- پی ٹی آئی کے مزید 6 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
- صدر مملکت کا تین امپورٹڈ گاڑیوں کی نیلامی پر کسٹم حکام کوادائیگی کا حکم
- جماعت اسلامی کا پی ٹی آئی یوسی چیئرمینز کی گرفتاری کیخلاف سندھ ہائیکورٹ سے رجوع
- ایسا بدترین دور پوری زندگی نہیں دیکھا، فاشسٹ آمریت ہے، پی پی رہنما لطیف کھوسہ
- مودی کی موجودگی میں بھارتی پارلیمنٹ سورہ رحمٰن کی تلاوت سے گونج اُٹھی
- بت ہیں جماعت کی آستینوں میں، اعجاز چوہدری گفتگو میں آبدیدہ
- سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹس آرڈر قانون بن گیا، نواز شریف اور جہانگیر ترین اپیل کرسکیں گے
- پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹرولز کی ایک اور جعلسازی بے نقاب
- پی ٹی آئی کے سینیٹرز کی جانب سے نو مئی پر مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع
- جناح ہاؤس حملے میں 260 سے زائد شرپسندوں کی گرفتاری کیلیے فہرستیں تیار
- نواز شریف کی بطور پارٹی صدر بحالی کی درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر
- آڈیو لیکس کمیشن کی تشکیل کیلیے درست راستہ اختیار کریں، چیف جسٹس
- پی ٹی آئی ویمن ونگ کی رہنما کنیز فاطمہ نے بھی پارٹی چھوڑ دی
- کراچی کے مختلف علاقوں میں بارش سے موسم خوشگوار
- آئی ایم ایف معاہدے پر حکومتی ناکامی کا سوال، وزیر خزانہ طیش میں آ گئے
- سیاحوں میں مقبول وینس کی نہرکا پانی اچانک سبز ہوگیا
- پی ٹی آئی نے پنجاب میں بلدیاتی الیکشن کی تیاریوں کیلیے کمیٹی تشکیل دیدی
- گرلز اسکول کی ٹینکی میں چھپکلی گرگئی، پانی پینے سے 20 بچیوں کی طبیعت خراب
- چیف جسٹس نے ’’گڈ ٹو سی یو‘‘ کہہ کر مقدمے کی درخواست نمٹادی
- بھارتی ریاست منی پور میں نسلی فسادات، 75 افراد ہلاک
تھری ڈی پرنٹر کی مدد سے میٹھی ڈش تیار کرلی گئی

نیو یارک: سائنس دانوں نے سات اجزاء کی مدد سے تھری ڈی پرنٹرز کا استعمال کرتے ہوئے ایک میٹھی ڈِش تیار کی ہے جس کا مقصد اس ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے متعدد غذائی اجزاء کے استعمال سے پکوان بنانے کے متعلق فہم میں اضافہ کرنا ہے۔
چیز کیک جیسی اس ڈش کو بنانے کے لیے گراہم کریکرز، پینٹ بٹر، نیوٹیلا، بنانا پیورے، اسٹرابیری جیم، چیری ڈریزل اور اسٹرابیری فراسٹنگ کا استعمال کیا گیا۔
جرنل این پی جے سائنس آف فوڈ میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے بتایا کہ ان کے کام نے تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ کی مستقبل کے وجود کی بنیاد ڈالی ہے۔
پیس یونیورسٹی میں نیوٹریشن اور ڈائیٹیٹکس کے پروفیسر کرسچین کوپر کے مطابق کم غذائیت والی پروسیسڈ غذائیں ہمارا ایک بڑا مسئلہ ہیں۔ تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ سے پروسیسڈ غذائیں تو بنیں گی لیکن غذائیت کو بہتر انداز میں کنٹرول کیا جا سکے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ٹیکنالوجی کی مدد سے کھانا نگلنے کے مسائل میں مبتلا افراد کے لیے اس طرح کے کھانے بنائے جاسکیں گے جن کی ان مریضوں کو ضرورت ہوگی۔
کولمبیا یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے تحقیق کے سربراہ مصنف جوناتھن بلٹِنجر کے مطابق کیوں کہ تھری ڈی فوڈ پرنٹنگ ٹیکنالوجی ابھی ابتدائی مراحل میں ہے۔ اس کو کارٹرج بنانے والے، ڈاؤن لوڈ کے قابل ریسیپی فائلز اور ایک ایسا ماحول جس میں یہ ریسیپیز بنا کر شیئر کی جاسکیں جیسے نظام کی ضرورت ہے جو اس ٹیکنالوجی کو سہارا دے سکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔