- نیدرلینڈز میں قرآن پاک کی بےحرمتی، پاکستان کی شدید الفاظ میں مذمت
- بابراعظم کے بعد امام الحق کا بھی ٹریفک چالان
- بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مسلم مخالف جرائم پیش آئے، بلومبرگ
- مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد
- الیکشن سے پہلے دما دم مست قلندر ہوگا، بعض باہر تو کچھ جیل میں ہونگے، منظوروسان
- نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا
- پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- 2000 سال پرانا بچے کا جوتا بندھے ہوئے فیتوں کے ساتھ دریافت
- پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں کسی ٹیم کا اضافہ نہیں ہوگا
- کرکٹربابراعظم کو لائسنس نہ ہونے پر 2 ہزار روپے جرمانہ
- شرح مبادلہ کو ایکسچینج کمپنیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، یونس ڈھاگا
- طالبان کا داعش کی نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ
- کراچی میں تیزاب گردی کا واقعہ؛ ’ذاتی دشمنی‘ پر ملزم نے خاتون کو نشانہ بنایا، پولیس
- بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کردیے
- الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا
- بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے
- اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا
- نیند میں کمی قلبی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے
- ڈالر کی گراوٹ کا رجحان جاری، انٹربینک میں مزید سستا ہوگیا
- نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
مشہور موسیقار ’بے ٹہووِن‘ کی موت کے 200 سال بعد ڈی این اے تجزیہ

جرمنی کے میکس پلانک انسٹی ٹیوٹ میں میں مشہور موسیقار بے ٹہووِن کی موت کے 200 سال بعد اس کے بالوں کا ڈی این اے تجزیہ کیا جارہا ہے۔ فوٹو: بشکریہ اے پی
نیویارک: جرمنی کے مشہور موسیقار بے ٹہووِن کی موت کے 200 سال بعد ماہرین نے اس کے بالوں کا ڈی این اے تجزیہ کرکے اس کی موت کی وجوہ معلوم کرنے کی کوشش کی ہے۔
لُڈوِگ وان بے ٹہووِن کے ڈی این اے سے معلوم ہوا کہ وہ معدے کے کئی امراض اور سننے کی صلاحیت میں کمی کا شکار بھی تھا۔ دوسری جانب اس کا جینیاتی تجزیہ بتاتا ہے کہ وہ امراضِ جگر کا شکار تھا یا اس کا امکان تھا۔
دوسری جانب یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ شاید بے ٹہووِن آخری دنوں میں ہیپاٹائٹس بی کا شکار تھا اور اس کی وجہ کثرت سے مے نوشی کو بتایا جارہا ہے۔
تاہم ماہرین اس کے بہرے پن کی کوئی وجہ نہیں بتاسکے اور اس پر مزید غور کررہے ہیں۔ تاہم ابتدائی تحقیقات جرنل آف کرنٹ بایالوجی میں شائع ہوچکی ہیں۔ 26 مارج 1827 میں ویانا میں فوت ہوا تھا جب اس کی عمر 56 برس تھی۔
تاریخ کے مطابق بے ٹہووِن شراب کا رسیا تھا اور معمول سے زائد مے نوشی کا عادی تھا۔ اسی وجہ سے اس کا جگر شدید متاثر ہوا اور اسی سے وہ فوت ہوا تھا۔ بے ٹہووِن جیسے عظیم موسیقار کی موت ہمیشہ سے ہی ایک معمہ رہی ہے اور ماہرین نے اس کی وجوہ جاننے کی ہمیشہ سے کوشش کی ہے۔
تاہم اب ٹیکنالوجی سے اس عظیم عبقری کے امراض پر روشنی ڈالنے میں مدد ملی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔