- انتخابات نظرثانی کیس: چیف جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سماعت آج ہوگی
- 119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
- عوام کو گمراہ کرنے اور ملک کو کئی سال پیچھے دھکیلنے والے بے نقاب ہوگئے، نواز شریف
- گیدڑ کو دیکھو خود پرمشکل وقت آیا تو امریکا کے پاؤں پکڑ لیے، مریم نواز
- فیفا ورلڈ کپ میں سیکیورٹی گارڈ کی ڈیوٹی کرنے والے دو پاکستانی اب تک جیل میں قید
- بھوکا ریچھ 60 کیک کھا گیا اور بیکری والے دیکھتے رہ گئے
- جیلوں میں خواتین سے ناروا سلوک کا پروپیگنڈا گمراہ کن ہے، نگران وزیر اطلاعات پنجاب
- بھارتی خواتین ریسلرز کو جنسی ہراسانی کیخلاف آواز اٹھانے پر گرفتار کرلیا گیا
- عمران فتنے کو ووٹ کی طاقت سے مائنس کریں گے، رانا ثنا اللہ
- عمران خان اتنا آگے جاچکا ہے کہ اس سے مذاکرات نہیں ہوسکتے، وزیردفاع
- فرانسیسی فٹبالر مباپے کا پاکستانی ہم شکل سوشل میڈیا پر وائرل
- 9 مئی واقعات؛ کراچی میں پی ٹی آئی کے سرکردہ رہنماؤں اورکارکنان کی فہرست تیار
- صدرمملکت کی جگہ مودی نے پارلیمانی عمارت کا افتتاح کردیا، اپوزیشن کا بائیکاٹ
- مختلف وٹامن اور ورزش دماغ کو جوان رکھنے میں معاون ثابت
- امریکا؛ ہائی اسکول کے 33 میں سے 28 طالبعلم فیل؛ گریجویشن تقریب منسوخ
- ٹی ٹی پی میں اندرونی اختلافات شدید، آپس کی لڑائی میں درجنوں دہشتگرد ہلاک و زخمی
- کراچی، سپرہائی وے سے ملنے والی لاش کی شناخت ہوگئی، مقتول کوسوتیلے باپ نے قتل کیا
- صدر و وزیراعظم کا یوم تکبیرپرقوم کو خراج تحسین و مبارکباد
- جڑواں شہروں میں منشیات سپلائی کا بڑا نیٹ ورک بے نقاب، 2 ملزمان گرفتار
- امریکی شخص فلائٹ کے لیے ، سڑک کھودنے والی گاڑی چراکر ایئرپورٹ جا پہنچا
خون میں کیفین کی زیادہ مقدار کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے

لندن: ایک نئی تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خون میں کیفین کی زیادہ مقدار لوگوں کو کم وزن رہنے میں مدد دے سکتی ہے۔
امپیریل کالج لندن میں کی جانے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ کیفین کے جسم میں استحالہ ہونے کی رفتار وزن پر اثر انداز ہوسکتی ہے۔ البتہ یہ بات جاننے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے کہ آیا زیادہ کافی کا پیا جانا وزن کم رکھنے میں مدد دے سکتا ہے کہ نہیں۔
اس تحقیق میں 10 ہزار کے قریب افراد شریک ہوئے جو چھ طویل مدتی تحقیقوں میں حصہ لے رہے تھے۔ تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وہ شرکاء جن کے خون میں کیفین کی سطح زیادہ تھی ان کا باڈی ماس اشاریہ(بی ایم آئی) کم تھا۔ اس کے علاوہ ان افراد کے ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے امکانات بھی کم تھے۔
اس کے برعکس تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ کیفین کے تیزی کے ساتھ استحالہ ہونے سے ٹائپ ٹو ذیا بیطس میں مبتلا ہونے کے ساتھ بی ایم آئی کے زیادہ ہونے معمولی امکانات ہوتے ہیں۔
امیریل کالج لندن کے کلینکل سائنس دان ڈاکٹر دِپیندر گِل کے مطابق ہماری کیفین کے 95 فی صد حصے کا استحالہ ایک خامرہ کرتا ہے۔ CYP1A2 اور AHR وہ دو جین ہیں جو اس خامرے کی سطح اور عمل کو متاثر کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ان جینیاتی متغیرات(جو لوگوں میں کیفین کے استحالے کے عمل کے تیز یا سست ہونے کا سبب ہوتے ہیں) کو استعمال کرتے ہوئے تحقیق میں معلوم ہوا کہ سست استحالے کی صورت میں خون میں کیفین کی مقدار زیادہ ہوتی ہے اور مقدار زیادہ ہونے کے سبب باڈی ماس انڈیکس اور ذیا بیطس کے خطرات کم ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔