- وزیراعظم کا بھارت میں ٹرین حادثے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس
- صنعتی شعبے کے گیس ٹیرف کا حریف ممالک کے ٹیرف سے موازنہ کرینگے، اسحاق ڈار
- بہو سے شادی کیلیے 6 سالہ پوتے کو اغوا کے بعد قتل کرنے والا شقی القلب دادا گرفتار
- 9 مئی واقعات: سابق ایم پی اے فرحت فاروق گرفتار
- پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ
- نیشنل بینک کے ملازمین نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا
- ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے، مزید برادشت نہیں کرینگے، گرفتار پی ٹی آئی خواتین
- پرویز الٰہی کے ترجمان کو پولیس نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا
- اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر پی ٹی آئی کا اداروں کیخلاف پروپیگنڈا ناکام
- سابق ڈپٹی اسپیکر پختونخوا اسمبلی محمود جان گرفتار
- فیصل آباد پولیس کو مطلوب 3 ملزمان یو اے ای سے گرفتار
- 9، 10 مئی کو اسلحہ نکال کر پولیس کو دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار
- بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
- پاکستان کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ بورڈز نے بھی مالیاتی ماڈل پر سوال اٹھادیا
- مجرمانہ کارروائیوں میں سیکیورٹی وردیاں استعمال کرنے والوں پر مقدمے کا حکم
- تجارتی خسارہ، 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد کمی
- سگریٹس پر ٹیکس چوری، خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
- اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
- جامعہ کراچی میں جھگڑے پر پانچ ملزمان گرفتار
- 9 مئی کو جی ایچ کیو پرحملہ کرنے والے ایک اور شرپسند کی شناخت
امریکا کا پاکستان میں انسانی حقوق کی صورتحال پر تشویش کا اظہار

پاکستان میں انسانی حقوق کی صورت حال اچھی نہیں؛ امریکی رپورٹ (فوٹو: فائل)
واشنگٹن: امریکی وزارت خارجہ کی رپورٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کے آزادی مارچ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ پاکستان میں نئی حکومت کے دور میں انسانی حقوق کی صورتحال بدستور تشویشناک ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی انسانی حقوق سے متعلق سالانہ رپورٹ میں گزشتہ برس 2022 میں سابق وزیراعظم عمران خان کو عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد سے منظرنامے کو شامل کو کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد تحریک انصاف کے احتجاج، عوامی ریلیوں اور آزادی مارچ کے دوران گرفتاریاں کی گئیں اور دو اموات بھی ہوئیں۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا کہ اس دوران فوج اور عدلیہ پر تنقیدی مواد نشر یا شائع کرنے پر آئینی پابندیاں نافذ کی گئیں اور میڈیا کو سیاستدانوں کی تقاریر اور انتخابات سے متعلق کوریج کو سنسر کرنے پر مجبور کیا گیا۔
امریکی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان میں اب بھی آزادیٔ اظہارِ رائے اور میڈیا پر سنگین پابندیوں کے علاوہ صحافیوں کو بلاجواز گرفتاریوں، تشدد، سنسر شپ، اور جبری گمشدگی کا سامنا ہے۔
رپورٹ میں پاکستان بھر کی جیلوں میں سخت اور جان لیوا حالات زار کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے اور سیاسی قیدیوں پر تشدد پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
تاہم امریکی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا ہے کہ 2022 میں ہونے والے انتخابات میں زیادہ تر علاقوں میں سیاسی جماعتوں اور امیدواروں کے انتخابی مہم چلانے، الیکشن لڑنے یا ووٹ مانگنے کے حق میں کوئی مداخلت نہیں کی گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔