- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
بھارتی فوج کی سری لنکا میں شرمناک شکست اور انخلا کو23سال مکمل
کولمبو: بھارتی فوج کو سری لنکا میں شرمناک شکست اور انخلا کو 23 سال مکمل ہوگئے۔
سری لنکا کی حکومت اور تامل ٹائیگرز کے درمیان جنگ میں بھارت نے کھلے عام دہشتگردوں کی سرپرستی کی۔
بھارتی خفیہ ایجنسی را نے 1983 سے لے کر 2009 تک 20 ہزار تامل ٹائیگرز کو ٹریننگ اور اسلحہ فراہم کیا۔ سری لنکن حکومت نے جون 1987 میں تامل ٹائیگرز کے خلاف آپریشن آزادی شروع کیا تو اسے سبوتاژ کرنے کے لیے بھارتی بحریہ اور فضائیہ نے تامل باغیوں کو اسلحہ اور مدد فراہم کی۔
سری لنکا کے بار بار احتجاج کے باجود بھارت باز نہ آیا اور جولائی 1987 میں سری لنکا سے جبراً معاہدے کے ذریعے امن کے نام پر 80 ہزار بھارتی فوج سری لنکن جزیرے جافنا میں بھیج دی۔
بھارتی فوجیوں کی جانب سے وسیع پیمانے پر قتل عام، لوٹ مار اور اجتماعی زیادتیوں کے باعث جلد بھارتی فوج اور تامل باغیوں میں بھی جنگ شروع ہوگئی۔
بھارتی جنرل نے اس وقت کے وزیراعظم راجیو گاندھی کو 2 ہفتوں میں تامل باغیوں کے خاتمے کا یقین دلایا تاہم 3 سال گزرنے کے بعد بھارتی فوج کو شرمناک شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی کارروائی کے نتیجے میں 27 ہزار سری لنکن شہری، 5 ہزار سری لنکن فوجی اور 3 ہزار سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔
بھارت کی سری لنکا کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے باعث ملک میں جاری خانہ جنگی 20 سال طویل ہوگئی اور تامل باغیوں کے حملے میں بھارتی وزیراعظم راجیو گاندھی ہلاک ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔