- گورننس کے نظام میں اصلاحات اور معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
- سفاک بھائی اور باپ نے ملکر کر لڑکی کو سفاکانہ انداز سے قتل کردیا
- ماسکو حملہ کے بعد تاحال 95 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، رپورٹ
- ججز کے خط کا معاملہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی اہم ملاقات آج ہوگی
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس آج بھی ہوگا
- پنجاب یونیورسٹی میں لڑکی کو چھیڑنے سے روکنے پر اوباش لڑکے کی کلرک پر فائرنگ
- کراچی: رشتے کے تنازع پر فائرنگ سے ماں جاں بحق، بیٹی زخمی
- پاکستان نے اسرائیل کو ہتھیاروں کی فراہمی پر پابندی کی حمایت کردی
- اردو یونیورسٹی کی پرنسپل سیٹ کی منتقلی کی جانب پہلا قدم، کراچی میں کیمپس انچارجز تعینات
- ججوں کے الزامات پر تحقیقات کیلئے سپریم کورٹ کی کمیٹی تشکیل دی جائے، پاکستان بار کونسل
- بشری بی بی خوش قسمت، بیڈ روم میں مزے سے شہد کھا کر قید کاٹ رہی ہیں، عظمیٰ بخاری
- جرمنی میں موٹروے پر بس کے خوفناک حادثے میں 5 افراد ہلاک
- اروند کیجریوال کی گرفتاری سے متعلق امریکی بیان پر بھارت کا شدید ردعمل
- سندھ میں اسمگل شدہ اسلحے کے لائسنس جاری ہونے کا انکشاف
- چائنیز انجینئروں کی بس پر خودکش حملے کا مقدمہ سی ٹی ڈی میں درج
- وزیراعلیٰ بلوچستان کا غیر حاضر سرکاری ملازمین کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کا حکم
- کراچی میں ڈاکو فیکٹری ملازمین سے ایک کروڑ 82 لاکھ روپے چھین کر فرار
- پاکستان میں دہشت گردی کا منبع افغانستان میں ہے، وزیر دفاع
- پنجاب: شہریوں کو دھاتی ڈور سے بچانے کے لیے موٹرسائیکلوں پر حفاظتی وائرز کی تنصیب
- اسمارٹ فون صارفین جعلسازیوں کی نئی لہر سے ہوجائیں ہوشیار!
خون میں کیفین کی زیادہ مقدار کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے
لندن: ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خون میں کیفین کی زیادہ مقدار لوگوں کو کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔
امپیریل کالج لندن میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کیفین کے جسم میں استحالہ ہونے کی رفتار وزن پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ البتہ یہ بات جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا زیادہ کافی کا پیا جانا وزن کم رکھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ نہیں۔
اس تحقیق میں 10 ہزار کے قریب افراد شریک ہوئے جو چھ طویل مدتی تحقیقوں میں حصہ لے رہے تھے۔ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ شرکاء جن کے خون میں کیفین کی سطح زیادہ تھی ان کا باڈی ماس اشاریہ(بی ایم آئی) کم تھا۔ اس کے علاوہ ان افراد کے ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم تھے۔
اس کے برعکس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کیفین کے تیزی کے ساتھ استحالہ ہونے سے ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے ساتھ بی ایم آئی کے زیادہ ہونے معمولی امکانات ہوتے ہیں۔
امیریل کالج لندن کے کلینکل سائنس دان ڈاکٹر دِپیندر گِل کے مطابق ہماری کیفین کے 95 فی صد حصے کا استحالہ ایک خامرہ کرتا ہے۔ CYP1A2 اور AHR وہ دو جین ہیں جو اس خامرے کی سطح اور عمل کو متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان جینیاتی متغیرات(جو لوگوں میں کیفین کے استحالے کے عمل کے تیز یا سست ہونے کا سبب ہوتے ہیں) کو استعمال کرتے ہوئے تحقیق میں معلوم ہوا کہ سست استحالے کی صورت میں خون میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور مقدار زیادہ ہونے کے سبب باڈی ماس انڈیکس اور ذیا بیطس کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔