- حکومت آئندہ مالی سال کا کاروبار دوست بجٹ پیش کرے گی، وزیر خزانہ
- عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں کمی
- حکومت نے ایل پی جی ایئر مکس پلانٹ کےلیے پالیسی گائیڈ لائنز منظورکرلیں
- شنگھائی میں گرمی کا 100 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا
- اسپین کے وزیراعظم کا پارلیمنٹ تحلیل کرنے کا فیصلہ؛ قبل ازوقت انتخابات کا مطالبہ
- آڈیو لیکس کمیشن اور سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سماعت کے لیے مقرر
- کراچی؛ بڑے بھائی کو قتل اور چھوٹے کو زخمی کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- کراچی میں پانچ روز کے دوران نگلیریا سے تین افراد جاں بحق
- ایشیا کپ پر بھارتی ہٹ دھرمی برقرار، حتمی فیصلہ اے سی سی کرے گی
- خدیجہ شاہ کے طبی معائنے اور اہل خانہ سے ملاقات کی درخواست مسترد
- سندھ ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی کے 40 سے زائد کارکنان کو رہا کرنیکا حکم
- محمد عامر نے بابراعظم کے ساتھ تعلقات پر خاموشی توڑ دی
- بھٹو کے مشکل وقت میں پیپلز پارٹی میں بھی کوئی نہیں بچا تھا، اسد عمر
- پی ٹی آئی کے مزید 6 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
- صدر مملکت کا شہری کی تین امپورٹڈ گاڑیوں کی نیلامی پر کسٹم کو ادائیگی کا حکم
- جماعت اسلامی نے پی ٹی آئی یوسی چیئرمینز کی گرفتاری کیخلاف عدالت سے رجوع کرلیا
- ایسا بدترین دور پوری زندگی نہیں دیکھا، فاشسٹ آمریت ہے، پی پی رہنما لطیف کھوسہ
- مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
- بت ہیں جماعت کی آستینوں میں، اعجاز چوہدری گفتگو میں آبدیدہ
- سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر ایکٹ نافذ ہوگیا
چین کے صدر یوکرین جنگ پر پوتن سے ملاقات کیلیے روس پہنچ گئے

چینی صدر کے روس کے 3 روزہ دورے میں اہم تجارتی معاہدوں پر دستخط ہوں گے؛ فوٹو: رائٹرز
بیجنگ: چین کے صدر شی جنپنگ روس کے تین روزہ دورے پر ماسکو پہنچ گئے جہاں ان کا پُرتپاک استقبال کیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر شی جنپنگ کی آمد پر ملٹری بینڈ نے چین اور روس کے ترانوں کی دھن بجائی جب کہ چین اور روس کے صدور کی دوبدو ملاقات آج کسی وقت متوقع ہے۔
چین کے طاقتور ترین رہنما کے طور پر ابھرنے والے شی جنپنگ کا مسلسل تیسری بار صدر منتخب ہونے کے بعد بیرون ملک یہ پہلا دورہ ہے۔ جس سے ان کے روس کے ساتھ مضبوط تعلقات کا اظہار ہوتا ہے۔
روس روانگی کے وقت میڈیا سے گفتگو میں چینی صدر نے اس یقین کا اظہار کیا تھا کہ روس کا دورہ سود مند ثابت ہوگا اور دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور تجارت میں مزید تیزی آئے گی۔
دوسری جانب روس نے دورۂ چین کو ایک طاقتور دوست کی مشکل وقت میں مدد سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنما 2030 تک روس چین اقتصادی تعاون کے مشترکہ اعلامیے پر دستخط کریں گے۔
چینی صدر شی جنپنگ نے اس عزم کا بھی اظہار کیا تھا کہ وہ یوکرین جنگ کے خاتمے اور خطے میں امن کے لیے روسی صدر سے اپنے تعلقات اور اثر و رسوخ کو استعمال کریں گے۔
ادھر روسی صدر ولادیمیر پوتن نے اس امید کا اظہار کیا تھا کہ چین یوکرین جنگ پر مغربی دباؤ کے خلاف ان کی حمایت کرے گا اور مغربی ممالک کی روس پر پابندیوں کے خلاف آواز اُٹھائے گا۔
خیال رہے کہ عالمی فوجداری عدالت کے یوکرائنی بچوں کو روس بھیجے جانے پر پوتن کی گرفتاری کا وارنٹ جاری کرنے کے بعد چین کے صدر شی جنپنگ کسی ملک کے پہلے سربراہ ہیں جو روسی صدر سے ملنے آئے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔