- دراز قد کیلئے سرجری کرانے کے رجحان میں اضافہ
- حکومت کا پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 8 روپے کمی کا اعلان
- ٹک ٹاک کی بیوٹی ٹِپ نے خاتون کو اسپتال پہنچا دیا
- جن ججز کیخلاف ریفرنسز زیر التوا ہیں وہ میرٹ پر فیصلہ نہیں کرتے، پاکستان بار کونسل
- پیپلزپارٹی کسی کو مائنس کرنے کے حق میں نہیں اور مذاکرات کی حامی ہے، گیلانی
- جہانگیر ترین سے پی ٹی آئی کے 60 سے زائد اراکین اور رہنماؤں کے رابطے
- کچھ لوگوں کی انا اور ضد ملک سے بڑی ہوگئی ہے، چوہدری شجاعت
- واٹس ایپ اسٹیٹس پر اب وائس نوٹ بھی شیئر کیے جاسکیں گے!
- جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی
- ٹرینوں میں مسافروں کو نشہ آور چیزیں کھلا کر لوٹنے والا ملزم گرفتار
- اسٹیٹ بینک نے کریڈٹ کارڈز کی ادائیگیوں کے لیے ڈالر خریدنے کی اجازت دے دی
- افغانستان میں جنگی جرائم؛ آسٹریلوی فوجیوں کے شراب پینے پر پابندی عائد
- صحت کارڈ کا اجرا: بلوچستان کے شہریوں کو دس لاکھ روپے تک کے مفت علاج کی سہولت ہوگی
- پہاڑی سے پنیر کی لڑھکتی گیند پکڑنے کے مقابلے کا دوبارہ انعقاد
- عمران خان کو فوجی قوانین کے تحت سزا دے کر مثال بنانا چاہیے، سردار تنویرالیاس
- جنگ کا امکان؟ چین اور امریکا کے لڑاکا طیارے آمنے سامنے
- خاتون کی قابل اعتراض ویڈیو اور تصاویر شیئر کرنے والے ملزمان گرفتار
- عالمی ذیابیطس کا نقشہ جاری، پاکستان سرِ فہرست شمار
- کیا ایپل آئی فون 12 کو خیر باد کہنے جا رہا ہے؟
- مزید 18 کمپنیاں پی ٹی آئی کو مبینہ غیرقانونی فنڈنگ میں ملوث نکلیں
نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان

اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ ایسے تو یہ کبھی بھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے۔
عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہوجانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
صحافی نے سوال کیا کہ کیا سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اڑا دے گی؟۔
اس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر نہیں اڑائے گی تو سوال یہ ہے کہ اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ ایسے تو یہ کبھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں ،جنگل کا قانون بنا ہوا ہے، ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، وہی پاکستان کو جنگل کےقانون سے نکالنے کےلئے کھڑی ہے، اب کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا۔
انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کو کیاچیز ہوگی جو اب نہیں ہے، کیا اس وقت معاشی حالات ٹھیک ہوجائیں گے، دیشت گردی ختم ہوجائےگی؟، جوصورتحال چل رہی ہے اس وقت تو صورتحال اور زیادہ خطرناک ہونے جارہی ہے، اس کامطلب پھر آپ 8 اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے، جب ایک مرتبہ آئین سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا اس کےبعد تو آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں، ضیاء الحق نے 90 دن میں انتخابات کا کہا اور 11 سال پورے کرلئے، جب آپ ایک مرتبہ آئین توڑ دیتے ہیں تو پھر آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ لوگون کو اٹھایا جارہا ہے، غائب کیاجارہاہے، قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے مگر مجھ پر دہشت گردی کےچالیس مقدمات درج کردئیے گئے، کیا کوئی ماننے کےلئے تیار ہے کہ میں نے چالیس مرتبہ دہشت گردی کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔