- صنعتی شعبے کے گیس ٹیرف کا حریف ممالک کے ٹیرف سے موازنہ کرینگے، اسحاق ڈار
- بہو سے شادی کیلیے 6 سالہ پوتے کو اغوا کے بعد قتل کرنے والا شقی القلب دادا گرفتار
- 9 مئی واقعات: سابق ایم پی اے فرحت فاروق گرفتار
- پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ
- نیشنل بینک کے ملازمین نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا
- ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے، مزید برادشت نہیں کرینگے، گرفتار پی ٹی آئی خواتین
- پرویز الٰہی کے ترجمان کو پولیس نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا
- اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر پی ٹی آئی کا اداروں کیخلاف پروپیگنڈا ناکام
- سابق ڈپٹی اسپیکر پختونخوا اسمبلی محمود جان گرفتار
- فیصل آباد پولیس کو مطلوب 3 ملزمان یو اے ای سے گرفتار
- 9، 10 مئی کو اسلحہ نکال کر پولیس کو دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار
- بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
- پاکستان کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ بورڈز نے بھی مالیاتی ماڈل پر سوال اٹھادیا
- مجرمانہ کارروائیوں میں سیکیورٹی وردیاں استعمال کرنے والوں پر مقدمے کا حکم
- تجارتی خسارہ، 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد کمی
- سگریٹس پر ٹیکس چوری، خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
- اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
- جامعہ کراچی میں جھگڑے پر پانچ ملزمان گرفتار
- 9 مئی کو جی ایچ کیو پرحملہ کرنے والے ایک اور شرپسند کی شناخت
- کراچی؛ موٹر ٹیکس ادائیگی چیکنگ 5 جون سے شروع کرنے کا اعلان
فلسطین نہ قوم ہے اور نہ اس کی کوئی تاریخ یا ثقافت ہے، اسرائیلی وزیر کی ہرزہ سرائی

فلسطین اتھارٹی اور امریکا نے اسرائیلی وزیر کے بیان کی مذمت کی؛ فوٹو: فائل
تل ابیب: اسرائیلی وزیر کے فلسطین دشمنی پر مبنی بیان سے کٹر یہودی ریاست کا چہرہ بے نقاب ہوگیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ پریس کانفرنس میں کہا کہ فلسطین نام کی کوئی قوم نہیں یہ نام تو محض چند برسوں سے زیر گردش ہے۔ فلسطین کی کوئی تاریخ یا ثقافت نہیں۔
اس سے قبل اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے فلسطین کے ایک قصبے کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی دھمکی بھی دی تھی۔ وہ اسلام، مسلمانوں اور فلسطین کے خلاف متنازع بیانات کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خزانہ بیزلیل سموٹریچ نے جس ڈیسک پر کھڑے ہوکر یہ بات کی تھی اس پر اردن کے ساتھ الحاق پر مبنی نام نہاد اسرائیلی سرزمین کا نقشہ بھی موجود تھا جس پر اردن نے شدید احتجاج کیا اور اسرائیلی وزیر کو معافی مانگنی پڑی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: اسرائیل رمضان کے دوران مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کی عبادت میں خلل نہ ڈالے، فلسطین
فلسطین اتھارٹی کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ اسرائیل کے وزیر کا بیان انتہا پسندانہ اور نسل پرستی پر مبنی ہے۔ وزیر اپنے صیہونی نظریے پر کاربند رہتے ہوئے رمضان سے قبل ماحول کو کشیدہ کرنا چاہتے ہیں تاکہ رمضان میں مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کی عبادت کے دوران یہودیوں کے داخلے پر پابندی کے معاہدے سے انحراف کا جواز آسکے۔
دوسری جانب امریکا سمیت برطانیہ اور دیگر ممالک نے اسرائیلی وزیر کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو نسل پرستی اور نفرت کی نہیں بلکہ امن اور محبت کی ضرورت ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔