- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو کچلنے والی خاتون گرفتار
- ہندو جیم خانہ کیس؛ آپ کو قبضہ کرنے نہیں دیں گے، چیف جسٹس کا رمیش کمار سے مکالمہ
- بشری بی بی کو کچھ ہوا تو حکومت اور فیصلہ سازوں کو معاف نہیں کریں گے، حلیم عادل شیخ
- متحدہ وفد کی احسن اقبال سے ملاقات، کراچی کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال
- کراچی میں سیشن جج کے بیٹے قتل کی تحقیقات مکمل،متقول کا دوست قصوروار قرار
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبروں نے اقوام متحدہ کو بھی خوفزدہ کردیا
- ایکس کی اسمارٹ ٹی وی ایپ متعارف کرانے کی تیاری
- جوائن کرنے کے چند ماہ بعد ہی اکثر لوگ ملازمت کیوں چھوڑ دیتے ہیں؟
- لڑکی کا پیار جنون میں تبدیل، بوائے فرینڈ نے خوف کے مارے پولیس کو مطلع کردیا
- تاجروں کی وزیراعظم کو عمران خان سے بات چیت کرنے کی تجویز
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کے امتحانات مئی میں ہونگے، موبائل فون لانے پر ضبط کرنے کا فیصلہ
- امریکی یونیورسٹیز میں اسرائیل کیخلاف ہزاروں طلبہ کا مظاہرہ، درجنوں گرفتار
- نکاح نامے میں ابہام یا شک کا فائدہ بیوی کو دیا جائےگا، سپریم کورٹ
- نند کو تحفہ دینے کے ارادے پر ناراض بیوی نے شوہر کو قتل کردیا
- نیب کا قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں غیر قانونی بھرتیوں کا نوٹس
- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتل گرفتار
کراچی: گلستان جوہر پولیس نے سنی علماء کونسل کے رہنما مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے ایس ایس پی ایسٹ زبیر نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 21 مارچ کی صبح دو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے مولانا صوفی عبدالقیوم کو قتل کردیا تھا جس کا مقدمہ نمبر 201/2023 گلستان جوہر تھانے میں درج کیا گیا۔
ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس نے شہر کے مختلف مقامات میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے مولانا صوفی عبدالقیوم کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ ملزمان علی اکبر اور تنویر اُجرتی قاتل ہیں اور ماضی میں سیاسی جماعت کیلئے بھی کام کرچکے ہیں، ملزمان کو مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کیلئے پانچ لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی کرائی گئی، ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ مولانا کو پلاٹ کے تنازع پر قتل کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی مگر تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ نہیں کی بلکہ اجرتی قاتل ہیں، گرفتار ملزمان 2013 میں جیل بھی کاٹ چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔