- مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
- بت ہیں جماعت کی آستینوں میں، اعجاز چوہدری گفتگو میں آبدیدہ
- سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر قانون بن گیا، نواز شریف اور جہانگیر ترین اپیل کرسکیں گے
- پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹرولز کی ایک اور جعلسازی بے نقاب
- پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی جانب سے نو مئی پر مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع
- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کیلیے درست راستہ اختیار کریں، چیف جسٹس
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی کا سوال، وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
- سیاحوں میں مقبول وینس کی نہرکا پانی اچانک سبز ہوگیا
- پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- گرلز اسکول کی ٹینکی میں چھپکلی گرگئی، پانی پینے سے 20 بچیوں کی طبیعت خراب
- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
- 9مئی واقعات؛ پی ٹی آئی کے 40 کارکنوں پر مقدمات سے دہشتگردی کی دفعات ختم
- لاپتا شہریوں کو بازیاب کرانا ریاست کی ذمہ داری ہے، سندھ ہائیکورٹ
- معاشی بحالی کیلیے طویل المدتی پالیسی بنانا ناگزیر
- 2027 تک ملکی معیشت کو سود سے پاک کرنا ہے، گورنر اسٹیٹ بینک
انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 73 پیسے گھٹ گئی

(فوٹو : فائل)
کراچی: ڈالر کی انٹربینک قیمت 73 پیسے گھٹ کر 283.19 روپے کی سطح پر آگئی جبکہ اوپن مارکیٹ ریٹ میں 50 پیسے کا اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈیمانڈ نہ ہونے کے باعث بدھ کو بھی انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا تاہم اوپن مارکیٹ میں عمرہ زائرین کی ڈیمانڈ آنے سے ڈالر کی محدود پیمانے پر اڑان جاری رہی۔
انٹربینک میں کاروباری دورانیے کی ابتدا میں ڈالر کی قدر 13 پیسے بڑھ کر 284 روپے سے تجاوز کرگئی تھی لیکن کچھ ہی وقفے کے بعد ڈالر تنزلی سے دوچار ہوا جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کا انٹربینک ریٹ 73 پیسے کی کمی سے 283.19 روپے کی سطح پر بند ہوا، اسکے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر 50 پیسے کے اضافے سے 286 روپے کی سطح پر بند ہوا۔
ماہرین کا کہنا ہے مطلوبہ شرائط پوری ہونے کے بعد آئی ایم ایف کی دوست ممالک 6 سے7ارب ڈالر کی فنانسنگ کی ضمانت کے حصول نہ ہونے سے آئی ایم ایف معاہدہ طول اختیار کرتا جارہا ہے جو تجارت و صنعتی شعبوں کی سرگرمیوں کو ناصرف شدید متاثر کررہا ہے بلکہ برآمدی شعبوں نے تاریک مستقبل کے خدشات پر اپنا سرمایہ سمیٹ کر بیرون ملک منتقلی کی کوششیں شروع کردی ہیں لہذا ذرمبادلہ کی مقامی مارکیٹیں اب ڈیمانڈ سپلائی پر نہیں بلکہ سینٹیمنٹس پر چل رہی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے درآمدی ایل سیز کھولنے کی اجازت دیدی تو مارکیٹ میں ڈالر کی خطرناک حد تک ڈیمانڈ موجود ہے جس سے روپیہ کے چاروں شانے چت ہونے کے اندیشے لاحق ہیں۔ فروری میں رئیل ایفیکٹیو ایکس چینج ریٹ 86.45 پوائنٹس کی کم ترین سطح پر آگیا ہے جو جنوری میں 93.96 پوائنٹس پر تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔