- وزیراعظم کا بھارت میں ٹرین حادثے میں جانی نقصان پر اظہار افسوس
- صنعتی شعبے کے گیس ٹیرف کا حریف ممالک کے ٹیرف سے موازنہ کرینگے، اسحاق ڈار
- بہو سے شادی کیلیے 6 سالہ پوتے کو اغوا کے بعد قتل کرنے والا شقی القلب دادا گرفتار
- 9 مئی واقعات: سابق ایم پی اے فرحت فاروق گرفتار
- پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی کا علیحدہ گروپ بنانے کا فیصلہ
- نیشنل بینک کے ملازمین نے اَن پڑھ خاتون کیساتھ فراڈ کردیا
- ہمارے ساتھ ظلم ہورہا ہے، مزید برادشت نہیں کرینگے، گرفتار پی ٹی آئی خواتین
- پرویز الٰہی کے ترجمان کو پولیس نے احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا
- اسلام آباد میں نوجوان کے قتل پر پی ٹی آئی کا اداروں کیخلاف پروپیگنڈا ناکام
- سابق ڈپٹی اسپیکر پختونخوا اسمبلی محمود جان گرفتار
- فیصل آباد پولیس کو مطلوب 3 ملزمان یو اے ای سے گرفتار
- 9، 10 مئی کو اسلحہ نکال کر پولیس کو دھمکیاں دینے والا ملزم گرفتار
- بھارت کا جرمنی سے 2 سالہ بھارتی بچی کو واپس کرنے کا مطالبہ
- پاکستان کے بعد آسٹریلیا، انگلینڈ بورڈز نے بھی مالیاتی ماڈل پر سوال اٹھادیا
- مجرمانہ کارروائیوں میں سیکیورٹی وردیاں استعمال کرنے والوں پر مقدمے کا حکم
- تجارتی خسارہ، 11 ماہ میں سالانہ بنیادوں پر41 فیصد کمی
- سگریٹس پر ٹیکس چوری، خزانے کو سالانہ 240ارب کانقصان
- اثاثہ جات پر انکم سپورٹ لیوی عائد کرنے کی تجویز زیر غور
- جامعہ کراچی میں جھگڑے پر پانچ ملزمان گرفتار
- 9 مئی کو جی ایچ کیو پرحملہ کرنے والے ایک اور شرپسند کی شناخت
آئندہ 20 برس میں گوشت خور بیکٹیریا انفیکشن میں دوگنا اضافے کا خطرہ

ناروچ: سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ آئندہ 20 سالوں میں امریکا کےمشرقی ساحل سے جڑی ہر ریاست میں گوشت کھانے والا بیکٹیریا شہریوں کو متاثر کر سکتا ہے۔
برطانیہ کی یونیورسٹی آف ایسٹ اینگلیا کے محققین کے مطابق 2040 تک موسمیاتی تغیر کے سبب گرم ہوتے سمندروں کی وجہ سے ’وائبریو وُلنیفیکس‘ نامی بیکٹیریا کےسالانہ کیسز کی تعداد میں دُگنا اضافہ ہوسکتا ہے۔
سائنسدانوں کے مطابق موسمیاتی تغیر کی وجہ سے اس بیکٹیریا کے پانی میں زندہ رہنے کے امکانات پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ گئے ہیں جبکہ بلند ہوتی سمندر کی سطح اس بیکٹیریا کو رہائشی علاقوں میں مزید آگے پہنچا سکتی ہے۔
امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول کے اندازے کے مطابق ہر سال 80 ہزار امریکی وائبرو سے متاثر ہوتے ہیں۔یہ زہریلا بیکٹیریا گرم، نمکین اور ساحل کے ساتھ موجود اتھلے پانی میں پنپتا ہے۔ فی الوقت یہ سب سے زیادہ شمالی کیرولائنا کی ساحلی پٹی میں پایا جاتا ہے۔
انسانوں میں اس بیکٹیریا کے انفیکشن اتنے عام نہیں لیکن موسمِ گرما میں انفیکشن کے کیسز کی تعداد اپنے عروج پر ہوتی ہے۔ لوگ جسم پر لگے کٹ یا دیگر زخموں پر سمندر کا پانی لگنے سے اس انفیکشن کا شکار ہوتے ہیں۔تاہم، یہ انفیکشن بغیر پکی مچھلی کھانے سے بھی ہوسکتا ہے۔
یہ انفیکشن انسانوں میں تیزی سے پھیلتا ہے اور خطرناک حد تک گوشت کو نقصان پہنچا سکتا ہے لیکن یہ انفیکشن ایک انسان سے دوسرے کو نہیں لگتا ہے۔
اس انفیکشن کی علامات میں پیچش، متلی، الٹی اور بخار کے ساتھ ٹھنڈ لگنا، جلد پر زخم ہونا اور بلڈ پریشر کا انتہائی گرجانا شامل ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔