- آئی سی سی چیف سے ملاقات؛ پی سی بی اپنی ٹیم بھارت بھیجنے کے موقف پر قائم
- سچن ٹنڈولکر نے اپنے ‘شاندار کیریئر اور کامیاب زندگی‘ کا راز بتادیا
- پی ٹی آئی رہنما شہریار آفریدی اڈیالہ جیل سے رہائی کے بعد دوبارہ گرفتار
- سونے کی عالمی قیمت میں اضافہ، مقامی نرخ کم ہوگئے
- گھر کیوں خراب کیا؟ مالک مکان نے کرایہ داروں کو قتل کردیا
- حکومت سے مذاکرات میں بجٹ پر توجہ مرکوز کی جائے گی، آئی ایم ایف پاکستان چیف
- عمران خان کی گرفتاری میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا، وزیر دفاع
- عمران خان کی رہائش گاہ کا سرچ وارنٹ غیر مؤثر قرار
- مہسا امینی کی زیرحراست موت کی خبر دینے والی صحافی کیخلاف عدالتی کارروائی
- صدر مملکت دو روزہ دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے
- پی ٹی آئی کے مزید رہنماؤں کو حراست میں لینے کا فیصلہ، فہرستیں تیار
- جسٹس اقبال حمید الرحمٰن چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ تعینات
- عمران خان کی اے ٹی سی اور ہائیکورٹ آمد، ضمانتی مچلکے جمع کروادیے
- 9 مئی؛ حمزہ کیمپ حملے میں ملوث 30 ملزمان کی شناخت پریڈ مکمل
- حکومت کا آڈیو لیکس کمیشن بینچ کے تینوں ججز پر اعتراض
- مہندر سنگھ دھونی نے فینز کے لیے کون سا بڑا اعلان کردیا؟
- مقبوضہ کشمیر میں ہندو یاتریوں کی بس کھائی میں گر گئی؛ 10 ہلاک اور55 زخمی
- 9 مئی کے واقعات پر خیبر پختونخوا میں 2528 افراد گرفتار ہوئے، رپورٹ
- سعودی بریگیڈیئر جنرل جوان بیٹے کو بچاتے بچاتے سمندر میں ڈوب گئے
- کراچی میں شادی کی تقریب کے دوران فائرنگ، مدرسے کا طالبعلم جاں بحق
خون میں کیفین کی زیادہ مقدار کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے

لندن: ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خون میں کیفین کی زیادہ مقدار لوگوں کو کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔
امپیریل کالج لندن میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کیفین کے جسم میں استحالہ ہونے کی رفتار وزن پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ البتہ یہ بات جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا زیادہ کافی کا پیا جانا وزن کم رکھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ نہیں۔
اس تحقیق میں 10 ہزار کے قریب افراد شریک ہوئے جو چھ طویل مدتی تحقیقوں میں حصہ لے رہے تھے۔ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ شرکاء جن کے خون میں کیفین کی سطح زیادہ تھی ان کا باڈی ماس اشاریہ(بی ایم آئی) کم تھا۔ اس کے علاوہ ان افراد کے ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم تھے۔
اس کے برعکس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کیفین کے تیزی کے ساتھ استحالہ ہونے سے ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے ساتھ بی ایم آئی کے زیادہ ہونے معمولی امکانات ہوتے ہیں۔
امیریل کالج لندن کے کلینکل سائنس دان ڈاکٹر دِپیندر گِل کے مطابق ہماری کیفین کے 95 فی صد حصے کا استحالہ ایک خامرہ کرتا ہے۔ CYP1A2 اور AHR وہ دو جین ہیں جو اس خامرے کی سطح اور عمل کو متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان جینیاتی متغیرات(جو لوگوں میں کیفین کے استحالے کے عمل کے تیز یا سست ہونے کا سبب ہوتے ہیں) کو استعمال کرتے ہوئے تحقیق میں معلوم ہوا کہ سست استحالے کی صورت میں خون میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور مقدار زیادہ ہونے کے سبب باڈی ماس انڈیکس اور ذیا بیطس کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔