- پی ٹی آئی کے مزید 6 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
- صدر مملکت کا تین امپورٹڈ گاڑیوں کی نیلامی پر کسٹم حکام کوادائیگی کا حکم
- جماعت اسلامی کا پی ٹی آئی یوسی چیئرمینز کی گرفتاری کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع
- ایسا بدترین دور پوری زندگی نہیں دیکھا، فاشسٹ آمریت ہے، پی پی رہنما لطیف کھوسہ
- مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
- بت ہیں جماعت کی آستینوں میں، اعجاز چوہدری گفتگو میں آبدیدہ
- سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر قانون بن گیا، نواز شریف اور جہانگیر ترین اپیل کرسکیں گے
- پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹرولز کی ایک اور جعلسازی بے نقاب
- پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی جانب سے نو مئی پر مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع
- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کیلیے درست راستہ اختیار کریں، چیف جسٹس
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی کا سوال، وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
- سیاحوں میں مقبول وینس کی نہرکا پانی اچانک سبز ہوگیا
- پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- گرلز اسکول کی ٹینکی میں چھپکلی گرگئی، پانی پینے سے 20 بچیوں کی طبیعت خراب
- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
پولیس، ایف آئی اے کو عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس

—فائل فوٹو
لاہور: ہائی کورٹ نے پولیس اور ایف آئی اے کو چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف کارروائی سے روکنے کا حکم واپس لے لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات کے لیے کیس کی سماعت ہوئی، سرکاری وکیل نے بیان حلفی کے ساتھ رپورٹ جمع کروائی۔
دوران سماعت، فواد چوہدری نے سرکاری وکیل سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کیا بیان حلفی رپورٹ کے ساتھ لگا ہے؟ جس پر جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ یہ پوچھنا آپ کا کام نہیں بلکہ عدالت کا کام ہے۔
وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ مجھے آج 23کیسز کی لسٹ دی گئی۔ عدالت نے سرکاری وکیل کو لسٹ پر بھی دستخط کرنے کا حکم دیا۔ سرکاری وکیل نے کہا کہ ایف آئی اے نے کیسز کی فہرست کی مصدقہ کاپی بیان حلفی کے ساتھ جمع کروا دی ہے۔
فواد چوہدری نے کہا کہ ہم تو سمجھتے تھے 100مقدمات ہیں لیکن یہ تو 100سے زیادہ ہیں۔ وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ آج پنجاب میں عمران خان کے خلاف درج مقدمات کی تعداد 84 ہے جبکہ عمران خان کے خلاف اسلام آباد میں مقدمات کی تعداد 43 ہے، کل پنجاب میں 56 اور اسلام آباد میں مقدمات کی تعداد 33 تھی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے خلاف گھنٹوں میں مقدمات درج ہو رہے ہیں۔
نیب کے وکیل نے جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی جس پر عدالت نے نیب کے وکیل کو فوری کیسز کی رپورٹ جمع کروانے کا حکم دیا۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ نے صرف عمران خان کے خلاف نیب کے کیسز کی فہرست جمع کروانی ہے، جس پر وکیل نیب نے کہا کہ مجھے پٹیشن کی کاپی دیں میں جواب جمع کرواؤں گا۔
وکیل اظہر صدیق نے کہا کہ میں نے 17فروری کو عمران خان کے خلاف نیب کیسز کی فہرست کے لیے نیب کو خط لکھا لیکن یہ نیب کی بدنیتی ہے، ہمارا حق ہے کہ بتایا جائے عمران خان کے خلاف نیب میں کتنے کیسز ہیں۔
عدالت نے 24مارچ کو نیب اور اینٹی کرپشن کو رپورٹ جمع کروانے کا حکم دے دیا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ بتائیں عمران خان کے خلاف اینٹی کرپشن میں کتنے مقدمات زیر سماعت ہیں؟ نیب اور اینٹی کرپشن تعاون نہیں کر رہے۔
اینٹی کرپشن نے بھی جواب جمع کروانے کے لیے مہلت مانگی، جس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آج نیب اور اینٹی کرپشن تفصیلات جمع کرواتے تو کیس ختم ہو جاتا۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے اور پولیس نے مقدمات کی تفصیلات پیش کر دی ہے اب حکم امتناعی کو برقرار نہیں رکھ سکتے۔
لاہور ہائیکورٹ نے پولیس اور ایف آئی کو عمران خان کے خلاف کاروائی سے روکنے کا حکم واپس لے لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔