بھارت کے کسی اسپتال کا مقابلہ کر سکتا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ پچھلے 10، 15 سال سے پیپلزپارٹی کی کردارکشی میں لگے ہوئے ہیں لیکن این آئی سی وی ڈی سب کو منہ توڑ جواب ہے۔ کچھ کہتے ہیں کہ وہ 30 سال سے جدوجہد میں لگے ہوئے ہیں اور میں 30 سال کی عمر کا ہوا تو دنیا کا سب سے بڑا مفت علاج کا سینٹر بنا دیا۔

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں این آئی سی وی ڈی جیسا ایک ادارہ دکھا دیں۔ انتہا پسندی، دھونس، نفرت اور تقسیم کی سیاست چھوڑ دیں اور آج کل یہ اپنی نفرت انگیز سیاست چلا رہے ہو تو اپنا نقصان کر رہے ہو۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔