- بابراعظم کے بعد امام الحق کا بھی ٹریفک چالان
- بی جے پی کے دور حکومت میں سب سے زیادہ مسلم مخالف جرائم پیش آئے، بلومبرگ
- مریضوں کی بینائی جانے کے بعد سندھ میں بھی ایواسٹن انجکشن پر پابندی عائد
- الیکشن سے پہلے دما دم مست قلندر ہوگا، بعض باہر تو کچھ جیل میں ہونگے، منظوروسان
- نادرا نے خواجہ سراؤں کی رجسٹریشن کا عمل دوبارہ شروع کردیا
- پاکستان ویٹرنز کرکٹ ٹورنامنٹ کے سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- 2000 سال پرانا بچے کا جوتا بندھے ہوئے فیتوں کے ساتھ دریافت
- پی ایس ایل کے نویں ایڈیشن میں کسی ٹیم کا اضافہ نہیں ہوگا
- کرکٹربابراعظم کو لائسنس نہ ہونے پر 2 ہزار روپے جرمانہ
- شرح مبادلہ کو ایکسچینج کمپنیوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا، یونس ڈھاگا
- طالبان کا داعش کی نگرانی کیلئے امریکی منصوبے کو اپنانے کا فیصلہ
- کراچی میں تیزاب گردی کا واقعہ؛ ’ذاتی دشمنی‘ پر ملزم نے خاتون کو نشانہ بنایا، پولیس
- بھارت نے پاکستان کرکٹ ٹیم کو ویزے جاری کردیے
- الیکشن کمیشن نے سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات کا شیڈول جاری کردیا
- بھارتی انتہاپسندوں کے مظالم کا شکار ہونے والے مسلمان باپ بیٹا کراچی پہنچ گئے
- اسرائیلی پولیس کی سرپرستی میں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ پر حملہ کر دیا
- نیند میں کمی قلبی صحت پر منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے
- ڈالر کی گراوٹ کا رجحان جاری، انٹربینک میں مزید سستا ہوگیا
- نگراں وزیراعلیٰ کی یقین دہانی پر جامعہ کراچی کے اساتذہ کی ہڑتال ختم
- پی ٹی آئی کے بغیر انتخابات سے متعلق وزیراعظم کا بیان غیر جمہوری ہے، ایچ آر سی پی
مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 اجرتی قاتل گرفتار

مسلح شخص نے مولانا عبدالقیوم صوفی کو قریب سے گولی ماری تھی (فوٹو فائل)
کراچی: گلستان جوہر پولیس نے سنی علماء کونسل کے رہنما مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر نے ایس ایس پی ایسٹ زبیر نذیر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 21 مارچ کی صبح دو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے مولانا صوفی عبدالقیوم کو قتل کردیا تھا جس کا مقدمہ نمبر 201/2023 گلستان جوہر تھانے میں درج کیا گیا۔
ملزمان کی گرفتاری کیلئے پولیس نے شہر کے مختلف مقامات میں چھاپہ مار کارروائیاں کرتے ہوئے دو ملزمان کو گرفتار کیا ہے جنہوں نے مولانا صوفی عبدالقیوم کو قتل کرنے کا اعتراف کیا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ مقدس حیدر کا کہنا تھا کہ ملزمان علی اکبر اور تنویر اُجرتی قاتل ہیں اور ماضی میں سیاسی جماعت کیلئے بھی کام کرچکے ہیں، ملزمان کو مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کیلئے پانچ لاکھ روپے دینے کی یقین دہانی کرائی گئی، ابتدائی تفتیش میں انکشاف ہوا ہے کہ مولانا کو پلاٹ کے تنازع پر قتل کیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ایسٹ کا کہنا تھا کہ مولانا صوفی عبدالقیوم کے قتل کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش کی گئی تھی مگر تفتیش میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ ملزمان نے فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ نہیں کی بلکہ اجرتی قاتل ہیں، گرفتار ملزمان 2013 میں جیل بھی کاٹ چکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔