- پشاور میں گھر کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق، 4 افراد زخمی
- مصرکی سرحد کے قریب 3 اسرائیلی اہلکار ہلاک
- لاہور میں جنسی درندگی کے واقعات میں اضافہ، مزید 4 خواتین نشانہ بن گئیں
- بلوچستان حکومت نے ضلع گوادر کو ٹیکس فری زون قرار دے دیا
- رجب طیب اردوان نے تیسری مرتبہ ترکیہ کے صدر کا حلف اٹھالیا
- موسمیاتی شدت گندم کی پیداوار متاثر کرسکتی ہے
- چوری اور نفاست : بیکری سے چھ کیک چرانے والا فرش صاف کرکے فرار ہوگیا
- محکمہ صحت سندھ نے آغا خان ہسپتال کے اشتراک سے، جان بچانے کی تربیت کا آغاز کردیا
- 2005ء کے زلزلے میں لاپتا ہونے والا نوجوان بالاکوٹ پہنچ گیا
- پرویزالہی خاندانی طور پر واپس آسکتے ہیں سیاسی طور پر نہیں، چوہدری شافع
- یاسمین راشد کو کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں رہا کرنے کا حکم
- 5 سالہ بچے کے قتل کےتین مجرموں کو سزائے موت
- آسٹریا کی ایتھلیٹ سبرینا فلزموزر کا اسلام آباد سے کےٹو تک سائیکلنگ کا اعلان
- وزیراعظم کی ترکیہ میں کاروباری شخصیات سے اہم ملاقاتیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- نادرا نے آنکھوں سے بائیو میٹرک کا نظام آئرس متعارف کرادیا
- امریکا نے سی آئی اے ڈائریکٹر کے خفیہ دورہ چین کی تصدیق کردی
- غفلت اور خامیوں سے بھرپور متنازع ڈیجیٹل مردم شماری
- جہانگیر ترین کے ساتھ ملکر چلنے پر اتفاق ہوا ہے، سردار تنویرالیاس
- کھلاڑیوں کو سہولیات میسر آئیں تو قوم کو مایوس نہیں کرینگے، کوچ ہاکی ٹیم
اسکرین ٹائم کی زیادتی، خودکشی کی جانب دھکیل سکتی ہے!

سان فرانسسكو: ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ ویڈیوز دیکھنے، ویڈیو گیمز کھیلنے، ٹیکسٹ اور ویڈیو چیٹ کرنے جیسی سرگرمیاں خودکشی کے رجحان میں اضافہ کرسکتی ہیں کیونکہ ان دونوں کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔
حال ہی میں کی جانے والی تحقیق میں یہ بتایا گیا ہے کہ 9 سے 11 سال کے درمیان بچے جو اسکرین پر زیادہ وقت صرف کرتے ہیں ان میں دو سال بعد خودکشی کا رجحان پیدا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوجاتا ہے۔
تحقیق کے نتائج ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب نوجوانوں کی ذہنی صحت کا بحران بدتر ہو رہا ہے اور نئی قانون سازی متعارف کرائی جارہی ہے جس کا مقصد 16 سال سے کم عمر بچوں کی سوشل میڈیا تک رسائی کو روکنا ہے۔
جرنل پریوینٹِو میڈیسن میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ اسکرین ٹائم میں ایک گھنٹے تک کا اضافہ دو سال بعد خود کشی کے رجحان میں 9 فی صد تک کا اضافہ کر سکتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سان فرانسسکو میں پیڈیئٹرکس کے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے سینئر مصنف جیسن نگاٹا کا کہنا تھا کہ اسکرین پر زیادہ وقت صرف کرنا معاشرتی سطح پر علیحدگی، سائبر بُلینگ اور نیند میں خلل کا سبب بن سکتا ہے جو ذہنی صحت بدتر کر سکتا ہے۔اسکرین پر زیادہ وقت گزارنا معاشرتی امور میں حصہ لینے، جسمانی سرگرمیاں کرنے اور نیند کے اوقات کو متاثر کرتا ہے۔
تحقیق میں 9 سے 11 سال کے 11 ہزار 633 بچوں کے اسکرین ٹائم ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا اور ان بچوں کو دو سالوں تک زیر مطالعہ رکھا گیا۔ بچوں نے اسکرین پر چھ مختلف طریقوں سے گزارے جانے والے وقت اور خود کشی کے رویوں کے حوالے سے سوالات کا جواب دیا۔
یونیورسٹی آف ٹورونٹو کے اسسٹنٹ پروفیسر اور تحقیق کے شریک مصنف کائل ٹی گینسن کا کہنا تھا کہ اس تحقیق کا زیادہ تر حصہ کووڈ-19 کی عالمی وباء سے پہلے مکمل کیا گیا لیکن اس کے نتائج اب کووڈ کے دوران ذہنی صحت کے بدتر ہونے کی وجہ سے مطابقت رکھتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔