کمانڈ اینڈ کنٹرول روم ختم، مرکزی پولیس دفتر پر حملے کا خدشہ

منور خان  بدھ 16 اپريل 2014
انتظامی غفلت سے کنٹرول روم کے لیے خریدا جانے والا لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان ناکارہ ہونے لگا

انتظامی غفلت سے کنٹرول روم کے لیے خریدا جانے والا لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان ناکارہ ہونے لگا

کراچی: مرکزی پولیس دفتر کی نگرانی کے لیے قائم کیا جانے والاکمانڈ اینڈ کنٹرول روم ختم کر کے فوٹی کاپی سیکشن میں تبدیل کردیا گیا۔

سندھ پولیس کے مرکزی عمارت کی انتظامیہ کی غفلت کے باعث عمارت اور اطراف کی مانیٹرنگ بند ہونے سے دہشت گردی کا واقعہ رونما ہونے کا خدشہ ہے،کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کے لیے خریدا جانے والا لاکھوں روپے مالیت کا قیمتی سامان ناکارہ ہونے لگا، تفصیلات کے مطابق سینٹرل پولیس آفس کی اہم عمارت جہاں سندھ بھر سے پولیس افسران اور اہم افراد کی آمدورفت جاری رہتی ہے عمارت میں ملازمین اور دیگر آنے جانے والے افراد کی نقل و حرکت پر نگاہ رکھنے کے لیے عمارت کی راہداریوں ، سیڑھیوں ، پارکنگ ایریا اور دیگر مقامات پر32 کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے گئے تھے،6 کیمرے مرکزی پولیس دفتر کی عمارت کے باہر آئی آئی چندریگر روڈ پر اور 2 کیمرے عمارت کے عقب میں موٹر سائیکل پارکنگ ایریا میں نصب کیے گئے ہیں ان کیمروں کی مدد سے کی جانے والی نگرانی کے لیے مرکزی پولیس دفتر کے گراؤنڈ فلور پر کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کیا گیا تھا جہاں تعینات عملہ کیمروں کی مدد سے عمارت کے اندر اور باہر ہونے والی نقل و حرکت کی مانیٹرنگ کرتا تھا بلکہ ان کیمروں کی مدد سے روزانہ ریکارڈنگ بھی محفوظ کی جاتی تھی۔

مرکزی پولیس دفتر کی انتظامیہ (ایڈمن) کی جانب سے حیرت انگیز طور پر کمانڈ اینڈ کنٹرول روم کو ختم کر کے وہاں پر فوٹو کاپی سیکشن قائم کر دیا گیا ہے جبکہ وہاں پر تعینات عملے اور لاکھوں روپے مالیت کے قیمتی سامان کو لاوارث حالت میں چھوڑ دیا گیا  ہے جس سے قیمتی آلات اور سامان ناکارہ ہونے کا خدشہ ہے، پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ مرکزی پولیس دفتر کی عمارت میں کیمرے تو تاحال نصب ہیں تاہم کمانڈ ایند کنٹرول روم ختم کیے جانے کی وجہ سے عمارت کے اندر اور باہر کی مانیٹرنگ بند ہوچکی ہے جس کے باعث دہشت گردی کا کوئی بھی غیر معمولی واقعہ رونما ہونے کا اندیشہ ہے۔

مرکزی پولیس دفتر کے باہر آئی آئی چندریگر روڈ پر ٹریفک اور پیدل آنے جانے والے افراد کی نقل و حرکت کو مانیٹر کرنے کے لیے مختلف سمتوں میں اور فاصلے پر 6 کلوز سرکٹ کیمرے جبکہ مرکزی پولیس دفتر کے عقب میں موٹر سائیکل پارکنگ ایریا میں آنے جانے والوں پر کڑی نگاہ رکھنے کے لیے2 کلوز سرکٹ کیمرے نصب ہیں، مرکزی پولیس دفتر کی انتظامیہ (ایڈمن)کی جانب سے کمانڈ اینڈ کنٹرول روم ختم کیے ہوئے10 روز سے زائد گزر چکے ہیں اور تاحال کمانڈ اینڈ کنٹرول دوبارہ قائم نہیں کیا گیا ہے جس سے مرکزی پولیس دفتر کے اندر اور باہر نہ صرف نگرانی کا عمل معطل ہونے سے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کا خدشہ ہے،کمانڈ اینڈ کنٹرول روم قائم کرنے کے لیے انتظامیہ کو 6 منزلہ مرکزی پولیس دفتر کی عمارت میں کوئی جگہ نہیں مل رہی جس سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا کہ ایڈمن انتظامیہ مرکزی پولیس دفتر کی حفاظت کے لیے کس حد تک سنجیدہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔