- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- سپریم کورٹ میں انتخابات نظرثانی کیس کی سماعت کچھ ہی دیر بعد ملتوی
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی کا سوال، وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
- سیاحوں میں مقبول وینس کی نہرکا پانی اچانک سبز ہوگیا
- پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- گرلز اسکول کی ٹینکی میں چھپکلی گرگئی، پانی پینے سے 20 بچوں کی طبیعت خراب
- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
- شہریار آفریدی کو جیل میں ڈیتھ سیل سے اے کلاس فراہم کرنے کی درخواست
- نئے انگلش کرکٹرز بھی امریکی لیگ کے نشانے پر آگئے
- شاہینز زمبابوے میں ون ڈے سیریز ہارنے پر مایوس، مستقبل کیلیے پرعزم
- خواتین قیدیوں سے بدسلوکی کے معاملے پر 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم تشکیل
- نیشنل گیمز؛ بسمہٰ خان کا سوئمنگ پول پر راج، 8 گولڈ میڈلز جیت لیے
گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے وقت ہاتھوں سے نکلتا جا رہا ہے

انٹرلیکن: اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ میں خبردار کیا ہے کہ گلوبل وارمنگ سے نمٹنے کے لیے انسانوں کے ہاتھ سے وقت نکلتا جا رہا ہے۔
سیکڑوں سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی تحقیق میں کہا گیا کہ دنیا ایک ایسے مقام پر پہنچنے کے قریب ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں لیکن اس تباہی سے ابھی بھی بچا جا سکتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دنیا بھرمیں گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں بڑے پیمانے پر کٹوتی کی شروعات کی ضرورت ہے ورنہ کرہ ارض کا درجہ حرارت 1.5 ڈگری سیلسیس کی حد سے تجاوز کر جائے گا۔
رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ درجہ حرارت میں ایک ڈگری کا اضافہ زمین پر انتہائی نوعیت کے وقوعات کا سبب بنے گا۔
ان تباہ کاریوں میں گلیشیئروں کے پگھلنے کے سبب سطح سمندر میں اضافہ ہوگا جس کے نتیجے میں زراعت، جنگلات، ماہی گیری، توانائی اور سیاحت کو شدید معاشی نقصان کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اقوامِ متحدہ کی جانب سے موسمیاتی تغیر پر بنائے جانے والے بین الحکومتی پینل (آئی پی سی سی) کی جانب سے پیش کی جانے والی رپورٹ میں بتایا گیا کہ متوسط سطح پر گرین ہاؤس گیس کے اخراج کے سبب 2081 سے 2100 کے درمیان زمین پر 2.7 ڈگری سیلسیس اضافہ متوقع ہے۔لیکن اگر یہ اخراج انتہائی کم ہوتا ہے تو یہ درجہ حرارت 1.4 ڈگری جبکہ اگر اخراج انتہائی زیادہ ہوتا ہے تو 4.4 ڈگری تک بڑھ سکتا ہے۔
ان نتائج سے نبردآزما ہونے کے لیے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں 2030 تک 48 فی صد، 2035 تک 65 فی صد، 2040 تک 80 فی صد اور 2050 تک 99 فی صد کٹوتی کرنی ہوگی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔