- نواز شریف جیل توڑ کر نہیں حکومت کی اجازت سے باہر گئے، نگراں وزیر اطلاعات
- شہباز شریف قائد ن لیگ کو جارحانہ بیانیے سے روکنے میں ناکام
- لورالائی میں 2 گاڑیوں میں خوفناک تصادم، 4 افراد جاں بحق
- راولپنڈی؛ احتساب عدالت نے 22 ریفرنسز بحال کردیے، پیر کو سماعت ہوگی
- فاطمہ قتل کیس؛ بچی کی والدہ کو قتل کی دھمکی پر ایس ایچ او معطل
- جج نہ ہونے کے سبب جی ایچ کیو حملہ کیس لٹک گیا
- پاکستان سے آزاد تجارت کا معاہدہ آخری مرحلے میں ہے،تھائی لینڈ سفیر
- سابق چیف جسٹس اور جسٹس اعجاز کیخلاف مس کنڈکٹ کی شکایات بے بنیاد قرار
- پولیس کی جانب سے ذاتی مقاصد اور پیسوں کیلیے شہریوں کا کالز ریکارڈ نکلوانے کا انکشاف
- وکلا کیخلاف کرپشن مقدمات پر لاہور بار کا احتجاج، عدالتوں کو تالے لگادیے
- ٹی ٹی پی کیلیے بھتہ لینے والا سرگرم گروہ گرفتار، تفتیش میں ہوشربا انکشافات
- وال اسٹریٹ جرنل کی کینیڈا میں بھارتی دہشتگردی کی تصدیق
- راولپنڈی میں جعلی پارکنگ رسیدیں بناکر فیس لینے والے 5 ملزمان گرفتار
- کفایت شعاری کا مشورہ؟
- بحیرہ روم کی غذائیں دماغی کمزوری کے خطرات میں کمی لاسکتی ہیں، تحقیق
- بیٹریوں اور شمسی خلیوں کی کارکردگی بہتر کرنے والی نینو ربن
- دبئی میں دنیا کی پہلی زیرآب مسجد کی تعمیر
- لاہور میں طوفانی بارش سے نشیبی علاقے زیرِ آب آگئے
- کوشش ہے یو اے ای پاکستان سے گوشت درآمد روکنے کا فیصلہ واپس لے، ٹی ڈی اے پی
- لکی مروت میں ڈاکوؤں کی مسافر بس پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے،عمران خان

اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ ایسے تو یہ کبھی بھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی
لاہور: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہونے والی ہے۔
عمران خان نے لاہور ہائی کورٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کی اس الیکشن میں سیاسی موت ہوجانی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
صحافی نے سوال کیا کہ کیا سمجھتے ہیں کہ سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کے فیصلے کو اڑا دے گی؟۔
اس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ اگر نہیں اڑائے گی تو سوال یہ ہے کہ اکتوبر میں کیسے ہوں گے الیکشن؟ ایسے تو یہ کبھی کہہ دیں گے کہ پیسے نہیں ہیں ،جنگل کا قانون بنا ہوا ہے، ساری امیدیں ہی سپریم کورٹ سے وابستہ ہیں، وہی پاکستان کو جنگل کےقانون سے نکالنے کےلئے کھڑی ہے، اب کوئی اور راستہ باقی نہیں بچا۔
انہوں نے کہا کہ 8 اکتوبر کو کیاچیز ہوگی جو اب نہیں ہے، کیا اس وقت معاشی حالات ٹھیک ہوجائیں گے، دیشت گردی ختم ہوجائےگی؟، جوصورتحال چل رہی ہے اس وقت تو صورتحال اور زیادہ خطرناک ہونے جارہی ہے، اس کامطلب پھر آپ 8 اکتوبر سے بھی آگے نکل جائیں گے، جب ایک مرتبہ آئین سے نکلنے کا فیصلہ کرلیا اس کےبعد تو آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں، ضیاء الحق نے 90 دن میں انتخابات کا کہا اور 11 سال پورے کرلئے، جب آپ ایک مرتبہ آئین توڑ دیتے ہیں تو پھر آپ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ لوگون کو اٹھایا جارہا ہے، غائب کیاجارہاہے، قوم مجھے پچاس سال سے جانتی ہے مگر مجھ پر دہشت گردی کےچالیس مقدمات درج کردئیے گئے، کیا کوئی ماننے کےلئے تیار ہے کہ میں نے چالیس مرتبہ دہشت گردی کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔