- انضمام الحق کو ایشیا کا سب سے بڑا مڈل آرڈر بیٹسمین مانتا ہوں، سہواگ
- پیپلز پارٹی کے چوہدری لطیف اکبر آزاد کشمیر اسمبلی میں 14 ویں اسپیکر منتخب
- پشاور میں گھر کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق، 4 افراد زخمی
- مصرکی سرحد کے قریب 3 اسرائیلی اہلکار ہلاک
- لاہور میں جنسی درندگی کے واقعات میں اضافہ، مزید 4 خواتین نشانہ بن گئیں
- بلوچستان حکومت نے ضلع گوادر کو ٹیکس فری زون قرار دے دیا
- رجب طیب اردوان نے تیسری مرتبہ ترکیہ کے صدر کا حلف اٹھالیا
- موسمیاتی شدت گندم کی پیداوار متاثر کرسکتی ہے
- چوری اور نفاست : بیکری سے چھ کیک چرانے والا فرش صاف کرکے فرار ہوگیا
- محکمہ صحت سندھ نے آغا خان ہسپتال کے اشتراک سے، جان بچانے کی تربیت کا آغاز کردیا
- 2005ء کے زلزلے میں لاپتا ہونے والا نوجوان بالاکوٹ پہنچ گیا
- پرویزالہی خاندانی طور پر واپس آسکتے ہیں سیاسی طور پر نہیں، چوہدری شافع
- یاسمین راشد کو کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس میں رہا کرنے کا حکم
- 5 سالہ بچے کے قتل کےتین مجرموں کو سزائے موت
- آسٹریا کی ایتھلیٹ سبرینا فلزموزر کا اسلام آباد سے کےٹو تک سائیکلنگ کا اعلان
- وزیراعظم کی ترکیہ میں کاروباری شخصیات سے اہم ملاقاتیں
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- نادرا نے آنکھوں سے بائیو میٹرک کا نظام آئرس متعارف کرادیا
- امریکا نے سی آئی اے ڈائریکٹر کے خفیہ دورہ چین کی تصدیق کردی
- غفلت اور خامیوں سے بھرپور متنازع ڈیجیٹل مردم شماری
ٹریفک کے شور اور ہائی بلڈ پریشر کے درمیان تعلق دریافت

ٹریفک کا شور بلڈ پریشرمیں اضافے کی وجہ بن سکتا ہے۔ فوٹو: فائل
بیجنگ: خبردار، اگر آپ مصروف روڈ اور ٹریفک کے شور والے علاقے کے قریب رہتے ہیں تو کچھ عرصے بعد یہ شور آپ کا بلڈ پریشر بڑھا سکتا ہے۔
جرنل آف امریکن کالج آف کارڈیالوجی (جے اے سی سی) کے مطابق ٹریفک کے شور اور بلڈ پریشر کے درمیان تعلق سامنے آیا ہے۔ اس سے قبل کئی مطالعے و مشاہدے اس جانب اشارہ کرچکے ہیں۔ تاہم اس کی وجہ مزید جاننا ضروری ہے کہ آیا اس کی وجہ شور ہے یا گاڑیوں سے خارج ہونے والا دھواں ہے۔
پیکنگ یونیورسٹی کے شعبہ ماحولیات اور عوامی صحت سے وابستہ ڈاکٹر جِنگ ہوانگ اور ان کے ساتھیوں کا دعویٰ ہے کہ انجنوں کی گڑگڑاہٹ، ہارن کا شور اور ٹریفک کی روانی آپ کا فشارِ خون بڑھاسکتی ہے۔ اس ضمن میں 40 سے 69 برس کے 240,000 ایسےافراد کا کئی برس تک مشاہدہ کیا گیا جنہیں ابتدا میں بلڈ پریشر لاحق نہ تھا۔ اپنی تحقیق میں انہوں نے یورپی ماڈل کو استعمال کیا جسے ’کامن نوائز اسیسمنٹ میتھڈ‘ کہا جاتا ہے۔
مسلسل 8 برس تک فالواپ کے بعد دیکھا کہ جو لوگ روڈ کے جتنا قریب رہتے تھے ان میں اسی تناسب سے بلڈ پریشر کا مرض پیدا ہوگیا۔ لیکن یہ بھی دیکھا گیا کہ ٹریفک کی آلودہ فضا نے بھی اس میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ تاہم اس پوری تحقیق میں ٹریفک کے سمع خراش شور کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا۔
اس تحقیق کے بعد رپورٹ کے مصنفین نے زور دیا ہے کہ عوام کو ٹریفک کے ہولناک منفی اثرات سے بچانے کے لیےقانون سازی اور مناسب اقدامات کئےجائیں۔ ان میں ڈرائیوروں کو شعور دیا جائے، شہری منصوبہ بندی اور سڑکوں کی بہتری پر بھی زور دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔